تحریر: تنویر گھمن
مَیں یقین سے کَہ سکتا ہوں کہ یہ کتاب آپ کی زندگی بدل سکتی ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ جو ہیں وہ دکھا نہیں پاتے، پوری پوٹینشل استعمال نہیں کر پا رہے، کسی انٹرویو، پریزنٹیشن یا اہم ملاقات میں جاتے ہیں اور خود کو کم زور، کھوکھلا، غیر مطمئن اور ہلکا محسوس کرتے ہیں، تو یہ کتاب آپ کے لیے ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ زیادہ بہتر کرسکتے ہیں، مگر خوف، بے اعتمادی اور گھبراہٹ آپ کو روک دیتے ہیں، تو یہ کتاب آپ کے لیے ہے۔
کیا آپ کسی موقع پر یہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ اس قابل نہیں کہ اس جگہ پر ہوں، جہاں ہیں؟ آپ کو لگتا ہے کہ آپ دوسروں جتنے قابل نہیں کہ آپ غلطی کرسکتے ہیں، پکڑے جا سکتے ہیں کہ آپ ’’خوش قسمتی‘‘ سے یہاں تک پہنچے ہیں، نہ کہ اپنی قابلیت سے۔ اس احساس کو "Imposter Syndrome” کہا جاتا ہے اور یہ سب سے زیادہ قابل، ذہین اور کام یاب لوگوں میں پایا جاتا ہے۔
مصنفہ ہمیں بتاتی ہیں کہ یہ احساس حقیقت نہیں، بل کہ ہماری اپنی کم زوریوں پر حد سے زیادہ توجہ دینے کا نتیجہ ہوتا ہے۔ جب ہم اپنی طاقت کے بہ جائے اپنی کم زوریوں پر فوکس کرتے ہیں، تو ہم دوسروں کے سامنے خود کو کم زور، کھوکھلا اور غیر محفوظ محسوس کرنے لگتے ہیں، اور جب ہمارا دماغ یہ سوچنا شروع کر دیتا ہے، تو ہمارا جسم، ہمارا لہجہ اور ہمارا رویہ بھی اسی سوچ کی عکاسی کرنے لگتا ہے۔
یہ کتاب ہمیں ایک انقلابی حقیقت سے روشناس کراتی ہے: ’’ہمارا جسم (Body Language) صرف ہماری سوچ کو ظاہر نہیں کرتا، بل کہ یہ ہماری سوچ کو بدل بھی سکتا ہے۔‘‘ آپ سوچ رہے ہوں گے، مگر کیسے؟
اس بات کو سمجھانے کے لیے انھوں نے ایک دل چسپ تجربہ کیا، جسے "Power Posing Experiment” کہا جاتا ہے۔ اس میں دو گروپس کو الگ الگ "Body Postures” اپنانے کو کہا گیا:
٭ پہلا گروپ "Power Poses” میں کھڑا ہوا۔ کمر سیدھی، کندھے پیچھے، سینہ چوڑا، سر اونچا، ہاتھ کمر پر، جیسے کوئی کام یاب لیڈر کھڑا ہوتا ہے۔
٭ دوسرا گروپ "Low Power Poses” میں بیٹھا۔ کمر ٹیڑھی، کندھے جھکے ہوئے، نظریں نیچے، بازو لپٹے ہوئے، جیسے کوئی خود پر شک کرنے والا شخص۔
صرف دو منٹ بعد، ان کے دماغ میں ہونے والی کیمیکل تبدیلیاں حیران کن تھیں۔ "Power Pose” اپنانے والوں کے اندر "Confidence Hormone” (Testosterone) کی مقدار بڑھ گئی، اور "Stress Hormone” (Cortisol) کم ہوگیا۔ دوسری طرف، "Low Power Poses” میں بیٹھنے والوں کے اندر خوف، دباو اور گھبراہٹ زیادہ ہوگئی۔
اس تجربے سے ہمیں یہ سیکھنے کو ملا کہ اگر ہم اپنے ’’پوسچر‘‘ کوبدلیں، تو اپنی سوچ کو بدل سکتے ہیں۔ اگر ہم خود کو ایک مضبوط، پُراعتماد اور باوقار شخصیت کے طور پر ظاہر کریں، تو ہمارا دماغ بھی اسی کو حقیقت ماننے لگے گا اور ہم واقعی زیادہ اعتماد محسوس کریں گے۔
کام یاب لوگ اپنی موجودگی (Presence) کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟ یہ کتاب ہمیں دکھاتی ہے کہ دنیا کے کام یاب ترین لوگ کیسے اپنی "Presence” کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ لوگ "Power Posing, Positive Self-Talk” اور Presence کا صحیح استعمال کرتے ہیں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ یہ سب ہم بھی سیکھ سکتے ہیں۔
٭ اپنی "Presence” کو بہتر بنانے کے طریقے:
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی موقع پر اپنی بہترین شخصیت کا اظہار کر پائیں، تو ہمیں اپنی "Presence” بہتر بنانے کے لیے ذیل میں دیے گئے اُصولوں کو اپنانا ہوگا:
٭ آپ "Power Posing” کو اپنائیں:۔ اگر آپ کسی اہم ملاقات یا انٹرویو پر جا رہے ہیں۔ اپنی باڈی لینگویج کھلی رکھیں۔ کمر سیدھی، کندھے کمر کی سیدھ میں، سینہ چوڑا، بازو آزاد اور ہاتھ کھلے رکھیں۔
٭ اپنی اندرونی بات چیت (Self-Talk) کو بدلیں:۔ اپنے دماغ میں چلنے والی وہ آواز جو آپ کو کم زور محسوس کراتی ہے، اُسے روکیں۔ خود سے مثبت الفاظ کہیں: ’’مَیں یہ کر سکتا ہوں۔‘‘، ’’مَیں یہاں آنے کے قابل ہوں۔‘‘، ’’مَیں ڈزرو کرتا ہوں۔‘‘
٭ ہر موقع پر "Authentic” (حقیقی) بنیں:۔ کسی اور کی کاپی مت کریں۔ اپنی اصل شخصیت کو مضبوط کریں۔ جتنا زیادہ آپ خود سے سچے ہوں گے، اُتنا ہی زیادہ آپ کا اعتماد بڑھے گا۔ آپ کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ کوئی آپ جیسا نہیں، نہ کوئی آپ جیسا بن سکتا ہے۔ آپ یونیک ہیں۔ اپنی اس طاقت کو پہچانیں اور استعمال کریں۔
٭ ناکامی کے خوف کو ختم کریں:۔ زیادہ تر لوگ اپنی بہترین صلاحیتوں کو صرف اس خوف سے ظاہر نہیں کرتے کہ کہیں وہ ناکام نہ ہوجائیں…… مگر کام یاب لوگ جانتے ہیں کہ ناکامی صرف ایک سیکھنے کا عمل ہے، نہ کہ ہماری قابلیت کا معیار۔
٭ آپ "Mindfulness” اور "Deep Breathing” اپنائیں:۔ اگر کسی بھی لمحے آپ خود کو دباو میں محسوس کریں، تو کچھ دیر آنکھیں بند کرلیں، لمبی سانس لیں اور اپنے ذہن کو اس لمحے پر مرکوز کریں۔ آپ دباو سے آزاد ہو جائیں گے۔
دیکھیں، ہماری زندگی میں سب سے بڑی رکاوٹ کوئی اور نہیں، ہمارا اپنا خوف، ہمارا اپنا شک اور ہماری اپنی کم زور سوچ ہے۔ اگر ہم خود پر اعتماد کریں، اگر ہم اپنی "Presence” کو مضبوط بنائیں، تو ہم اپنی بہترین صلاحیتوں کا اظہار اور استعمال کرسکتے ہیں۔ اپنی من پسند زندگی جی سکتے ہیں۔ اپنے خوابوں کو حقیقت بناسکتے ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
