جب کوئی آدمی کہے کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، تو دو باتیں ہوسکتی ہیں۔ یا تو وہ جھوٹ بھول رہا ہے یا پھر گدھا ہے…… بلکہ گدھا تو ایک نہایت پیارا اور رزقِ حلال کھانے والا محنتی جانور ہے۔ لہٰذا ایسے آدمی کو گدھا کہنا ایک معصوم جانور کی حق تلفی ہے۔
قوموں کی تعمیر نہ جج کرتے ہیں، نہ جرنیل۔ ایک قومی رہنما عموماً ایک سیاسی رہنما ہوتا ہے۔
ہمارے گھمبیر مسایل کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جہاں سے مسئلہ کا حل شروع ہوتا ہے، یعنی سیاست…… اس کو ہر شریف آدمی نے اپنے لیے شجرِ ممنوعہ قرار دیا ہے۔ بھئی، آپ کا سیاست سے تعلق ہونا چاہیے۔ ایک شہری اُس وقت تک اچھا شہری نہیں ہوسکتا، جب تک وہ کسی سیاسی جماعت کا رکن نہ ہو۔
اس طرح ہر ایرا غیرا نتھو خیرا سیاسی جماعت کا رُکن نہیں ہوسکتا۔ صرف وہ بہادر لوگ سیاسی جماعت کے ساتھ وابستہ رہ سکتے ہیں، جن کا اپنا کوئی خیال ہو۔ اپنی رائے کے مالک ہوں۔ اپنے موقف کے حق میں بات کرنے کی ہمت رکھتے ہوں اور دوسرے سیاسی جماعت کے لوگوں کے ساتھ افہام و تفہیم کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
سیاست سے بالا تر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ سیاست کوئی جرم ہے۔ بس اپنے سیاسی موقف میں کمی کا امکان اور دوسرے کے سیاسی موقف کے ساتھ احترام کے ساتھ اختلاف رکھنا سیکھیں۔ اتحاد کا مطلب تمام سیاسی جماعتوں کو ختم کرکے ایک ہونا نہیں، بلکہ تمام سیاسی افکار کی زندگی اور احترام کا حق تسلیم کرکے شرافت سے رہنا اتحاد کو ممکن بنا سکتا ہے۔
اگر آپ سیاسی جماعتوں اور سیاسی رہنماؤں کا احترام نہیں کرسکتے، تو پھر مسلح جتھوں اور جنگجو لیڈروں کے بندوقوں کے سائے میں ذلت کی زندگی گزارنے کے لیے تیار رہیں۔
تمام سیاسی جماعتوں اور تمام سیاسی رہنماؤں کا احترام منافقت نہیں، سیاسی شعور ہے…… اور اجتماعی مسایل سیاسی شعور کے بغیرحل نہیں ہوسکتے۔
آج ویسے ہی یہ خیال آیا، سوچا آپ حضرات کے ساتھ بھی شیئر کرتا چلوں۔
…………………………………….
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔