نئے ہجری سال کی مبارک باد قبول فرمائیں۔ جس طرح وقت گزرنے کے ساتھ سماجی اقدار میں تبدیلیاں آتی رہیں، اُسی طرح بعض روایاتی تہوار بھی آہستہ آہستہ معدوم ہوگئے۔
ان گم شدہ رسومات میں محرم الحرام کے آغاز سے 10 محرم تک مختلف سرگرمیاں بھی اب قصۂ پارینہ بن گئی ہیں۔ بچپن میں ہم دیکھا کرتے کہ یکم محرم سے 10 محرم تک محلے کے ایک گھر میں، یا چند وجوہات کی بنا پر انفرادی طور پر، ایک پختو زبان میں لکھی گئی منظوم کتاب ’’جنگ نامہ‘‘ پڑھی جاتی تھی۔ پڑھنے والی اور سامع خواتین ہر شعر کے اختتام پر روتیں یا ویسے ہی آہ آہ کرتی رہتیں۔
اُس کتاب میں امام عالی مقام کی حیاتِ مبارک کے واقعات اور میدانِ کربلا میں معرکۂ حق و باطل کی منظر کشی کی گئی تھی۔
مجھے یاد نہیں کتاب کس کی لکھی ہوئی تھی، مگر کئی بار مجھ سے بھی پڑھوائی گئ تھی، جس کی وجہ سے میرے گلے میں درد ہونے لگتا۔ مذکورہ تمام سرگرمیوں کا عروج 10ویں محرم کی شام تک پہنچتا۔ 10 محرم کو تقریباً ہر گھر میں ایک خصوصی پکوان تیار کیا جاتا، جسے ’’دَ اَسان گونگڑی‘‘ کہتے تھے۔ اس میں 7 قسم کا اناج استعمال ہوتا۔ چوں کہ بچے کی پیدایش پر بھی اس قسم کا ’’ست نجا‘‘ پکایا جاتا، اس لیے محرم والے پکوان کو’’اسان گونگڑی‘‘ کہا جاتا۔ اس مہینے کو ’’دَ حسین یانو میاشت‘‘ کہا جاتا تھا۔
اس میں مختلف قسم کی دالیں اور مکئی اور گندم کے دانے بھی ڈالے جاتے۔ پھر آس پاس کے پڑوسیوں کے گھروں میں بہ طورِ تبرک بجھوائے جاتے۔ کم عمر بچیاں، اکیلی اکیلی یا گروپ میں چاول، کشمش وغیرہ پر مشتمل چھوٹی چھوٹی ہانڈیوں میں، گھر سے باہر، یا نزدیکی پہاڑی پر جاکر پکاتیں۔ محلے کے کچھ لڑکے اُن سے ہانڈیاں چھین کر بھاگ جاتے۔ اِن باتوں کا برا نہیں منایا جاتا۔
سیدو شریف میں اپنے طویل قیام میں ہم نے دیکھا کہ صرف محدود لوگوں میں یہ رسومات ہوتی تھیں۔ البتہ 10 محرم کو راہ گیروں کو شربت پلانے کا دستور ہر خاص و عام ادا کرتے تھے، لیکن ہمارے گاؤں میں یہ رسومات باقاعدہ ہر سال ادا کی جاتی تھیں۔
کئی سال ہوگئے، ہم نے نہ جنگ نامہ پڑھتے دیکھا، نہ خواتین کو روتے دیکھا، نہ بچیوں کو چھوٹی چھوٹی مٹی کی بنی ہوئی ہانڈیاں پکاتے دیکھا اور نہ راہ چلتے لوگوں کو شربت پلاتے ہی دیکھا۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
