تحریکِ انصاف والے ہوش کے ناخن لیں

ہم روزنامہ آزادی کے انھی صفحات پر بار ہا تحریک انصاف کو یہ مشورہ دے چکے ہیں کہ وہ حقائق کو مد نظر رکھے اور ملک کے نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے کہ جو اس کا انتخابی منشور بھی تھا اور نعرہ بھی۔کسی بھی ملک کا نظام سیاسی طاقت کے بغیر نہیں بدلتا […]
حالیہ مذاکرات کا مقصد کیا ہے؟

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان، جو خود کو عوامی سیاست کا علم بردار سمجھتے ہیں، ایک عرصے سے سیاست میں اکیلے قدم رکھے ہوئے ہیں، لیکن جب بات، بات چیت یا مذاکرات کی آتی ہے، تو ان کا موقف ہمیشہ متنازع رہا ہے۔مذاکرات کے حوالے سے عمران خان کا جو کردار اَب تک […]
پاکستانی سیاست کے بدلتے رنگ

پاکستان کی سیاست ایک بار پھر قانونی مقدمات، احتجاجی مظاہروں اور باہمی کشمکش کے گرد گھوم رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں ’’توشہ خانہ ٹو کیس‘‘ نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ اس کیس میں بانئی تحریکِ انصاف عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد کی جاچکی ہے اور […]
سول نافرمانی نہیں، معیشت کی تباہی!

بدقسمتی سے پاکستانی جمہوریت اور سیاست، ذاتی مفادات کا کھلونا بن چکی ہے۔ جہاں ہر پارٹی اور لیڈر خود کو درست، محب وطن اور دوسرے کو غلط، بل کہ غدار کہتا پھرتا ہے۔طویل عرصے سے جاری اس سیاسی کش مہ کش، اقتدار کی جنگ اور سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں کے ایک دوسرے پر الزامات […]
لاشوں کی سیاست

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے رچائی گئی نام نہاد احتجاجی تحریک کی فائنل کال کے حوالے سے 26 نومبرکو شائع ہونے والے اپنے کالم ’’تحریکِ انصاف کی فائنل کال کتنی موثر ہے؟‘‘ میں اعداد و شمار کے ساتھ فائنل کال کی ناکامی کا پیشگی تذکرہ کردیا تھا اور وقت نے ثابت […]
26 نومبر: کون جیتا، کون ہارا؟

قلم کار کی مجبوری یہ ہے کہ وہ سماج سے لاتعلق نہیں رہ سکتا اور سماج سے سیاست کو نکالا نہیں جاسکتا۔ یوں نہ چاہتے ہوئے بھی سیاسی معاملات پر لکھنا پڑتا ہے۔ 26 نومبر کو شہرِ اقتدار میں جو ہوا، اُس حوالے سے ایک ہیجانی کیفیت برپا ہے۔ احتجاجی پارٹی کا لاشوں کے حوالے […]
تحریک انصاف کی فائنل کال کتنی موثر ہے؟

اڈیالہ جیل میں پابندِ سلاسل عمران خان کی رہائی کی بابت ماضیِ قریب میں ہڑتالیں، جلسے جلوس، دھرنے اور لانگ مارچ ایسی متعدد کوششیں کی گئیں مگر سب بے سود ثابت ہوئیں۔ بہ قول میر تقی میرؔاُلٹی ہوگئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیابالآخر پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی […]
عمران خان اپنا دشمن آپ ہے

مسندِ اقتدار پر براجمان ہونا سیاسی قیادت کی منزلِ مقصود قرار پاتی ہے اور اسی خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے سیاست دان اَن تھک محنت میں مسلسل مصروفِ عمل رہتا ہے۔ سیاست کے میدان کارساز میں اُس کا سامنا اپنے سے چھوٹے بڑے حریف سے ہوتا ہے۔ منزلِ مقصود تک رسائی کے لیے […]
تحریکِ انصاف کی روپوش لیڈر شپ کا کڑا امتحان

بانیِ پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے روپوش پارٹی راہ نماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ روپوشی ختم کرکے باہر نکلیں اور گرفتاری دیں۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ مَیں خود جیل میں قید ہوں، تو باقی راہ نماؤں کو بھی ڈر چھوڑ کر سا منے […]
عمران خان کے ستارے گردش میں ہیں

جب مقدر یاوری پر ہو، تو ہر اُلٹا قدم بھی سیدھا پڑتا ہے۔ کام یابیاں سمیٹتے سمیٹتے انسان تھک جاتا ہے، مگر کام یابیوں کا سلسلہ دراز سے دراز تر ہوتا جاتا ہے۔ یہ سب اللہ تعالا کی طرف سے عطا ہوتی ہے۔ جو شخص کام یابی کو سنبھال لے، وہ آیندہ کے لیے بھی […]
تحریکِ انصاف بارے عمران خان کے نام ایک پرانا خط

تحریکِ انصاف نے قومی الیکشن 2002ء کے بعد قومی اسمبلی کے اُن اُمیدواروں کو، جنھوں نے 2000 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے، کا اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں مرکزی، صوبائی اور ضلعی عہدے داران کو بھی شریک کی دعوت کی گئی تھی۔ اجلاس میں الیکشن میں ناکامی کی وجوہات جاننے، تنظیمی اُمور اور پارٹی […]
حقیقی ایبسلوٹلی ناٹ

قومی اسمبلی میں امریکی ایوانِ نمایندگان کی قرارداد کے خلاف قراردادپیش کی گئی، جسے بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان امریکی ایوان میں منظور ہونے والی قرارداد کا نوٹس لے رہا ہے، اور یہ کہ 8 فروری کو منعقد ہونے والے انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیا۔ […]
قیدی نمبر 804

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے قیام کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے آئینی عہدہ صدرِ مملکت کے انتخاب میں آصف علی زرداری نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور 10 مارچ کی شام عہدے کا حلف اُٹھا کر مسندِ صدارت پر براجمان ہوگئے۔ بہ ظاہر حلف برداری کی تقریب اک معمول کی کارروائی […]
ضمیر کا قیدی

زنجیریں، ہتھکڑیاں اور زِندان خانے سدا سے پاکستانی سیاست کا طرۂ امتیاز رہے ہیں۔ کبھی مولانا سید ابو الاعلا مودودی کو سزائے موت کا مجرم ٹھہرایا گیا۔ کبھی ذوالفقار علی بھٹو کو سرِ دار کھینچا گیا اور کبھی باچا خان کو سال ہا سال کی سزاؤں کا زہر پینا پڑا۔ ایک زمانہ تھا کہ محترمہ […]
کیا عمران خان دوسرے بھٹو بننے جا رہے ہیں؟

ایک غیرجانب دار مبصر، تجزیہ نگار اور ’’آبزرور‘‘ کی حیثیت سے مَیں نے پچھلے کئی انتخابات میں جو کچھ دیکھا تھا، 2024ء کا انتخاب اُن سب سے بالکل مختلف تھا۔ جمہوری روح کی تو ساری سیاسی جماعتیں دعوے دارہوتی ہیں، لیکن کیا اُن کے دعوے واقعی حقیقت سے قریب تر ہوتے ہیں یا یہ کہ […]
عمران خان مکافاتِ عمل کا شکار

پاکستانی سیاست میں ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے بعد عمران خان اُن چند سیاست دانوں میں شامل ہیں، جو ایوانِ اقتدار میں ہوں یا اپوزیشن بینچوں پر، سیاسی و غیر سیاسی حلقوں، عوامی حلقوں اور میڈیا میں توجہ کا مرکز رہتے ہیں۔ عمران خان کی شہرت کا توتی سیاست میں […]
باہر شیر اندر ڈھیر

سال 2014ء کے دوران میں 126 روزہ تاریخ ساز دھرنے کے دوران میں عمران خان کا قول: ’’ہفتے کی رات ایمپائر کی اُنگلی اُٹھ جائے گی!‘‘ بہت ہی مشہور ہوا۔ پھر 13 اور 14 جنوری 2024ء کی درمیانی ہفتہ کی رات پاکستان کی سب سے بڑی آئینی عدالت میں سچ مچ ایمپائر کی اُنگلی اُٹھ […]
عمران خان کے کاغذاتِ نام زدگی کیوں مسترد ہوئے؟

کاغذاتِ نام زدگی منظور ہونے یا مسترد ہونے پر کہیں کامیابی کے شادیانوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، تو کہیں صفِ ماتم اور پپرزور احتجاجی بیانات کی بھرمار۔ انتخابی مرحلے میں کاغذاتِ نام زدگی کی منظوری یا مسترد ہونا سیاسی سے زیادہ عین آئینی و قانونی عمل ہے۔ بلا شک و شبہ اس وقت […]
حقیقی ’’اینگری ینگ مین‘‘ کون؟

پاکستان کی پنجابی فلم ’’مولا جٹ‘‘ فلم انڈسٹری اور شائقینِ فلم کے لیے ٹرینڈ سیٹر ثابت ہوئی تھی۔ یہ فلم 1979ء میں ریلیز ہوئی، جس کے فلم ساز سرور بھٹی اور ہدایت کار یونس ملک تھے۔ مولا جٹ کا مرکزی کردار سلطان راہی نے ادا کیا تھا، جب کہ اُن کے مدِمقابل نوری نت کا […]
مقتدر حلقے عمران خان کی نااہلی کے درپے

پاکستان میں سیاسی پارٹیاں جمہوریت کا رونا ہر وقت روتی پائی جاتی ہیں۔ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘، ’’خلائی مخلوق پر ووٹ کی چوری کا الزام‘‘ و و علیٰ ہذا القیاس، مگر ہمارے ہاں کسی بھی سیاسی پارٹی میں جمہوریت ہے، نہ ووٹ کو عزت ہی دی جاتی ہے۔ خلائی مخلوق سے تو دوستیاں بڑھانے کو […]
تحریک انصاف حکومت کا ایک قابلِ قدر کام

پچھلے دنوں میری بیٹی کی ناک کا آپریشن تھا۔ ہم اُسے سیدو شریف میں ایک اچھے ہسپتال لے گئے۔ ڈاکٹر صاحب سے مَیں نے کہا کہ پرائیویٹ آپریشن کرانا ہے۔ اُس کے اسسٹنٹ نے بتایا کہ آپریشن کے لیے 25 ہزار روپیہ ادا کرنا پڑے گا۔ مَیں راضی ہوگیا…… لیکن ڈاکٹر صاحب بضد تھے کہ […]