کینسر ایک ایسی بیماری ہے، جس میں جسم کے کچھ خلیے بے قابو ہوکر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتے ہیں۔
کینسر انسانی جسم میں تقریباً کہیں بھی شروع ہوسکتا ہے۔ عام طور پر، انسانی خلیے تقسیم ہوتے اور بڑھتے رہتے ہیں (ایک عمل کے ذریعے جسے ’’سیل ڈویژن‘‘ کہا جاتا ہے۔) اس عمل کے ذریعے جسم ضرورت کے مطابق نئے خلیے بناتا ہے۔ جب خلیے پرانے ہوجاتے ہیں یا خراب ہوجاتے ہیں، تو وہ مر جاتے ہیں اور نئے خلیے اُن کی جگہ لے لیتے ہیں۔ بعض اوقات یہ منظم عمل ٹوٹ جاتا ہے اور غیر صحت مند یا خراب شدہ خلیے پیدا ہوجاتے ہیں اور بڑھتے ہیں۔ یہ خلیے مل کر ٹیومر (رسولی) بناتے ہیں۔
ٹیومر دو طرح کے ہوتے ہیں:
٭ میلیگننٹ (کینسر)۔
٭ بینائن( بغیر کینسر )۔
کینسر کے ٹیومر قریبی ٹشوز میں پھیل جاتے ہیں، یا اُن پر حملہ کرتے ہیں اور جسم میں دوسرے مقامات پر جا کر نئے ٹیومر بن سکتے ہیں۔ اس عمل کو ’’میٹاسٹیسیس‘‘ کہا جاتا ہے۔ کچھ کینسر بغیر ٹیومر(رسولی ) کے بھی ہوتے ہیں، مثلاً: خون کا کینسر جیسے ’’لیوکیمیا‘‘ کہا جاتا ہے۔
بینائن ٹیومر باقی ٹشوز میں نہیں پھیلتے اور نہ اُن پر حملہ ہی کرتے ہیں۔ جب ایسے ٹیومر کو آپریشن کے ذریعے ہٹا دیا جاتا ہے، تو عام طور پر وہ دوبارہ نہیں بڑھتے۔ تاہم بینائن ٹیومر بعض اوقات کافی بڑے ہو سکتے ہیں اور سنگین علامات کا سبب بن سکتے ہیں، یا جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں جیسے دماغ کا ٹیومر۔
کینسر انسانی جسم کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے، لیکن آج ہم پھیپڑوں کے کینسر پر بات کریں گے۔
پھیپڑوں کا کینسر دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والوں کو پھیپڑوں کے کینسر کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ حالاں کہ پھیپڑوں کا کینسر اُن لوگوں میں بھی ہوسکتا ہے، جنھوں نے کبھی تمباکو نوشی نہیں کی۔ پھیپڑوں کے کینسر کا خطرہ سگریٹ کے پینے کے وقت یعنی دورانیے اور سگریٹ کی تعداد کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے۔ اگر آپ تمباکو نوشی چھوڑ دیتے ہیں، تو کئی سالوں تک تمباکو نوشی کرنے کے بعد بھی آپ پھیپڑوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات کو نمایاں طور پر کم کرسکتے ہیں۔
٭ علامات:۔ پھیپڑوں کا کینسر عام طور پر اپنے ابتدائی مراحل میں علامات کا سبب نہیں بنتا۔ اس کی علامات عام طور پر اُس وقت ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں، جب بیماری بڑھ جاتی ہے۔ پھیپڑوں کے کینسر کی علامات درجِ ذیل ہوسکتی ہیں:
٭ نئی کھانسی جو ٹھیک نہیں ہوتی۔
٭ کھانسی کے ساتھ بلغم میں خون آنا۔یہ خون اکثر اوقات تھوڑی مقدار میں ہوتا ہے، جب تک کوئی شریان کٹ نہیں جاتی۔
٭ سانس لینے میں دشواری۔
٭ سینے میں درد محسوس ہونا۔
٭ آواز میں بھاری پن(ہورسنیس)۔
٭ انسانی جسم کا وزن کم ہوجانا۔
٭ ہڈیوں میں درد۔
٭ سر میں درد۔
٭ اسباب:۔ تمباکو نوشی پھیپڑوں کے کینسر کا سبب بنتی ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والوں میں اور سیکنڈ ہینڈ سموکنگ کے زیرِ اثر آنے والے لوگوں میں پھیپڑوں کا کینسر سب سے زیادہ ہوتا ہے، لیکن پھیپڑوں کا کینسر اُن لوگوں میں بھی پایا جاتا ہے، جنھوں نے کبھی تمباکو نوشی نہیں کی اور اُن لوگوں میں جنھوں نے کبھی طویل عرصے سے دوسرے دھوئیں کا سامنا نہیں کیا۔ ان صورتوں میں پھیھڑوں کے کینسر کی کوئی واضح وجہ معلوم نہیں ہوسکتی۔
٭ تمباکو نوشی کس طرح پھیھڑوں کے کینسر کا سبب بنتی ہے؟:۔ تمباکو نوشی پھیپڑوں کی نالیوں میں موجود خلیات کو نقصان پہنچاکر پھیپڑوں کے کینسر کا باعث بنتی ہے۔ جب کوئی شخص سگریٹ کا دھواں سانس کے ذریعے اندر لیتا ہے، جو کہ کینسر پیدا کرنے والے مادوں (کارسنوجینز) سے بھرا ہوتا ہے، تو پھیپڑوں کے ٹشوز میں تبدیلی تقریباً فوراً شروع ہوجاتی ہے۔ پہلے تو جسم اس نقصان کو ٹھیک کرسکتا ہے، لیکن بار بار یہ عمل دہرانے سے عام خلیات جو پھیپڑوں کی نالیوں میں موجود ہوتے ہیں، تیزی سے متاثر ہوجاتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ نقصان خلیات کو غیر معمولی طور پر کام کرنے کا سبب بنتا ہے اور بالآخر کینسر پیدا ہوسکتا ہے۔
٭ پھیپڑوں کے کینسر کی اقسام:۔ خوردبین کے نیچے پھیپڑوں کے کینسر کے خلیوں کی ظاہری شکل کی بنیاد پر پھیپڑوں کے کینسر کو دو بڑی اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ علاج کا فیصلہ اس بنیاد پر کیا جاتا ہے کہ پھیپڑوں کے کینسر کی کون سی قسم ہے؟ پھیپڑوں کے کینسر کی دو عمومی اقسام یہ ہیں:
٭ چھوٹے خلیوں والا پھیپڑوں کا کینسر:۔ چھوٹے خلیوں والا پھیپڑوں کا کینسر خصوصی طور پر بہت زیادہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں ہوتا ہے اور یہ غیر چھوٹے خلیوں والے پھیپڑوں کے کینسر سے کم ہوتا ہے۔
٭ غیر چھوٹے خلیوں والا پھیپڑوں کا کینسر:۔ غیر چھوٹے خلیوں والا پھیپڑوں کا کینسر پھیپڑوں کے کینسر کی کئی اقسام پر مشتمل ہوتا ہے۔ مثلاً: اسکوائمیس سیل کارسنوما، اڈینو کارسینوما اور لارج سیل کارسنوما ۔
٭ پھیپڑوں کے کینسر کے رسک فیکٹرز (عوامل):۔ کئی عوامل پھیپڑوں کے کینسر کے خطرے کو بڑھاسکتے ہیں۔ کچھ خطرے والے عوامل کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر سگریٹ نوشی چھوڑنا، جب کہ دیگر عوامل کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، جیسے خاندانی طور پر کینسر سے متاثر ہونا۔
پھیپڑوں کے کینسر کا خطرہ روزانہ سگریٹ پینے کی تعداد اور جتنے سالوں سے تمباکو نوشی کی ہے، اس سے بڑھ جاتا ہے۔ کسی بھی عمر میں سگریٹ نوشی چھوڑنا پھیپڑوں کے کینسر کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرسکتا ہے۔ اگر کوئی سگریٹ نوشی نہیں کرتا، تب بھی اس کو پھیپڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اگر وہ سیکنڈ ہینڈ سگریٹ نوشی کے زیرِ اثر آتا ہے ۔
٭ پرانی ریڈی ایشن تھراپی یعنی تاب کاری کے ذریعے علاج کرنا:۔ اگر کسی شخص نے کسی اور قسم کے کینسر کے لیے سینے میں ریڈی ایشن تھراپی کروائی ہے، تو اس کو پھیپڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
٭ ریڈون گیس کو ایکسپوز ہونا:۔ ریڈون مٹی، چٹان اور پانی میں یورینیم کے قدرتی ٹوٹ پھوٹ سے پیدا ہوتا ہے، جو بالآخر ہوا کا حصہ بن جاتا ہے اور ہم اس کو سانس کے ذریعے اندر لیتے ہیں۔ ریڈون کی غیر محفوظ سطح کسی بھی عمارت بہ شمول گھروں میں جمع ہوسکتی ہے۔
٭ ایسبیسٹوس اور دیگر عوامل:۔ کام کی جگہ پر ایسبیسٹوس اور کینسر کا سبب بننے والے دیگر مادوں کے زیرِ اثر آنے سے بھی پھیپڑوں کا کینسر ہوسکتا ہے، جیسے آرسینک، کرومیم اور نکل وغیرہ۔
٭ پھیپڑوں کے کینسر کی خاندانی تاریخ:۔ جن لوگوں کے والدین، بہن بھائی یا بچے پھیپڑوں کے کینسر میں مبتلا ہیں، اُن میں اس بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
٭پیچیدگیاں:۔ پھیپڑوں کا کینسر کئی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے، جیسے:
٭ سانس لینے میں دشواری:۔ خاص کر جب کینسر سانس کی بڑی نالیوں میں سے کسی کو بند کرتا ہے، یا پھیپڑوں اور سینے کے درمیان پانی جمع ہوجاتا ہے۔
٭ کھانسی کے ساتھ بلغم میں خون کا نکلنا:۔ عام طور پر یہ خون کم ہوتا ہے اور بلغم کے ساتھ ایک سرخ لکیر کی مانند ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات خون بہنا شدید ہوسکتا ہے۔
٭ پھیپڑوں کا ایڈوانس کینسر:۔ یہ درد کا سبب بنتا ہے، جو پھیپڑوں کے پردوں یعنی پلیورا یا جسم کے کسی اور حصے میں پھیلتا ہے جیسے ہڈی۔
٭ پلیورل ایپیوجن:۔ سینے اور پھیپڑوں کے درمیان پانی کا جمع ہوجانا۔
٭ کینسر کا جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنا:۔ میٹاسٹیسیس، پھیپڑوں کا کینسر اکثر جسم کے دوسرے حصوں جیسے دماغ اور ہڈیوں میں پھیلتا ہے۔ پھیلنے والا کینسر درد، متلی، سر درد، یا دیگر علامات کا سبب بن سکتا ہے، جو کہ اس بات پر منحصر ہے کہ کون سا عضو متاثر ہوتا ہے؟
٭ روک تھام:۔ پھیپڑوں کے کینسر سے بچنے کا کوئی یقینی طریقہ نہیں، لیکن خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ روک تھام کے لیے درجِ ذیل اقدامات کیے جاسکتے ہیں:
٭ سگریٹ نوشی نہ کرنا:۔ اگر آپ نے کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی، تو ہرگز شروع نہ کریں۔ سگریٹ نوشی نہ کرنے کے بارے میں اپنے بچوں سے بات کریں، تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ پھیپڑوں کے کینسر کے اس بڑے خطرے والے عنصر سے کیسے بچنا ہے؟ اپنے بچوں کے ساتھ سگریٹ نوشی کے خطرات کے بارے میں بات چیت کا آغاز جلد کریں، تاکہ وہ جان سکیں کہ ساتھیوں کے دباو پر کیا ردعمل ظاہر کرنا ہے؟
٭ تمباکو نوشی بند کرنا:۔ ابھی اور اسی وقت سے تمباکو نوشی بند کریں۔ تمباکو نوشی چھوڑنے سے آپ کے پھیپڑوں کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، چاہے آپ برسوں سے سگریٹ نوشی کر رہے ہوں۔ اپنے ڈاکٹر سے حکمت عملیوں اور تمباکو نوشی کو روکنے کی امداد کے بارے میں بات کریں، جو آپ کو چھوڑنے میں مدد کرسکتی ہیں۔ سگریٹ نوشی کے لیے مختلف آپشنز میں نیکوٹین والی مصنوعات اور ادویہ شامل ہیں۔
٭ سیکنڈ ہینڈ سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں:۔ اگر آپ سگریٹ نوشی کرنے والے کے ساتھ رہتے ہیں یا کام کرتے ہیں، تو اسے سگریٹ نوشی چھوڑنے کی ترغیب دیں یا کم از کم اُس سے باہر سگریٹ پینے کو کہیں۔ ایسے علاقوں میں جانے سے پرہیز کریں، جہاں لوگ تمباکو نوشی کرتے ہوں۔
٭ ریڈون کے لیے گھر کی جانچ:۔ ریڈون (ایک تابکار) کے لیے اپنے گھر کی جانچ کریں( ہمارے ہاں یہ ممکن نہیں، یا کم از کم میرے علم میں نہیں)۔
٭ زہریلے کیمیکلز:۔ کام کی جگہ پر زہریلے کیمیکلز سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اپنے آجر کی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کو تحفظ کے لیے ماسک دیا گیا ہے، تو اُسے ہمیشہ پہنیں۔ اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، تو آپ کے کام کی جگہ پر کارسنوجینز سے پھیپڑوں کے نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، لہٰذا ابھی سے سگریٹ نوشی ترک کریں۔
٭ پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا کھانا:۔ مختلف قسم کے پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ صحت مند غذا کا انتخاب کریں۔ وٹامنز کے لیے غذا کا استعمال زیادہ کریں اور گولی کی شکل میں وٹامنز کی بڑی مقدار لینے سے گریز کریں۔ کیوں کہ یہ نقصان دِہ ہوسکتے ہیں۔ بھاری تمباکو نوشی کرنے والوں میں پھیپڑوں کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے محققین نے اُنھیں بیٹا کیروٹین سپلیمنٹ دیے، تو نتائج سے پتا چلا کہ سپلیمنٹ دراصل تمباکو نوشی کرنے والوں میں کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
٭ ورزش کو معمول بنانا:۔ ورزش کو معمول بنائیں اور ہفتے کے زیادہ تر دن ورزش کریں۔ اگر آپ باقاعدگی سے ورزش نہیں کرتے، تو آہستہ آہستہ شروع کریں اور ہفتے کے زیادہ تر دنوں میں ورزش کرنے کی کوشش کریں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو کینسر سمیت تمام بیماریوں سے محفوظ رکھے، آمین!
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
