خراب گلے کی حالت ایسی ہوتی ہے کہ اس میں ہمیں اپنی خوراک پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ ہم مزید گلے کی سوزش سے بچ سکیں اور خوراک ہی سے اس کا علاج کرسکیں۔ ہمیں گلے کی سوزش میں کون سی غذا کا استعمال کرنا چاہیے ، اس تحریر میں آپ تفصیل سے پڑھ سکتے ہیں۔
٭ گلے کی سوزش میں کھائی جانے والی غذائیں:۔ کچھ ایسی غذائیں ہیں، جن سے کوئی شخص دور رہ سکتا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وقت کے ساتھ ساتھ گلے کی سوزش طول نہ پکڑے۔ کچھ غذاؤں میں شفا بخش خصوصیات بھی ہوتی ہیں، جو گلے کی سوزش کی صورت میں بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ یہ تحریر آپ کو اُن کھانوں کی کھوج میں مدد دے گی، جو آپ کو گلے میں خراش ہونے پر کھانی چاہئیں یا نہیں کھانی چاہئیں۔
٭ لیموں کا رس اور شہد:۔ لیموں اور شہد کا پانی آپ کے گلے کی خراش اور سوزش دور کرنے میں بہترین عمل ہے۔ اس میں اینٹی اکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو انفیکش کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس میں وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے، جو ہماری جلد کو بھی فائدہ دیتا ہے اور نکھار لانے میں مدد کرتا ہے۔
٭ گاجر کا استعمال:۔ جب آپ بیمار ہوں، تو گاجر کا استعمال بہت اچھا ہے۔ کچی گاجر کا استعمال آپ کے گلے کے لیے تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے گلے کی سوزش میں گاجر کو اُبال کر کھائیں۔ گاجر غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن کے، فائبر اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے، جو صحت کے لیے بہت اچھے ہوتے ہیں۔
٭ کیلے کا استعمال:۔ کیلا نرم غذا ہے جو ہمارے گلے کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے۔ اسے نگلنے میں بھی آسانی ہوتی ہے۔ اس میں ’’وٹامن بی6‘‘ اور پوٹاشیم بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے، جو ہماری صحت کے لیے بہت اہم ترین ہوتا ہے اور یہ سوزش کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
٭ چکن سوپ کا استعمال:۔ چکن سوپ میں ہلکی سی اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ گلے کی سوزش کے اثرات کو کم کرتا ہے اور یہ انفیکشن کو بھی ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کو غذائیت سے بھرپور بنانے کے لیے اس میں سبزیوں کا بھی استعمال کریں۔
٭ دلیا کا استعمال:۔ دلیا کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، اس میں پروٹین بھی وافر مقدار میں پائی جاتی ہے۔ یہ بھی نرم غذا ہے اور نگلنے میں بھی آسانی ہوتی ہے۔ گلے کی سوزش میں اس کا استعمال کرنا چاہیے۔ آپ چاہیں اسے نمکین یا میٹھا بھی بناکر کھاسکتے ہیں۔
٭ ہلدی کا استعمال:۔ ہلدی میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔اس میں اینٹی اکسیڈنٹ خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ یہ جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ہم ہلدی کے پانی کے غرارے بھی کرسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ کسی کھانے میں اس کا استعمال گلے کی سوزش کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
