تحریر: ذوالفقار علی شاہ
پرسوں مشہور یوٹیوبر ’’دھروو راٹھی‘‘ نے بالی ووڈ کے عروج و زوال سے متعلق ویڈیو ڈالی، جس میں اُنھوں نے کچھ بہت اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے۔ اگر آپ 24 منٹوں کی طویل ویڈیو نہیں دیکھ سکتے، تو میرا یہ آرٹیکل پڑھ لیں۔ مَیں نے اِس میں لگ بھگ سارے پوائنٹ کو مختصر کرکے بیان کردیا ہے۔
دھروو راٹھی کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ انڈسٹری آج کل شدید مسائل کا شکار ہے، جن میں بڑی فلموں پر انحصار اور تخلیقی کہانیوں کا فقدان شامل ہیں۔ بڑے اداکاروں کی بے حد زیادہ فیس کی وجہ سے فلموں کا بجٹ زیادہ تر ایک اداکار پر خرچ ہو جاتا ہے، جس سے کہانی اور کرداروں کی گہرائی متاثر ہوتی ہے۔
اس کے برعکس، چھوٹے بجٹ کی فلمیں جیسے ’’لاپتا لیڈیز‘‘ اور ’’بارھویں فیل‘‘ اپنی مضبوط کہانیوں اور محدود اخراجات کی وجہ سے کام یاب رہیں۔ ان فلموں نے کم بجٹ میں زیادہ کامیابی حاصل کرکے ناظرین کی توجہ حاصل کی ہے۔
’’اُو ٹی ٹی‘‘ پلیٹ فارمز نے ان فلموں کو نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔ کیوں کہ چھوٹے بجٹ کی فلمیں بغیر کسی بڑی تشہیرکے کام یاب ہو رہی ہیں۔ اس حقیقت نے یہ واضح کر دیا ہے کہ انڈسٹری کو بچانے کے لیے کم بجٹ کی فلموں کو فروغ دینا لازمی ہے۔ اس طرح، سستے ٹکٹ اور مختلف مواد کے ذریعے عوام کی زیادہ تعداد سینما کی طرف راغب ہوسکتی ہے۔ اگر ہم فلموں کے اصل مقصد کو دیکھیں، تو وہ ناظرین کو تفریح فراہم کرنا ہے، اور اس کے لیے تخلیقی کہانیاں اور مضبوط کردار ضروری ہیں۔
اس کے علاوہ دھروو راٹھی نے بتایا کہ بالی وڈ میں تخلیقی صلاحیتوں کی کمی بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ آج کل زیادہ تر فلمیں یک ساں موضوعات پر مبنی ہیں، جیسے منافع اور مشہوری کی دوڑ۔ اس صورتِ حال میں، نئے اور نوجوان فلم سازوں کو موقع دینا چاہیے، تاکہ وہ اپنے نئے آئیڈیاز کے ساتھ سامنے آسکیں۔ بالی وڈ کی انڈسٹری کو اپنے ماضی کی طرف لوٹنا ہوگا، تاکہ وہ منفرد اور معنی خیز کہانیاں پیش کرسکے جو عوام کو متاثر کریں۔
آخری بات یہ کہ اگر انڈسٹری کو مستحکم رہنا ہے، تو چھوٹے بجٹ کی فلموں کو اہمیت دینی ہوگی۔ اس سے نہ صرف نئی کہانیاں سامنے آئیں گی، بل کہ یہ عام عوام کے لیے سستی تفریح کا ذریعہ بھی بنے گی۔
ہمیں امید ہے کہ بالی وڈ کے بڑے پروڈیوسرز اور اسٹوڈیوز اس طرف توجہ دیں گے، تاکہ ہم پھر سے معیاری اور دل کو چھو لینے والی فلمیں دیکھ سکیں۔
..........................................
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
