ناول ’’اناطولیہ کہانی‘‘ (تبصرہ)

تحریر: علی عمار یاسر ایک ناول کو کیا چیز اچھا بناتی ہے؟مَیں نہ کسی ادبی مجلے کا مدیر ہوں، نہ کسی یونیورسٹی کا لیکچرر کہ کسی ناول کے فنی محاسن پر کماحقہ روشنی ڈالوں۔ میرا اُصول سیدھا سادھا ہے۔ کسی کتاب کے ختم ہونے پر میرا دل کہے کہ یہ اچھی ہے، تو کہے، دل […]
سیمون دی بووا کا ناول ’’عورت‘‘

تحریر: عدیل مغل زمانۂ طالب علمی میں جن بڑی اور اہم کتب کا مطالہ کیا تھا، اُن میں ’’سیمون دی بووا‘‘ (Simone de Beauvoir) کی کتاب "The Second Sex” شامل تھی، جس کا ترجمہ ’’عورت‘‘ کے نام سے ہوا تھا، جو یاسر جواد صاحب کی کاوش تھی۔عورت کو جسمانی، نفسیاتی اور معاشرتی تناظر میں سمجھنے […]
ناول ’’شاکاہاری‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: دانش مرزا ’’شاکاہاری‘‘ جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی،نوبیل انعام یافتہ ادیب ’’ہان کانگ‘‘ کے ناول "The Vegetarian” کا اُردو ترجمہ ہے۔ جسے اسماء حسین نے انگریزی ترجمہ سے اُردو روپ دیا ہے۔ناول کا ترجمہ پڑھنے میں رواں ہے اور الفاظ کا بہترین استعمال کیا گیا ہے۔ مَیں نے اسے تین نشستوں میں […]
تنہائی کے سو سال (اِک تاثر)

ناول ’’الکیمسٹ‘‘ میری نظر میں

تحریر: اختر محمود ’’اور جب تم کوئی چیز حاصل کرنا چاہتے ہو، تو پوری کائنات اس طرح مددگار ہو جاتی ہے کہ تم اسے حاصل کر لو!‘‘ اس سطر کو ہم ناول کا مرکزی خیال قرار دے سکتے ہیں۔ ٭ کہانی:۔ الکیمسٹ ایک ایسے گڈریے کی داستان ہے، جسے دنیا گھومنے اور نئے نئے تجربات […]
گیبرئیل گارشیا مارکیز ناول ’’ملتے ہیں اگست میں‘‘ (تبصرہ)

تحریر: شیراز حسن کولمبیا کے نوبیل انعام یافتہ ادیب گیبرئیل گارشیا مارکیز (Gabriel Garca Mrquez) کی وفات کے 10 سال بعد اُن کے جنم دن کے موقع پر اُن کے ایک گم شدہ ناول کی اشاعت ہوئی ’’ملتے ہیں اگست میں‘‘۔ چھے ابواب پر مشتمل تقریباً 100 صفحات پر مشتمل یہ مختصر ناول مارکیز اپنی […]
جاپانی ناول نگار سوشاکو ایندو کا ناول ’’خاموشی‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: شہناز رحمان تسلیم شدہ امر ہے کہ عظیم اور لازوال ہونے کے لیے عصریت اور اَبدیت کا عکس ضروری ہے۔ جاپانی ناول نگار ’’سوشاکو ایندو‘‘ (Shusaku Endo) کا ناول ’’خاموشی‘‘ (Silence) ایک ایسا ہی لازوال شاہ کار ہے، جو لکھا تو گیا تھا 1966ء میں، لیکن حالیہ تناظرمیں اس ناول کا مطالعہ یقینا […]
عمر ریوابیلا کا ناول ’’ماتم ایک عورت کا‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: ڈاکٹر امجد طفیل انسان تشدد کیوں کرتا ہے؟ اس کی شخصیت کے وہ کون سے عناصر ہیں جو اسے دوسروں کو اذیت دینے پر مجبور کرتے ہیں؟ کیا یہ انسان کی فطرت میں شامل ہے یا وہ انھیں اپنے ماحول سے سیکھتا ہے ؟ یہ اور ان جیسے کئی اور سوال ہیں جنھوں […]
ودرنگ ہائیٹس (تبصرہ)

تحریر: فاطمہ عروج راؤ ایملی برونٹے (Emily Bront) کا ناول ’’ودرنگ ہائیٹس‘‘(Wuthering Heights) ایک شاہ کار ناول ہے، جو 1847ء میں ’’مس کاٹلی نیوبی پبلشرز، لندن‘‘ سے تین جلدوں میں شائع ہوا۔ ایملی برونٹے برطانوی مصنفہ ’’شارلٹ برونٹے‘‘ (جن کی شہرہ آفاق تصنیف ’’جین آئر‘‘ ہے) کی بہن تھیں۔ ’’ایملی برونٹے‘‘، ’’شارلٹ برونٹے‘‘ اور ’’این […]
البرٹ کامیو کا ناول ’’اجنبی‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: اذہان خان ’’آج ماں کا انتقال ہو گیا، شاید کل…… یقین سے نہیں کَہ سکتا!‘‘ یہ ناول اجنبی "The Stranger” کے پہلے ابتدائی فقرے ہیں۔ ’’میرسا‘‘ (Meursault) جس کی ماں کا انتقال بورڈنگ میں ہوگیا ہے، بورڈنگ جو کہ 60، 70 میل فاصلہ پر واقع ہے اور ’’میرسا‘‘ آفس کے ہیڈ سے چھٹی […]
موت کی خوشی (تبصرہ)

تبصرہ نگار: اقصیٰ سرفراز ’’البرٹ کامیو‘‘ کے اس ناول کے توسط میری ملاقات ورکنگ کلاس کے ایک ایسے نوجوان سے ہوئی ہے، جو دن رات خوشی کے حصول کے لیے سرگرداں رہتا ہے۔ اُس کے نزدیک خوشی سے مراد دولت ہے۔ دولت کے بغیر انسان خوش و خرم، مطمئن اور پُرسکون نہیں رہ سکتا۔ وہ […]
ناول ’’جہاں برف رہتی ہے‘‘ کی کہانی، مصنف کی زبانی

انتخاب: احمد بلال مَیں جب اپنا ناول ’’برف‘‘ (’’جہاں برف رہتی ہے‘‘، اُردو ترجمہ) لکھنے کی تیاری کر رہا تھا، تو مَیں نے ترکی کے جنوب مشرق میں واقع شہر ’’کاز‘‘ کے کئی چکر لگائے۔ میرا یہ ناول ظاہری طور پر دوسرے ناولوں کی نسبت زیادہ سیاسی ہے۔ ’’کاز‘‘ کے باسی چوں کہ نیک دل […]
ناول ’’باپ اور بیٹے‘‘ (تبصرہ)
تبصرہ نگار: اقصیٰ سرفراز عشرتی گھر کی محبت کا مزا بھول گئے کھا کے لندن کی ہوا عہد وفا بھول گئے اکبر اِلہ آبادی کا یہ شعر اس کتاب کی مکمل ترجمانی کرتے دیکھائی دیتا ہے۔ ایوان ترگینف نے جس زمانے میں اپنا خوب صورت اور شہرت کی بلندیوں کو چھوتا ہوا یہ شاہ کار ناول […]
میکسیکو کے ادب سے ترجمہ شدہ ناول ’’بنجر زمین‘‘
تبصرہ نگار: طارق احمد خان ’’بعض گاؤں ایسے ہوتے ہیں جن سے بدنصیبی کی بو آتی ہے۔ آپ اُنھیں پہچان لیتے ہیں اُن کی ٹھہری ہوئی ہوا کے ایک جھونکے سے باسی اور نحیف۔ ہر پرانی چیز کی طرح یہ گاؤں اُن میں سے ایک ہے سوزانا!‘‘ اوپر تحریر کیا گیا جملہ اُسی گاؤں ’’کومالا‘‘ […]
ناول ’’زوربا یونانی‘‘ پر اِک نظر

تبصرہ: راجا قاسم محمود ’’نیکوس کینزنزاکیس‘‘ (Nikos Kazantzakis) یونانی ناول نگار تھے۔ اُن کی پیدایش سلطنتِ عثمانیہ میں ہوئی۔ اُن کی زندگی میں ہی یہ سلطنت ختم ہوئی۔ ’’زوربا دی گریک‘‘ (Zorba the Greek) ناول سے اُن کو شہرت ملی۔ اس ناول پر بعد میں ہالی ووڈ میں فلم بھی بنی۔ یہ ناول یونانی زبان […]
پائیلو کوئیلہو کا ناول ’’گیارہ منٹ‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: نواب ایم ایس جنوبی امریکہ کا ملک برازیل جوکہ کارنیوال، سامبا رقص، یسوع کی بانہیں کھولے مجسمے، فٹ بال، فٹ بال کے نام ور کھلاڑی پیلے اور اَدبی دنیا کے معروف نام پاؤلو کوئیلہو کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ پاؤلو کوئیلہو (پال کوئیلو) کا نام ادب سے شناسائی رکھنے والے کسی بھی […]
ناول ’’درخت نشین‘‘ کا مختصر جائزہ

تبصرہ: سفینہ بیگم قارئین! دو سال قبل یہ ناول پڑھا تھا، لیکن وہ میری ذاتی کاپی نہیں تھی۔ اجمل کمال صاحب کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’فیس بُک‘‘ پر پوسٹ دیکھ کر ناول کو خریدنے کا ارادہ کیا، لیکن پیاری بہن نرگس حور نے یہ خوب صورت کتاب تحفے میں بھیج دی، تو دل […]
ناول ’’اُس چھپی ہوئی کھڑکی میں جھانکو‘‘ کا ترجمہ کیسے ہوا؟

تحریر: محمد زبیر یونس آج کل میرے زیرِ مطالعہ ’’کوشلیہ کمار سنگھے‘‘ کا ناول ’’اُس چھپی ہوئی کھڑکی میں جھانکو‘‘ ہے جس کا شان دار ترجمہ ’’آج‘‘ رسالے کے بانی ’’اجمل کمال صاحب‘‘ نے کیا ہے۔ یوں تو ناول بہترین ہے، مگر ناول سے پہلے اجمل کمال کے قلم سے مصنف کے تعارف اور ترجمہ […]
لیو ٹالسٹائی کے ناول ’’اینا کریننا‘‘ کا جدید ایڈیشن

تبصرہ: امر شاہد ’’یہ ناول…… اور مَیں اِسے ناول ہی کہنا چاہتا ہوں…… یہ میری زندگی کا پہلا ناول ہے، جو میری رُوح پر چھا گیا ہے اور مَیں پوری طرح اس کی رو میں بہہ گیا ہوں۔ باوجود اس کے کہ اس بہار میں فلسفیانہ مسائل نے مجھے بہت ہی مصروف کر رکھا ہے۔ […]
کانچ کا زِنداں (تبصرہ)

تبصرہ نگار: رومانیہ نور گئے برس اوائلِ دسمبر کی ایک کہر آلود شام تھی، جب ڈاکٹر صہبا جمال شاذلی صاحبہ کی ترجمہ کردہ کتاب ’’کانچ کا زِنداں‘‘ موصول ہوئی۔ مَیں جو ’’میگرین‘‘ اور ’’وِژن لاس‘‘ کے ٹراما میں انتہائی بے زار اور مشکل وقت کاٹ رہی تھی…… ڈاکٹر صاحبہ سے معذرت چاہی کہ جوں ہی […]
الکیمسٹ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: طیبا سید یہ کہانی شروع ہوتی ہے ایک ویران چرچ سے جس کی چھت گرچکی ہوتی ہے…… اور وہاں ایک شامی انجیر نشو و نما پاتے ہوئے ایک بڑے درخت کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔ ایک ہسپانوی چرواہا ’’سینتیاگو‘‘ اپنی بھیڑوں کے ساتھ رات گزارنے کا ارادہ کرتا ہے۔ سینتیاگو کے والدین ایک […]