دمہ: پھیپڑوں کی تیزی سے پھیلتی بیماری

Blogger Doctor Noman Khan Chest Specialist

دنیا میں سب سے زیادہ پائی جانے والی بیماریوں میں ایک ’’دمہ‘‘ بھی ہے ۔ دنیا بھر میں ہر دسواں مریض اس بیماری کا شکار ہوسکتا ہے۔ یہ ایک خطرناک بیماری ہے، جس میں بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر احتیاط نہ برتی جائے، تو یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
دمہ پھیپڑوں کی بیماری ہے، جو انسان کی سانس کو متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری میں سانس کی نالی تنگ ہونے، سینے میں جکڑن، سانس لینے میں دشواری اور کھانسی کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔
دمہ ایک پیچیدہ اور تکلیف دِہ مسئلہ ہے، جو سردیوں میں شدت اختیار کر جاتا ہے۔ یہ ایک عام بیماری ہے، لیکن اس میں انسان موت کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری کسی بھی عمر میں انسان پر حملہ کرسکتی ہے۔ تاہم ماہرینِ صحت اسے تین خانوں میں تقسیم کرتے ہیں:
٭ "Atopic Asthma”:۔ اس کا سبب الرجی ہے۔
٭ "Non Atopic Asthma”:۔ اس کا خطرہ نوعمری میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ غذا یا کسی دوائی کا ری ایکشن بھی ہو سکتی ہے۔
٭ مستقل دمہ:۔ یہ بچپن سے بڑھاپے تک رہنے والی شکایت ہے۔ اس میں مریض پھیپڑوں کے انفیکشن کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔
٭ دمہ کے ساتھ بہتر زندگی کیسے گزاری جاسکتی ہے؟:۔ دمہ کے ساتھ زندگی گزارنا ایک چیلنج ہے، لیکن ایسا کرنا ناممکن نہیں۔ یہ ضروری ہے کہ چند قوانین کو زندگی کا حصہ بنا لیا جائے۔ ایک صحت مند زندگی جس میں باقاعدگی سے علاج جاری رکھا جائے اور ایسے عوامل سے بچا جائے جو بیماری میں شدت کی وجہ بنیں، تو دمہ پر قابو رکھا جاسکتا ہے۔
تکلیف کی صورت میں بروقت کسی ماہر معالج سے رابطہ کریں۔ کیوں کہ ’’صحت مند پھیپڑے‘‘ ہی ’’صحت مند زندگی‘‘ کے ضامن ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے