جب مذہب ہمیں کہتا ہے کہ فحاشی یا ’’پورن‘‘ سے دور رہو، تو ہمیں لگتا ہے کہ فضول بکواس ہے، لیکن اگر کوئی مغرب کا خوب رُو جوان، ذہین، نیورو سائنٹسٹ اور امیر ڈاکٹر آپ سے کہے کہ فحاشی یا ’’پورن‘‘ آپ کے دماغ کے لیے کسی زہر سے کم نہیں، تب تو یقین کریں گے نا!
ندا اسحاق کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/ishaq/
’’ڈاکٹر اینڈریو ہوبرمین‘‘ پروفیسر ہیں اسٹنفورڈ یونیورسٹی میں نیوروسائنس کے…… اور اپنی لیبارٹری ’’ہیوبر مین لیب‘‘ کو چلاتے ہیں مختلف تجربات کرنے کے لیے۔ آپ انھیں مردوں کا ’’سائنسی بنگالی بابا‘‘ کَہ سکتے ہیں۔ یہ مردانہ کم زوری اور مردوں کے ہارمون (Hormones) سے منسلک خالص سائنسی معلومات اور ان کا حل بھی تجویز کرتے ہیں۔ نیند، میڈی ٹیشن، ہارمون اور دماغ سے متعلق ان کی ریسرچ بہت اعلا ہے۔ چوں کہ یہ امیر مغربی ملک میں رہتے ہیں، تبھی ان کے بتائے کئی حل ہم مالی طور پر برداشت نہیں کرسکتے، لیکن کچھ تجاویز مفت ہوتی ہیں اور انھیں ’’افورڈ‘‘ کیا جاسکتا ہے ۔
جارڈن پیٹرسن (Jordon Peterson) جو سائیکالوجسٹ ہیں اور اینڈریو ہیوبر مین نیوروسائنٹسٹ ہیں، ان کی ’’پورن‘‘ (فحاشی) پر بہت ہی بہترین بحث ہوئی۔ پورن ایک ایسا زہر ہے جو آپ کے دماغ میں ڈوپامین (Dopamine) کی ایک بہت بڑی مقدار خارج کرتا ہے۔ اتنی بڑی مقدار کئی عرصہ خارج کرنے کے بعد آپ کے دماغ کے ساتھ کیا ہوتا ہے ؟ آپ کا دماغ تکلیف میں تو ہرگز نہیں جاتا، بلکہ تباہ ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد آپ میں موٹیویشن کی کمی، انرجی کی کمی، خود اعتمادی نہ ہونا، واضح سوچ کی کمی، برے تعلقات اور آپ کے ہارمون کے فعل (Function) پر بھی اثر ہوتا ہے۔ یہاں کوئی مذاق نہیں چل رہا ہوتا کہ آپ نے پورن دیکھا اور پھر سب نارمل۔ فطرت میں ہر عمل کے نتائج ہوتے ہیں، جو ہمیں اکثر بالواسطہ (Indirectly) طور پر ملتے ہیں…… اور ان نتائج سے آپ بھاگ نہیں سکتے۔
تباہ ہونے کے بعد جب آپ پورن دیکھنا چھوڑتے ہیں، تب ڈاکٹر ہیوبر مین کے مطابق آپ تکلیف میں جاتے ہیں۔ وہ تکلیف آپ کے برین میں ’’پلیژر‘‘ والے کانٹے کو توازن میں لے کر آتی ہے۔ پورن دیکھنے والے لوگوں کا دماغ تیسرا بندہ (Third Party) بننے کا عادی ہوجاتا ہے۔ بقول ڈاکٹر اینڈریو اور ڈاکٹر پیٹرسن کے، آپ کارکردگی نہیں دکھا سکتے، بلکہ آپ صرف تیسرا بندہ بن جاتے ہیں جس کا دماغ صرف دیکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے پورن دیکھ کر نہ کہ کارکردگی کے لیے۔
سب سے بڑی تباہی آپ کی جسمانی صحت اور نفسیات کو ہے جس پر پورن کی وجہ سے بہت برا اثر پڑتا ہے۔ آپ کی شخصیت میں خود اعتمادی کی کمی آپ کو پُرکشش نہیں بناتی، آپ کی سوچ واضح نہ ہونا اور موٹیویشن نہ ہونا آپ کو عملی زندگی (Professional Life) میں بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
مختلف مذاہب میں آپ کو جنسی خواہشات کو قابو میں رکھنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ کیوں کہ مذہب میں موجود دانش (Wisdom) یہ جانتا ہے کہ اگر اس پر قابو نہ پایا گیا، تو اس کی لت (Addiction) ہوسکتی ہے اور سائنس کے مطابق انسانی جسم میں ایک ایسا نظام نافذ ہے، جو ہمیں ضرورت سے زیادہ محرک (Over-stimulation) ہونے سے بچاتا ہے۔ یعنی کہ جب آپ ضرورت سے زیادہ پلیژر والی حرکتیں کرتے ہیں، تو جسم زیادہ مزے کو محسوس نہیں کرتا بلکہ ایک خاص حد کو تجاوز کرنے کے بعد جسم ساری حس (Senses) کو مغلوب (Overwhelmed) اور تکلیف (Discomfort) میں لے جاتا ہے۔ پھر آپ چاہ کر بھی مزید پلیژر محسوس نہیں کرسکتے…… اور یہی وہ حالت ہے جو عموماً پورن دیکھنے کے علاوہ ’’ٹروما‘‘ (Trauma) سے گزرنے والے بچوں کی بھی ہوتی ہے۔
مجھے پورن کا کوئی تجربہ نہیں۔ کیوں کہ میرا پورن کھانا تھا۔ میری پورن وڈیوز کھانے والی وڈیوز تھیں۔ ہر انسان کی لت مختلف ہوتی ہے، لیکن ڈوپامین سب پر ایک جیسا اثر ہی کرتا ہے، اگر پلیژر کو حد سے زیادہ محسوس کیا جائے۔
مجھے انباکس (Inbox) میں بہت سے ایسے میسج آئے ہیں جس میں نوجوان لڑکوں کی تعداد زیادہ ہے اور سب ہی پورن کو بہت معمولی سمجھ کر دیکھتے ہیں کہ جیسے یہ تو بہت عام یا نارمل ہے۔ زہر بہت عام ہوجائے، تو اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ لوگوں کی جان لینا چھوڑ دے گا۔
پورن دیکھنے پر یا زیادہ چکنا اور لذیذ کھانا کھانے پر خدا کی طرف سے کوئی عذاب نازل نہیں ہوتا، کوئی بجلی نہیں گرتی سر پر…… عذاب والا سسٹم تو آپ کے جسم اور دماغ میں پیوست (Fix) کردیا گیا ہے۔ آپ کو اور کوئی نہیں بلکہ اپنا جسم اور دماغ ہی سزا دینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ دوسرا تیر (Second Arrow) آپ خود اپنے آپ کو مارتے ہیں۔
آپ کسی کو بھی ذمے دار نہیں ٹھہرا سکتے۔ سرمایہ دار وہ کریں گے جو انھیں کرنا ہے۔ آپ وہ کریں جو آپ نے کرنا ہے اپنی بہتری کے لیے ۔ پورن عام ہے اور مزید عام اور دماغ کو جکڑنے والا بنتا جائے گا۔ آپ کسی کو روک نہیں سکتے ایسی وڈیوز بنانے پر، اسٹائک فلسفے (Stoicism) کے مطابق آپ صرف انہی باتوں کو بدل سکتے ہیں جن پر آپ کا اختیار ہو، سرمایہ داروں پر آپ کا کوئی اختیار نہیں۔
پاور اور پیسا ہی مذہب اور دین ہے اُن لوگوں کا جو اسے اپنی مٹھی میں بند کیے بیٹھے ہیں۔ آپ کو اپنا بچاو خود کرنا ہے، اگر آپ ایک بہتر زندگی چاہتے ہیں۔
٭ حل (solution):
ویسے میں کسی بھی چیز کا فوری حل دینے سے گرہیز کرتی ہوں، لیکن اکثر لوگ درخواست کرتے ہیں کہ پلیز حل تجویز کیا کریں۔
٭ مکمل سنیاس لیں:۔ سنیاس لینے میں پہلے بہت تکلیف ہوگی۔ کیوں کہ آپ کا برین پلیژر درد (Pleasure-pain) کو توازن میں لائے گا اور یہی سب سے مشکل مرحلہ ہے۔ میری انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ (Intermittent Fasting)کا پہلا دن آج بھی مجھے یاد ہے، بہت تکلیف دہ تھا (انٹرمیٹنٹ فاسٹ دراصل ڈائٹ کا ایک طریقہ ہے) لیکن اس تکلیف کو برداشت کیا، تو آج صحت اچھی ہے (باقی تو زندگی، موت، بیماری اللہ کے ہاتھ میں ہے…… لیکن جو ہمارے اختیار میں ہے، اسے تو بہتر کرنا ہے۔)
٭ میڈیٹیشن کریں۔
٭ جسمانی سرگرمی بہت ضروری ہے۔
٭ اُن تمام چیزوں کو خود سے دور کردیں جو آپ کو پورن دیکھنے پر اکسائیں۔ اپنے محرکات (Triggers) نوٹ کریں اور شروع کے دنوں میں ان محرکات سے دور رہیں۔
٭ سائیکوتھراپی اگر افورڈ کرسکتے ہیں، تو ضرور کریں۔ کیوں کہ سائیکوتھریپسٹ آپ کی بہت مدد کرسکتا ہے اس معاملے میں۔
٭ صحت مند کھانا کھائیں۔
٭ نیند بہت ضروری ہے نہ صرف اچھی صحت کے لیے بلکہ رات کو جاگنا آپ کو پورن دیکھنے پر اُکسا سکتا ہے۔
٭ بوریت کا اظہار لکھ کر، ڈرائنگ، پینٹنگ، باہر چہل قدمی، دوستوں سے گپ شپ کرکے کریں۔ بوریت بھی اکثر پورن دیکھنے پر اکساتی ہے۔ مَیں بور ہونے پر اسنیگنگ (Snacking) کرتی تھی، جب کھانے کی لت کا شکار تھی۔
٭ سہارا:۔دوسروں کا سپورٹ لیں، اور جو لت میں مبتلا نہیں بھی، وہ بھی سپورٹ کریں۔ ہم سب انسان ہیں اور ہم سب کم زور (Vulnerable) ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کی ہم دردی اور سہارے کی ضرورت ہے۔ ’’شیم‘‘(shame) نہیں کریں ایک دوسرے کو۔
امید کرتی ہوں کہ آپ اپنی زندگی کو اس ملک جیسے دوزخ میں کسی حد تک بہتر بنانے کے لیے کوشش ضرور کریں گے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔