ڈاکٹر امجد علی خان کے نام کھلا خط

Journalist Comrade Amjad Ali Sahaab

محترم ممبر قومی اسمبلی امجد علی خان، اُمید ہے آپ بہ خیر و عافیت ہوں گے!
جنابِ والا! محلہ حاجی بابا، مینگورہ سوات، کے ایک بے بس و لاچار نوجوان صادق احمد مع اپنے بوڑھے والد آئے اور دست بستہ عرض کیا کہ کسی طرح ہمارا یہ خط (ذیل کی سطور میں من و عن شامل ہے) آپ کی خدمت میں پیش کی جائے۔ واضح ہو کہ واوین میں درج سطور میں ایک بھی لفظ میرا نہیں۔ البتہ زبان کی تھوڑی بہت تصحیح ضرور کی ہے، ملاحظہ ہو:
’’السلام علیکم محترم امجد علی خان!
سلام کے بعد عرض ہے کہ میرا تعلق آپ کے صوبہ خیبرپختونخوا میں آپ ہی کے ضلع سوات میں مینگورہ شہر سے ہے۔
سر! میرا نام صادق احمد ولد محمد یونس ہے۔ ہمیں ایک مکار شخص جھوٹی ایف آئی آر میں پھنسارہا ہے۔ دراصل مسئلہ کچھ یوں ہے کہ میرا ایک سابقہ بہنوئی، جس کا نام واجد علی ولد رحمان غنی ساکن نیو ڈاگی خیل نوشہرہ کلاں خیبرپختونخوا، نے میری بہن کو گھریلو ناچاقی کی بنا پر ماہِ اگست 2024ء کو طلاقِ ثلاثہ دے کر اپنے حق زوجیت سے آزاد کیا۔ اس حوالے سے باقاعدہ ایک اسٹام پیپر پر تحریر ثبوت موجود ہے۔ اس کے علاوہ مذکورہ فعل کی ویڈیو بھی موجود ہے۔ نیز گواہان بھی موجود ہیں۔ یوں میری بہن اور واجد علی ولد رحمان غنی کا رشتہ ختم ہوچکا ہے۔
سر! لیکن اب واجد علی دوبارہ اپنی سابقہ بیوی (یعنی میری بہن) کی حوالگی کا تقاضا کررہا ہے۔
سر! شریعت کی رو سے واجد علی پر اپنی بیوی (میری بہن) حرام ہوچکی ہے۔ اُس کی بیوی (میری بہن) واپس جانے کو تیار بھی نہیں۔ واجد علی نے انتقام کے طور پر اپنے آبائی علاقہ ضلع نوشہرو خیبرپختونخوا میں مجھ پر اور میری بہن پر کئی کیس کیے ہوئے ہیں۔ مجھ پر اور میرے بھائیوں پر "336ppc” کا جھوٹا پرچہ درج کیا ہوا ہے۔ ہم نے مذکورہ پرچے میں ضمانتیں کی ہوئی ہیں۔ اب بھی مقدمہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
لیکن سر! اب واجد علی نے 21/4/2025 کو ایک درخواست تھانہ بیرونی راولپنڈی میں دی ہوئی ہے۔ درخواست میں واجد علی نے لکھا ہے کہ اس کے 54 لاکھ روپے میرے ذمے واجب الادا ہیں۔
سر! خدا گواہ ہے کہ یہ بالکل جھوٹ ہے۔ اب واجد علی دفعہ 406 کی ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سر! واجد علی صرف اور صرف ذاتیات کی بنا پر ہمیں پھنسانے کی کوشش کر رہا ہے۔ہم اس ضمن میں بالکل بے بس ہوچکے ہیں۔ اس خط کے ذریعے آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ ہماری مدد کی جائے۔واجد علی راولپنڈی کا رہایشی نہیں،نہ راولپنڈی میں اس کے نام کوئی جائیداد ہے، نہ اس کے نام پر کوئی کاروبار ہی ہے۔ وہ صرف ہمیں تکلیف دینے کے لیے، ہمیں بدنی و مالی نقصان دینے کے لیے راولپنڈی میں ایف آر درج کرنے گیا ہے۔
سر! ہم نے اپنی بے گناہی کے سارے ثبوت تھانہ بیرونی راولپنڈی کے انچارج محمد اسلم کو واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے ہیں۔ہم غریب لوگ ہیں۔ مَیں زندگی میں کبھی راولپنڈی نہیں گیا ہوں۔ تھانے والے بار بار فون پر جھڑکی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ تھانے آجائیں۔
سر! ہماری اس خط کے ذریعے آپ سے التجا ہے کی واجد علی صوبہ خیبر پختون خوا کا رہایشی ہے۔ ہم بھی اس صوبے کے رہایشی ہیں۔ راولپنڈی میں واجد علی کا ایف ائی آر درج کرنے کا کوئی حق نہیں بنتا۔ ہماری آپ سے دست بستہ عرض ہے کہ ہمیں اس مصیبت سے چھٹکارا دلائیں۔ہم تا قیامت دعا گو رہیں گے۔
از
صادق احمد ولد محمد یونس
رابطہ نمبر: 03431907795‘‘
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے