جب بھی علم، تہذیب، شایستگی اور نرم خوئی کا ذکر ہوگا، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مٹہ کے انگلش ڈیپارٹمنٹ کے مایہ ناز استاد، سر شوکت علی کا نام احترام سے لیا جائے گا۔ وہ نہ صرف ایک استاد تھے، بل کہ طلبہ کے لیے ایک مشفق باپ، رفقا کے لیے خالص دوست اور اپنی زمین کے لیے ایک سچے عاشق کی حیثیت رکھتے تھے۔
شوکت علی صاحب کا شمار اُن خوش پوش، سلیقہ مند اور پُرکشش اساتذہ میں ہوتا ہے، جنھیں طلبہ پیار سے ’’چاکلیٹی ہیرو‘‘ کہا کرتے تھے۔ بہ ظاہر سنجیدہ اور وقار سے بھرپور شخصیت کے پیچھے ایک نہایت دھیمے لہجے، شیریں کلامی، اعلا ظرفی اور محبت سے بھرپور دل چھپا تھا۔ اُن کی گفت گو میں وہ مٹھاس تھی، جو دل کو چھو جاتی اور اُن کی مسکراہٹ میں وہ اپنائیت تھی، جو اجنبی کو بھی اپنا بنا لیتی۔
شوکت علی صاحب کی تدریس صرف نصابی کتب تک محدود نہ تھی، بل کہ کردار سازی، زبان و بیاں کی نفاست اور انسانی قدروں کی آب یاری تک پھیلی ہوئی تھی۔ ان کا ہر لیکچر فقط ایک سبق نہ ہوتا، بل کہ ایک نکتۂ نظر، ایک فکری دریچہ کھولنے کا ذریعہ بنتا۔ وہ اُستاد جو اپنے طلبہ کو صرف علم نہیں، بل کہ شعور دیتا ہے، شوکت علی صاحب اسی قبیل سے تعلق رکھتے ہیں۔
شوکت علی صاحب کا علمی سفر چارباغ کے گورنمنٹ ہائی اسکول سے شروع ہوا، وہیں سے علم کا چراغ روشن کیا۔ ایف ایس سی اور بی ایس سی کی منازل گورنمنٹ جہانزیب کالج سیدو شریف میں طے کیں اور پھر وہیں سے ایم اے انگلش کی ڈگری حاصل کی۔ سنہ 1988ء میں لیکچرار کی حیثیت سے گورنمنٹ کالج ڈگر بونیر میں تقرر ہوا۔1991ء میں گورنمنٹ جہانزیب کالج واپسی نے اُن کو اپنے مادرِ علمی سے مزید قریب کر دیا۔ 1998ء میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مٹہ میں تبادلہ ہوا، جہاں اپنی علمی خدمات کا تاب ناک باب رقم کیا۔
شوکت علی صاحب کا تعلق ایک باوقار علمی خانوادے سے ہے۔ وہ محمد شیرین مرزا صاحب (مرحوم) کے فرزند، معروف ماہرِ تعلیم اور سابق ڈائریکٹر ایجوکیشن حبیب الرحمان صاحب اور مشہور سرجن نثار علی صاحب کے چھوٹے بھائی ہیں۔ یہ خاندانی پس منظر ہی بتاتا ہے کہ علم، خدمت اور کردار شوکت علی صاحب کی سرشت میں شامل ہیں۔ وہ نہ صرف کلاس روم میں ممتاز اُستاد تھے، بل کہ کالج کے ہر گوشے میں اُن کی موجودگی ایک وقار، ترتیب اور تہذیب کا مظہر تھی۔ اپنے ساتھیوں کے ساتھ خوش خلقی، طلبہ سے شفقت اور اپنے علاقے چارباغ سے والہانہ محبت اُن کی شخصیت کی وہ روشن جہتیں ہیں، جو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
9 جنوری 2022ء کو شوکت علی صاحب گریڈ 20 میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ، انگلش، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مٹہ کی حیثیت سے سبک دوش ہوئے، مگر علم و اخلاق کی جو شمعیں اُنھوں نے روشن کیں، وہ مدتوں روشنی دیتی رہیں گی۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ سر شوکت علی صاحب کو صحتِ کاملہ، عزت و وقار میں اضافہ اور عمر میں برکت عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ اُن کی خدمات کو شرفِ قبولیت بخشے اور اُن کی زندگی آیندہ نسلوں کے لیے بھی علم و اخلاق کا نمونہ بنی رہے، آمین!
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
