سانحۂ جڑانوالہ سے متعلق بھی رپورٹ آگئی ہے جس میں فیصل آباد پولیس کا دعوا ہے کہ سانحہ کی اصل وجہ جڑانوالہ میں 2 مسیحی افراد کی ذاتی رنجش کے باعث رونما ہوا۔ ملزم پرویز مسیح کو عمیر عرف راجا اور اپنی بیوی پر ناجائز تعلقات کا شک تھا۔ ملزم پرویز مسیح کی جانب سے عمیر کو قتل کرانے کی کوشش بھی کی گئی اور اس سلسلے میں اس نے ایک اجرتی قاتل کو پیسے اور موٹر سائیکل بھی فراہم کی، تاہم قتل کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی، جس میں ناکامی کے بعد ملزم پرویز نے توہینِ قرآن کی سازش رچائی۔ اس سازش میں اُس کے ساتھ مزید دو افراد بھی شامل تھے۔
روحیل اکبر کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/akbar/
پرویزمسیح نے عمیر کے نام سے توہین آمیز خط لکھا اور بے حرمتی کی، جسے دیکھ کر وہاں کے لوگ مشتعل ہوگئے۔ اس کے نتیجے میں مسیحی بستیوں میں گھر اور چرچ نذرِ آتش کیے گئے۔ اس وقت ملزم پرویز مسیح اور عمیر راجا سمیت 3 افراد زیرِ حراست ہیں۔
یہ افسوس ناک واقعہ گذشتہ ماہ 16 اگست کو جڑانوالہ میں پیش آیا تھا، جہاں توہینِ مذہب کے الزامات کی پاداش میں مسیحی بستیوں میں گھر اور چرچوں کو نذرِ آتش کیا گیا تھا۔
ان باتوں سے یاد آیا کہ مظفر گڑھ کی رہایشی مختاراں مائی کیس کے جب ملک بھر میں چرچے تھے، تو اس کے بعد میرے ایک دوست رائے ضمیر وہاں ڈی پی اُو تعینات ہوئے۔ اُنھوں نے ایک دن باتوں باتوں میں بتایاکہ لوگ ایک دوسرے سے انتقام کی خاطر اپنی عورتوں کی بھی بدنامی کروانے پر تیار رہتے ہیں۔ جھوٹی درخواستوں کی بھر مار ہے اور اُن میں سے فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ سچاکون ہے اور جھوٹا کون؟
جڑانوالہ واقعہ بھی اسی انتقامی کارروائی کا نتیجہ ہے کہ جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کوہوا دے کر اپنی انا کی تسکین کی گئی۔ ایسے افراد قابلِ معافی نہیں۔ انھیں قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ خاص کر بطورِ مسلمان ہمیں بھی سوچ سمجھ کرفیصلہ کرنا چاہیے کہ اس کام میں کسی دشمن کی چال تو نہیں! جنت میں جاتے جاتے کہیں دوزخ میں ہی نہ چلے جائیں۔
اس سلسلے میں نگران وزیرِ مذہبی امور انیق احمد کی باتیں بھی دل کو لگتی ہیں کہ قوم کو مایوسی سے نکالنا ہے۔ مایوسی کفرہے۔ جنت کے ٹھیکے دار ہم نہیں، یہ اللہ کا معاملہ ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔