ناول ’’گریٹ ایکسپیکٹ ایشنز‘‘ (تبصرہ)

تحریر: عبد اللہ خالد چارلس ڈکنز 19ویں صدی کے ایک نام ور انگریزی ناول نگار تھے، جنھوں نے زندگی کے تلخ حقائق اور انسانی فطرت کو بے حد خوب صورتی سے قلم بند کیا۔ اُن کی تحریریں محض کہانیاں نہیں، بل کہ سماج کا آئینہ تھیں، جہاں امیری اور غریبی، محبت اور بے حسی، اُمید […]
کالی داس کا شہرۂ آفاق ڈراما ’’شکنتلا‘‘

تحریر: ستار طاہر ڈرامے کا فن بہت قدیم ہے اور اس پر بہت کچھ لکھا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں ڈرامے اور تھیٹر کا آغاز کس طرح ہوا اور کون سے ارتقائی مراحل طے کرنے کے بعد آج کہاں پہنچ گیا ہے؟قدیم عہد کے جن ڈراموں کا شہرہ ساری دنیا میں ہے، اُن میں […]
اندھوں کا دیس (تبصرہ)

تحریر: ایم عرفان انگریزی ناول نگار "HG Wells” نے زیرِ تبصرہ ناول کو پہلی بار 1936ء میں شائع کیا تھا اور آج بھی یہ باربار چھپ رہا ہے۔اس کہانی میں مصنف ہمیں ایک عجیب و غریب بیماری کے بارے میں بتاتا ہے۔ برف پوش پہاڑوں کے بیچوں بیچ دنیا سے الگ تھلگ ایک کٹے ہوئے […]
اقبالؔ کو عظیم شاعر نہیں مانتا: جونؔ ایلیا

سہ ماہی ’’نیا ورق‘‘ کے ترجمہ نمبر کا جائزہ

تحریر: ننگر چنا سہ ماہی ’’نیا ورق‘‘ ممبئی سے شائع ہونے والا ایک ایسا جریدہ ہے، جس نے ہمیں ایک طرف ہندوستانی زبانوں کے ادب سے روشناس کیا ہے، تو دوسری طرف اُردو کے شہ پاروں سے۔ ساجد رشید کی ادارت میں نکلنے والے اس باکمال مجلے کو ’’سٹی پریس‘‘ کے توسط سے پہلے بھی […]
وہ فہمیدہ ریاض جنھیں میں جانتا ہوں

تحریر: اقبال خورشید وہ میرے لیے ’’گیبرئیل گارسیا مارکیز‘‘ کے کسی کردار کے مانند تھیں۔ ’’تنہائی کے سو سال‘‘ کے کسی کردار کے مانند۔ کردار، جوایک عرصے خوابیدہ رہتا ہے، اُس کے اِرد گرد واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، مگروہ کہیں دکھائی نہیں دیتا…… اور پھر اچانک وہ پوری قوت سے لوٹ آتا ہے اور […]
پنجاب میں برسات

تحریر: خوشونت سنگھ پنجاب میں گرمی کی شدت ماہِ اپریل کے اواخر سے جون کے مہینہ کے اختتام تک رہتی ہے اور پھر بارشوں کی آمد ہوجاتی ہے۔ مون سون (برسات) کی آمد شان دار ہوتی ہے، جس کا آغاز برساتی پرندے کوئل کی آوازوں سے ہوتا ہے، جو گرد آلود میدانوں کو اپنی دکھ […]
کھانے کی لذت اور اپنا اپنا ہاتھ

میں محلہ گڑھیا میں رہتا تھا، تو وہاں میرے پڑوس میں مسلمانوں کا ایک شریف گھرانا تھا۔ دہلی کے مسلمانوں کے ہاں اُرد کی ایک خاص قسم کی دال پکا کرتی ہے، جسے پھریری دال کہتے ہیں۔ یہ دال بے حد لذید ہوتی ہے۔ اُس گھر میں جب یہ دال پکتی، تو گھر کی مالکہ […]
جہالت میں ڈوبے ہوئے لوگ

تحریر: دیوان سنگھ مفتون میرے ایک مسلمان دوست کو ایک لڑکی سے محبت تھی۔ دونوں شادی کا ارادہ رکھتے تھے۔ وہ اُس لڑکی کے گھر والوں سے بات کرنے ساتھ مجھے بھی لے گیا۔ اُس لڑکی کی والدہ میرے پاس بیٹھیں۔ گھاس پر فرش بچھا تھا۔ لوگ مجھے باعزت صحافی خیال کرتے تھے۔ مَیں نے […]
محمد کاظم، ادب کا چھپا رُستم

تحریر: اسلم ملک انجینئرنگ کے ایک طالب علم نے اپنے طور پر عربی پڑھی اور اتنی مہارت حاصل کرلی کہ مولانا مودودی کی چھے کتابوں کا ترجمہ کر ڈالا۔ ’’تفہیم القرآن‘‘ کے ترجمے کی بات چلی، تو عربوں تک نے اصرار کیا کہ ترجمہ ’’محمد کاظم‘‘ ہی سے کرائیں۔ محمد کاظم نے مڈل کلاسوں میں […]
محمد سلیم الرحمان کا ادبی مقام

’’سویر‘‘ سے سلیم صاحب کے تعلق کا آغاز شمارہ نمبر 23 سے ہوا۔ اس میں تیرھویں صدی عیسوی کی دو فرانسیسی کہانیوں ’’نکولیت اور اوکاسن کی کہانی‘‘ اور ’’دو دوستوں کی کہانی‘‘ کا سلیم صاحب کے قلم سے ترجمہ شامل تھا۔ ان کہانیوں کے بارے میں والٹر پیٹر کے مضمون کا ترجمہ اور ’’سورج کے […]
محبت جگانے کا راز

مَیں نے انسانوں، بچوں، عورتوں چاہے اُن کی عمر جتنی بھی ہو، اور وہ کسی بھی علاقے یا طبقے سے آئے ہوں، اُن سب سے تعلق اچھا بنانے کی خاطر صرف دو چیزیں استعمال کی ہیں: ایک محبت دوسری کھانا۔ انسان کو ماں کے پیٹ سے لے کر مرنے تک اِن دو چیزوں سے بڑھ […]
صنعتِ خیفا

ابو الاعجاز حفیظ صدیقی اپنی مشہور تالیف ’’ادبی اصطلاحات کا تعارف‘‘ (مطبوعہ ’’اُسلوب‘‘ لاہور، اشاعتِ اول، مئی 2015ء، صفحہ 221) میں صنعتِ خیفا کے بارے میں کچھ یوں رقم طراز ہیں: ’’کلام میں اس امر کا التزام کرنا کہ علی الترتیب ایک کلمے کے تمام حروف غیر منقوطہ ہوں اور ایک کلمے کے تمام حروف […]
دو شعرا کا تخلیق کردہ فارسی شعر

قارئین! کیا آپ کو معلوم ہے کہ فارسی اَدب میں ایک شعر ایسا بھی موجود ہے، جس کا پہلا مصرع ایرانی شہزادے کا اور دوسرا ہندوستانی شہزادی کا ہے۔ کہاجاتا ہی کہ جس زمانے میں ایران اور ہندوستان میں علم و ادب اپنے عروج پے تھا، ایسے وقت میں ایرانی شہزادے نے ایک مصرع تخلیق […]
غلام ہمدانی مصحفیؔ

تحریر: نیلم خان افضل (اوکاڑہ) جمیل جالبی نے ’’تاریخِ ادب اُردو‘‘ جیسی ضخیم و مستند کتاب تحریر کی جس میں مصحفیؔ کی سوانح اور اُن کے کلام خاص طور پر اُن کی غزلیہ رنگ کے انتخاب کو تفصیلاً قلم بند کیا ہے۔ جمیل جالبی، مصحفیؔ کی غزل کو تین دائروں تک محدود رکھتے ہیں جن […]
گھاس کی پتیاں (تبصرہ)

تحریر: اقصیٰ گیلانی والٹ وٹمن 1819ء میں امریکی شہر نیویارک کے ایک غریب مستری کے گھر پیدا ہوا۔ 9 بہن بھائیوں میں اُس کا دوسرا نمبر تھا۔ وہ صرف چار پانچ برس ہی سکول جا پایا اور فقط 11 برس کی عمر میں تعلیم چھوڑ کر پہلے باپ کے ساتھ مزدوری کرنے لگا اور پھر […]
کچھ امجد خاں تجوانہ کے بارے میں

مَیں زندگی کے حسیں ضابطے میں ہوں درود پڑھ رہا ہوں خدا سے رابطے میں ہوں امجد خاں تجوانہ ایک اُبھرتے ہوئے نوجوان شاعر، بورے والا ٹریکرز کلب کے ایک اہم ممبر اور بہترین ٹریکر ہیں۔ وہ بورے والا شہر کی اُن چنیدہ شخصیات میں سے ایک ہیں جنھوں نے اپنی محنتِ شاقہ، آپسی میل […]
وضع داریاں

مرحوم قاضی صاحب سر عزیز الدین احمد وزیرِ اعظم ’’دتیا‘‘ میں جہاں اور درجنوں خوبیاں تھیں، وہاں وضع داری کے اعتبار سے بھی وہ بہت ہی قابلِ احترام شخصیت تھے۔ جب کسی شہر میں جاتے، یہ ممکن نہ تھا کہ وہ اپنے پرانے ملنے والے دوستوں کے ہاں نہ پہنچے اور اگر کسی وجہ سے […]
موت کی خوشی (تبصرہ)

تبصرہ نگار: اقصیٰ سرفراز ’’البرٹ کامیو‘‘ کے اس ناول کے توسط میری ملاقات ورکنگ کلاس کے ایک ایسے نوجوان سے ہوئی ہے، جو دن رات خوشی کے حصول کے لیے سرگرداں رہتا ہے۔ اُس کے نزدیک خوشی سے مراد دولت ہے۔ دولت کے بغیر انسان خوش و خرم، مطمئن اور پُرسکون نہیں رہ سکتا۔ وہ […]
ایک ہی کوکھ (موزمبیقی ادب)

مترجم: محمد فیصل (کراچی) اُن دنوں میرے دادا مجھے ساتھ لیے دریا کی جانب چل پڑتے اور اپنی چھوٹی سی کشتی جسے وہ ’’کونچو‘‘ کہتے تھے، میں مجھے بھی بٹھا لیتے۔ وہ بہت آہستگی سے چپو چلاتے۔ چپو شاید ہی لہروں سے ٹکراتے۔ مجھے تو یوں محسوس ہوتا جیسے وہ پانی کے اوپر ہی اُنھیں […]
17 نومبر، امید فاضلی کا یومِ پیدایش

وکی پیڈیا کے مطابق امید فاضلی (Ummeed Fazli)، نام ور شاعراور مرثیہ نگار، 17 نومبر 1923ء کو ڈبائی، ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سید محمد فاروق حسن فاضلی تھا۔ ڈبائی سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد میرٹھ گئے جہاں سے میٹرک کیا۔ ازاں بعد علی گڑھ محمڈن کالج اور یونیورسٹی سے گریجویشن […]