موٹاپا صحت کے حوالے سے ایک عالمی تشویش ہے، جو حالیہ دہائیوں میں وبائی حد تک پہنچ چکی ہے۔ یہ جسم میں چربی کی ضرورت سے زیادہ جمع ہونے کی خصوصیت ہے۔ عام طور پر توانائی کی مقدار اور اخراجات کے درمیان عدم توازن کے نتیجے میں موٹاپا واقع ہوتا ہے۔ اگرچہ موٹاپا مجموعی صحت اور تن درستی پر متعدد منفی اثرات رکھتا ہے، لیکن اس کے سب سے اہم اثرات میں سے ایک پھیپڑوں پر اس کا اثر ہے۔
پھیپڑے آپ کے جسم کا وہ عضو ہیں، جن کی بہ دولت آپ زندگی بھر سانس لے پاتے ہیں۔ زندگی کے ہونے کا احساس سانس چلنے ہی سے ہے۔ یہاں سانس ٹوٹا، وہاں زندگی ختم۔
موٹاپے کے باعث ہونے والی پیچیدہ بیماریوں میں سے ایک "Pulmonary Fibrosis” ہے۔
موٹاپے کی حالت میں ’’ایڈیپوز ٹشو‘‘ (چربی کا ٹشو) زیادہ مقدار میں "Pro-inflammatory Cytokines” جیسے کہ TNF-، IL- 6 پیدا کرتا ہے۔ یہ مرکبات پورے جسم میں سوزش کو بڑھاتے ہیں، اور پھیپڑے بھی سوزش کی زد میں آ جاتے ہیں۔
موٹاپے کے باعث جسم میں آکسیڈیٹو اسٹریس لیول میں اضافہ ہوتا ہے، جو پھیپڑوں میں فائبروسس کا عمل تیز کرتا ہے۔
موٹاپے کے باعث پھیپڑوں پر دباو بڑھتا ہے، جس سے وینٹی لیشن میں کمی آتی ہے اور پھیپڑوں کے اندرونی ٹشوز میں غیرمعمولی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔
موٹاپے میں جسم میں آکسیجن کی سطح کم ہوتی ہے، جس سے خلیات میں فائبروبلاسٹس متحرک ہوتے ہیں۔ یہ خلیے زائد مقدار میں کولیجن (Collagen) پیدا کرکے فائبروسس کا سبب بنتے ہیں۔
موٹاپا امیون سسٹم کو غیر متوازن کرتا ہے، جس سے میٹابولک-امیون سوزش پیدا ہوتی ہے۔ یہ حالت پھیپڑوں کے اندرونی ٹشوز کو نقصان پہنچا کر فائبروسس کا عمل کو بڑھاتی ہے۔
موٹاپے میں پھیپڑوں کے ماکروفیجز متحرک ہوجاتے ہیں اور "Transforming Growth Factor-beta” جیسے عوامل خارج کرتے ہیں، جو پھیپڑوں میں فائبروسس کا سبب بنتے ہیں۔
آپ کی سانسیں آپ کے پھیپڑوں اور آپ کے پھیپڑوں کی صحت موٹاپے سے نجات پر ہی منحصر ہے۔
جب آپ کے جسم میں چربی بڑھتی ہے ، خاص طور پر پیٹ اور سینے میں، تو وہ ہمارے پھیپڑوں پر دباو ڈالتی ہے۔ نتیجتاً، پھیپڑے موثر طریقے سے ہوا کو جذب نہیں کر پاتے اور آکسیجن کی ترسیل میں کمی واقع ہوتی ہے۔چربی کے جمع ہونے سے پھیپڑوں کے "Airways” یعنی سانس کی نالیاں تنگ ہوجاتی ہیں، جس سے سانس لینا مشکل ہوتا ہے۔
دوسری طرف موٹاپا نیند میں سانس لینے کی مشکلات، جیسے "Obesity Hypo Ventilation Syndrome” یا "Sleep Apnea” کا سبب بنتا ہے، جس کے باعث رات میں سانس رُک جاتا ہے اور ہمارے پھیپڑوں کو مناسب ہوا نہیں ملتی۔
چربی کے خلیے مختلف کیمیائی مادے (سائٹوکائنز) چھوڑتے ہیں، جو سوزش پیدا کرتے ہیں۔یہ سوزش ہمارے پھیپڑوں (Tissues) میں پہنچ کر ہمارے کام میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔
موٹاپے کے باعث "Bronchitis” اور دیگر برونکائل مسائل بھی بڑھتے ہیں۔
چربی کے جمع ہونے کی وجہ سے ہمارے پھیپڑوں کے اندر بیکٹیریا اور وائرس کی وجہ سے انفکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو سانس کی نالیوں میں سوزش اور خراش پیدا کرتا ہے۔
پھیپڑے ہونے سے ہی آپ کی سانسیں چل رہی ہیں۔ پھیپڑے نہیں، تو آپ محض مٹی کا ڈھیر ہیں۔
قارئین! پھیپڑوں کو موٹاپے سے بچائیں اور زندگی کا لطف اُٹھائیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
