پی کے 25 بونیر سے پیپلز پارٹی کی خاتون امیدوار ڈاکٹر سویرا پرکاش کہتی ہیں کہ منتخب ہوکر وہ اسمبلی میں بونیر کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں گی اور قانون سازی کرکے خواتین کو اُن کا حق دلائیں گی۔
وہ کہتی ہیں کہ وہ ملاکنڈ ڈویژن کی سب سم کم عمر ترین امیدوار ہیں۔ اِس وقت اُن کی عمر 25 سال ہے۔
فیاض ظفر کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/fayaz-zafar/
اُنھوں نے سال 2022ء میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔ اُن کے والد ڈاکٹر اُوم پرکاش اور والدہ ڈاکٹر ییلینا پرکاش بھی پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں اور ڈگر میں ‘‘پرکاش میڈیکل سینٹر’’ چلاتے ہیں۔
کہتی ہیں کہ اُن کی پیدایش ڈگر بونیر میں ہوئی۔ اُن کے دو بھائی ہیں جن میں ایک بیرسٹر ہیں اور دوسرے زیرِ تعلیم ہیں۔ پیپلز پارٹی کا ٹکٹ لینے کے حوالے سے اُنھووں نے کہا کہ پچھلے 30 سال سے اُن کے والد پیپلز پارٹی کا حصہ ہیں۔ وہ خود بے نظیر بھٹو سے متاثر تھیں جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی میں شامل ہوئیں۔
دیگر متعلقہ مضامین:
ضلع بونیر کا مختصر تعارف  
بونیر کا منفرد ‘‘بھائی خان کلے بازار’’ 
بونیر کی خوب صورتی کا قاتل کرش مشین مافیا 
پیر بابا اور بونیر
وادئی چغرزئی (بونیر) سے وابستہ چند یادیں
انتخابی مہم کے حوالے سے وہ کہتی ہیں کہ سکھ برادری سے زیادہ مسلمان بھائی اور بہن اُن کی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ خاص کر اُن کے حلقے کے بچے اُن سے پیار کرتے ہیں۔ جو بچے دینی مدارس میں پڑھتے ہیں، وہ اُن کی کامیابی کے لیے نوافل پڑھتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ڈھیر سارے بھارتی چینلوں نے بھی اُن کے ساتھ انٹرویو کیا ہے۔ کہتی ہیں کہ مَیں نے اُن کو بتایا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ مَیں پاکستانی اور پختون ہوں اور غیرت مند بونیریوں کی سرزمین پر پیدا ہوئی ہوں۔ مجھے اپنے بونیر کے پختونوں پر فخر ہے۔
ڈاکٹر سویرا پر کاش آگے کہتی ہیں کہ وہ آرٹ فلمیں دیکھتی ہیں، روزانہ کتابیں پڑھتی ہیں اور فارغ وقت میں کاغذ یا دوسرے فالتو چیزوں سے کچھ نہ کچھ بناتی رہتی ہیں۔
ڈاکٹر سویرا پرکاش کا عزم ہے کہ وہ کامیاب ہوکر بونیر کی ماربل صنعت میں تبدیلی کی خواہش مند ہیں، تاکہ ماحول صاف رہے۔ بونیر میں نوجوانوں کے ذریعے شجرکاری مہم اس غرض سے چلائیں گی کہ بونیر کو سیاحتی علاقہ بناسکیں۔