روایات سے جڑا ایک پاگل

Blogger Sajid Aman

لوگ ہنستے ہیں، کچھ عجیب تبصرے کرتے ہیں، مگر میں ابتدا ہی سے نوکیا موبائل استعمال کرتا آیا ہوں۔
جب نوکیا کمپنی بند ہوئی، تو اُن کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی کہ ہم کمپنی مائیکروسافٹ کو بیچ رہے ہیں، مگر صارفین کا ڈیٹا اُن کی امانت ہے؛ 31 دسمبر تک حاصل کرلیں۔ اس کے بعد اسے ضائع کر دیا جائے گا۔
یہ ای میلز تسلسل سے آتی رہیں، اور پھر وہ 31 دسمبر بھی آ گیا اور گزر گیا۔ بعد میں مائیکرو سافٹ نے ونڈوز موبائل متعارف کروائے۔ مَیں نوکیا کے نام کے ساتھ ہی رہا۔ یہ موبائل زیادہ سہل یا کارآمد نہ تھے، مگر میں آخری لمحے تک جڑا رہا۔
پھر نوکیا کی تجدید ہوئی اور مَیں نے اینڈرائیڈ نوکیا فون لے لیا۔ تب سے آج تک، نوکیا ہی میرا انتخاب رہا ہے۔
جو موبائل اِس وقت میرے پاس ہے ، اُس میں میری دہائیوں کی محبت، الفت اور وفاداری سمٹ آئی ہے۔ مَیں پوری طرح مطمئن ہوں۔
گذشتہ رمضان، ایک افطاری پارٹی کے دوران میں میرا فون جیب سے نکل کر گر گیا۔ ایک کونے پر ضرب لگی، مگر کارکردگی میں کوئی فرق نہیں آیا۔ کئی لوگ طنزاً کہتے (کچھ دوست بے تکلفی میں چھیڑتے بھی کہ ’’یہ بھی تمھاری طرح آثارِ قدیمہ ہے!‘‘
اور کچھ مشورہ دیتے کہ نیا موبائل لے لو…… لیکن میرے فون میں ایک کونے کی خراش اور چند نشانات کے سوا کوئی مسئلہ نہ تھا۔ ہاں، اسپیکر میں خرابی تھی، آواز کم نکلتی تھی۔
پھر ایک روز میرا بیٹا، جو لاہور میں یونیورسٹی کا طالب علم ہے، گھر آیا۔ اُس کے موبائل میں کچھ مسئلہ تھا؛ پیسے لے کر ٹھیک کروایا تو فون بالکل نیا ہو گیا۔ مَیں نے سوچا اپنا موبائل بھی اُسے دے دوں۔
مکینک نے اسکرین تبدیل کر دی۔ تب سے میرے فون کے اسپیکر تو گویا بولنے لگے ہیں، مگر پڑھنا لکھنا جیسے بھول چکے ہیں۔ رنگ پھیکے ہو گئے ہیں۔کسی تصویر یا چیز کی حقیقت جانچنے کے لیے اب دوسرے موبائل پر تصدیق کرنی پڑتی ہے۔ جہاں پہلے پانچ منٹ میں کچھ لکھ لیتا تھا، اب آدھے گھنٹے سے زائد وقت لگ جاتا ہے۔ لکھنا کچھ چاہتا ہوں، لکھ کچھ اور جاتا ہے۔
یوں تو بات ایک موبائل کی ہے، مگر دکھ بہت ہے۔ جو تعلق تھا، وہ رہا نہیں۔ ایسا لگتا ہے، جیسے قلم ٹوٹ گیا ہو، آنکھ پھوٹ گئی ہو، محبت میں ناکامی ہو گئی ہو۔ جیسے دل بولنا چاہے، مگر زبان ساتھ نہ دے ۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے