سالِ نو کا جشن اور حرام و حلال کا قضیہ

Blogger Ikram Ullah Arif

ایک دن بعد ایک نیا سال شروع ہوجائے گا۔ سالِ نو کی جشن کو باقاعدہ ایک تہوار بنایا گیا ہے۔ ہر ملک میں اس کو منانے کا انداز الگ الگ ہوتاہے۔ کچھ لوگ اس موقع کوبھی خوش اور غم کے ملے جلے جذبات میں تقسیم کرتے ہیں۔ جو طبقہ اس جشن کو لمحۂ افسوس قرار […]

امریکہ کے اندر سے فلسطین کی حمایت میں اُٹھتی آواز

Blogger Ikram Ullah Arif

ظلم یا تشدد ایک مکمل عمل کا نام ہے، جس کا ابتدا اچانک ہوتا ہے، مگر اختتام آسانی سے ممکن نہیں۔ کتابوں میں تشدد یا ظلم کے مختلف مراحل کا ذکر آیا ہے۔ مثلاً: ظلم کسی بھی شکل میں ہو، اس کا ابتدا ایک جھٹکے (Shock) سے ہوتا ہے۔ یعنی کوئی بہت جانی اور قریبی […]

کمرشلائزیشن کا دور اور ہم

Blogger Ikram Ullah Arif

یہ تو معلوم نہیں کہ مستقبل میں کیا ہوگا؟ کیوں کہ واحد خدا کی ذات ہے، جو واقفِ ماضی، حال و مستقبل ہے۔ انسانی طاقت صرف اتنی سی ہے کہ حال پر کچھ قیاس آرائی کرسکے اور مستقبل بارے اندازے، وسوسے، شکوک یا شبہات کا اظہار کرسکے۔ لہٰذا ہمیں یہ تو معلوم نہیں کہ پاکستان […]

نفسیاتی امراض بڑھنے کی وجوہات

Blogger Ikram Ullah Arif

جن مسائل کا ہمیں سامنا ہے، کیا اُن کا حل عام انسانوں کی بس کی بات ہے؟ کیا ہماری منزل متعین اور راستہ درست ہے؟ کہیں ہم راستہ تو نہیں بھول گئے ہیں؟ بہ حیثیت مجموعی ہمیں نفسیاتی بیماری لاحق تو نہیں؟ اکرام اللہ عارف کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک […]

اُبھرتے ایشیا میں پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

Blogger Ikram Ullah Arif

71 سالہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن گذشتہ ہفتے (18 مارچ) کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں پھر جیت گئے ہیں۔ یوں تاریخ میں سابقہ روسی سربراہ جوزف اسٹالن کے بعد پیوٹن وہ واحد راہنما ہیں، جو طویل عرصے تک حکم رانی کرنے والے حکم ران بن گئے ہیں۔ 1999ء سے حکم رانی کے گھوڑے پر […]

انتخابات اور شک کے منڈلاتے سائے

Blogger Rafi Sehrai

میڈیائی رپورٹس کے مطابق معزز منصفِ اعلا نے کہا ہے کہ ’’آٹھ فروری کو انتخابات پتھر پر لکیر ہیں!‘‘ اَب اس کے بعد ہم یہ تو نہیں کَہ سکتے کہ مذکورہ تاریخ کو انتخابات نہیں ہوں گے۔ کیوں کہ توہینِ عدالت کی لٹکتی تلوار سے بھی بچنا ہے…… مگر حالات و واقعات اور قرائین و […]

سوشل میڈیا ڈی ٹاکس

Blogger Ikram Ullah Arif

قارئین! آپ جانتے ہیں کہ آج کل سوشل میڈیا کا استعمال بہت سستا اور عام ہوچکا ہے۔ خاص کر نوجوان نسل میں اس کا استعمال اس حد تک بڑھ چکاہے کہ باقاعدہ طور پر یہ ایک نفسیاتی بیماری کی شکل اختیار کرچکا ہے، جسے سوشل میڈیا ایڈکشن (سوشل میڈیا کی لت یا عادت) کہا جاتا […]

سیاست دانوں کو بدنام کرنا مسئلے کا حل نہیں

معتوب پارٹی کا سربراہ آج کل جیل میں ہے، مگر عوام…… خاص کر نوجوانوں سے پوچھا جائے، تو وہ لوگ بھی اس کے گرویدہ ہوتے جارہے ہیں جنھوں نے کبھی اس پارٹی کو ووٹ دیا ہی نہیں تھا۔ مجھے معلوم نہ ہوسکا کہ اصل وجہ پارٹی سربراہ کا جیل میں ہونا ہے اور اس کی […]

نوجوان کیوں ووٹ نہیں ڈالتے؟

Blogger Ikram Ullah Arif

نوجوان ووٹ کیوں نہیں ڈالتے؟ یہ سوال اُن دیگر سوالات میں سے ایک تھا۔ واقعی یہ سوال بہت اہم ہے۔ کیوں کہ ملکی آبادی میں 60 فی صد سے زیادہ حصہ نوجوانوں کا ہے۔ سونے پر سہاگا یہ ہے کہ اِس وقت ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو ’’یوتھ‘‘ یا نوجوانوں کی پارٹی سمجھا […]

ڈراما نیا مگر سکرپٹ پرانا ہے

Blogger Ikram Ullah Arif

ابلاغیات (میڈیا) کی ایک اہم قسم ’’سیاسی ابلاغیات‘‘ ہے…… جس کے ذریعے سیاسی راہ نما عوام اور ووٹرز تک اپنا پیغام پہنچاتے ہیں۔ ابلاغیات کی اثر پذیری ہی کی وجہ سے عام ووٹر، ووٹ دیتے وقت کسی خاص پارٹی کا انتخاب کرتا ہے۔ اکرام اللہ عارف کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے […]

غیر قانونی معاملات کو برداشت نہیں کیا جائے گا

Blogger Ikram Ullah Arif

عوامی تاثر کیا ہے، کیا کسی چیز یا فیصلے بارے عوامی رائے ہی کو عوامی تاثر کہا جاتا ہے؟ اکرام اللہ عارف کی کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے: https://lafzuna.com/author/ikram-ullah-arif/ آج کل ملک کے طول و عرض میں جو عوامی تاثر بنا ہوا ہے، وہ کسی سے ڈھکا […]

ہمارا سب سے بڑا نقصان ’’برین ڈرین‘‘

Brain Drain By Ikram Ullah Arif

جو ملکی حالات اس وقت ہیں، سب کے سامنے ہیں۔ چترال سے کراچی اور کشمیر تا گوادر اکثریت کی حالت پتلی ہے۔ فرد ہو یا قوم، زیرو سے شروع ہوکر ہیرو بن جاتے ہیں۔ مگر یہاں گنگا الٹی بہتی ہے۔ اکرام اللہ عارف کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک […]

زیرِ زمیں معدنیات اور برسرِ زمیں ظلم

پچھلے کچھ مہینوں سے مکرر یہ عرض کرتا چلا آرہا ہوں کہ شمالی اور جنوبی علاقوں میں ’’سب اچھا‘‘ نہیں…… بلکہ حقیقتِ حال یہ ہے کہ ’’کچھ بھی اچھا نہیں!‘‘ مجھے قطعاً خوشی نہیں ہوتی جب اس قسم کی باتوں کو دہراتا ہوں…… لیکن کیا کروں: ظلمت کو ضیا صرصر کو صبا بندے کو خدا […]

کیا ریاستی ادارے ابلاغیاتی ناکامی کا شکار ہیں؟

گذشتہ کچھ مہینوں سے یہ نکتہ سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ سب کچھ میڈیائی پابندیوں سے ممکن نہیں۔ اس لیے ملک کے شمال اور جنوب کے حوالے سے جو غیر علانیہ میڈیائی پالیسی اپنائی گئی ہے، وہ بری طرح فیل ہوچکی ہے۔ اب تو خیر باقی ملک کی بات بھی بدل سی گئی […]

پابندی نہیں، مکالمہ حل ہے

قارئین! ہٹلر کا نام تو آپ نے سنا ہوگا۔ جرمنی کا کسی زمانے میں مشہور آمر گزرا ہے۔ وہ ’’نازی پارٹی‘‘ کا سربراہ اور پھر جرمنی کے مطلق العنان حکم ران اور آخر میں جرمنی کے زوال کا ذمہ دار بھی تھا۔ اکرام اللہ عارف کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک […]

سیاسی جنگ آر یا پار کے مدار میں داخل

پچھلے ہفتے کے آخری دِنوں جو کچھ ہوا، وہ انتہائی افسوس ناک ہے…… مگر حیران کن قطعاً نہیں۔ آخر 74 سال سے زائد کا تجربہ ہے کہ اس ملک میں ہر چیز داو پر ہے۔ اگر آپ اقتدار میں ہیں، تو کم زور حکومت بھی قبول، لیکن اقتدار ختم تو ریاستی استحکام بھی سوالیہ۔ اکرام […]

بدلتی دنیا اور ہم

عید کی مصروفیات سے فراغت ملی، تو کرنے کو کچھ ڈھونڈ رہا تھا کہ اچانک چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) کا خیال آیا۔ پھر کیا تھا فورا ہی موبائل فون نکالا اور چیٹ جی پی ٹی کھولا۔ جن قارئین کے لیے یہ لفظ نیا ہے، اُن کے لیے عرض ہے کہ یہ ایک نئی ٹیکنالوجی […]