ٹی بی پرہیز اور ہمارا معاشرہ

Doctor Noman Khan (Chest Specialist)

تحریر: ڈاکٹر نعمان خان
قارئین! بہ حیثیت ایک چیسٹ اسپیشلسٹ مجھے اس بات پر سخت افسوس ہوتا ہے کہ اس جدید دور میں بھی ’’ٹی بی‘‘ جیسی پرانی بیماری کی تشخیص میں بہت دیر لگتی ہے اور مریض ہم تک پہنچتے پہنچتے کافی کم زور ہوچکا ہوتا ہے۔
ٹی بی کا مرض اگر چہ قابلِ علاج ہے، لیکن علاج جتنا بروقت شروع کیا جائے، اُتنا ہی زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ ورنہ دیر کرنے سے پھیپڑے بری طرح متاثر ہوجاتے ہیں اور ڈھیر ساری پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں۔
کچھ لوگ ٹی بی میں اپنی طرف سے غیر ضروری پرہیز کرتے ہیں۔ مثلاً: چاول، گوشت، دودھ، دہی اور گھی وغیرہ نہیں کھاتے۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ چیزیں کھانے سے ٹی بی کی بیماری بڑھ جاتی ہے۔
حالاں کہ ٹی بی کے مریضوں کو بھوک کم لگتی ہے، جس کی وجہ سے مریض پہلے سے غذائی کمی کا شکار رہتا ہے۔ اُوپر سے غیر ضروری پرہیز کی وجہ سے ٹی بی کے مقابلے میں مزید کم زور پڑجاتا ہے۔ ٹی بی کا مریض جتنا زیادہ کھاتا ہے اور جتنا اچھا کھاتا ہے، اتنا وہ جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ کیوں کہ اس کا مدافعتی نظام مضبوط ہوجاتا ہے اور وہ ٹی بی سے اچھی طرح لڑسکتا ہے۔ بہ صورتِ دیگر ٹھیک ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
ٹی بی کے مریضوں کے لیے خاص طور پر کسی خاص غذا سے پرہیز کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، ایک صحت مند اور متوازن غذا کھانا بہت ضروری ہے۔
یہاں ذیل میں کچھ عام تجاویز پیشِ خدمت ہیں:
٭ پوری غذا کھائیں:۔ اپنے کھانے میں پھل، سبزیاں، دالیں، اناج، گوشت، دودھ اور انڈے شامل کریں۔
٭ پروٹین سے بھرپور غذا:۔ گوشت، دالیں، انڈے، دودھ اور دہی پروٹین کے اچھے ذرائع ہیں۔
٭ وٹامنز اور معدنیات:۔ وٹامن سی، آئرن اور زنک سے بھرپور غذا کھائیں۔
 ٭ پانی زیادہ پئیں:۔ دن بھر میں کافی مقدار میں پانی پینا بہت ضروری ہے۔
 ٭ الکوحل اور تمباکو:۔ الکوحل اور تمباکو سے بالکل پرہیز کریں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے