کافکا کے افسانے (تبصرہ)

Short Stories of Franz Kafka

تبصرہ: اقصیٰ سرفراز 
کھبی کسی چوہے کی زبانی زندگی کے متعلق حیران کر دینے والا فلسفہ سنا ہے……؟
افسوس……! چوہے نے کہا۔ دنیا روز بہ روز چھوٹی ہوتی جا رہی ہے۔ شروع شروع میں یہ اتنی بڑی تھی کہ مجھے خوف آتا تھا۔ مَیں بھاگتا رہا، بھاگتا رہا…… اور جب آخرِکار مجھ کو دور پر داہنے بائیں دیواریں دکھائی دینے لگیں، تو مَیں بہت خوش ہوا تھا…… لیکن یہ لمبی دیواریں اس قدر تیزی سے تنگ ہوئی ہیں کہ سرکتے سرکتے اب میں آخری کوٹھری میں آپہنچا ہوں، اور اس کوٹھری کے اُس سرے پر چوہے دان لگا ہوا ہے، جس میں مجھ کو داخل ہونا ہی پڑے گا۔
تم کو صرف اپنا رُخ بدل دینا ہے، بلی نے کہا اور اُسے کھا گئی۔
یہ ہے ایک چھوٹی سی کہانی فرانز کافکا کی زبانی۔
فرانز کافکا کا شمار بیسویں صدی کے بہترین ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔ کافکا کے افسانوں کو پڑھنے اور سمجھنے کے لیے آپ کا ہوشیار ہونا پہلی شرط ہے۔ کافکا کے قلم کی خاصیت یہ ہے کہ وہ مختصر اور نہایت جامع افسانہ لکھتے ہیں۔ کچھ لکھاری بہت چالاکی سے سوال اور جواب دونوں کو اپنی کہانی کا حصہ بناتے ہیں اور یہی چلن ہمیں کافکا کی لکھی ہوئی کتابوں میں نظر آتا ہے۔ کافکا کا بہترین اور مشہور و مقبول ہونے والا ناول ’’مقدمہ‘‘ ہے جس کی بدولت کافکا نے شہرت کی غیر معمولی بلندیوں کو چھوا۔
اگر غور کریں تو کافکا کے افسانے زیادہ تر بچوں کی نفسیات پر لکھے گئے ہیں۔ کافکا کا افسانہ ’’فتوا‘‘ میں ایک معصوم اور حساس بچہ اپنے والدین سے بے پناہ محبت کرتا ہے، لیکن والدین کی طرف سے مثبت رویہ نہ ملنے کہ وجہ سے وہ خود کُشی کرلیتا ہے۔ موت کی ہولناکی کو چھوتے ہوئے بھی اس کے آخری الفاظ ( مَیں اپنے والدین سے بہت پیار کرتا ہوں!) ہوتے ہیں۔ خود کافکا بھی بچپن میں احساسِ کمتری کا شکار رہاہے اور یہی احساس اُس کے افسانوں کو پڑھ کر بھی ہوتا ہے۔
کافکا کے مطابق انسان خارش زدہ کتوں کی طرح مجہول زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان کا ہر افسانہ مَیں نے دو سے زاید بار پڑھا ہے، اس لیے نہیں کہ مجھے اُس کے افسانے بے حد پسند آئے ہیں بلکہ کافکا کی نفسیات کو سمجھنے کے لیے اُس کے لکھے کو بار بار پڑھنا ضروری ہے۔
زیرِ تبصرہ چھوٹی سی کتاب اپنے اندر گہرے راز چھپائے ہوئے ہے۔ اس کتاب تک میری رسائی بک کارنر کے توسط سے ہوئی۔ اگر کتابیں ڈھونڈتے ڈھونڈتے میری نظر اس پہ نہ پڑی ہوتی، تو یقینی بات ہے مَیں کبھی یہ کتاب نہ پڑھتی اور نہ کافکا جیسے بہترین مصنف سے آشنا ہوپاتی۔
معمول کے موضوعات سے ہٹ کر کچھ الگ پڑھنے کا دل چاہے، تو موپاساں اورکافکا کی کتابیں بہترین رہیں گی۔ ضرور پڑھیے!
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے