ریسکیو 1122 سوات میں گھوسٹ آفیسر (Ghost officer) کا انکشاف ہوا ہے جو بھرتی ہونے کے بعد گھر بیٹھ کر ملکی خزانے سے تنخواہ وصول کر رہی ہیں۔
باوثوق ذرایع اور ریکارڈ کے مطابق کئی سال پہلے گریڈ 16 میں بھرتی ہونے والی شفیقہ گُل جو آڈیو، ویڈیو کیمرہ مین/ میڈیا منیجر کی پوسٹ پر بھرتی ہوئی ہیں، گھر بیٹھ کر تنخواہ وصول کر رہی ہیں۔ انھوں نے وٹس ایپ کا ایک گروپ بنایا ہے۔ یوں سوات میں جہاں بھی حادثہ ہوتا ہے، وہاں سے ریسکیو کے اہل کار مذکورہ خاتون آفیسر کو ٹیکسٹ کرتے ہیں اور خاتون آفیسر صحافیوں کے گروپ میں اس کو شیئر کرتی ہیں۔
خاتون آفیسر کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ اکثر کراچی اور اسلام آباد میں ہوتی ہیں اور ماہ میں ایک دفعہ آکر تمام مہینے کی حاضریاں لگاتی ہیں، جس کا ثبوت ریسکیو کے دفتر سیدو شریف میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ کی شکل میں بھی محفوظ ہے۔ اس بات کا ایک اور ثبوت موبائل فون کے سی ڈی آر سے بھی ہاتھ آسکتا ہے۔
اس بارے ریسکیو کا موقف جاننے کے لیے ڈی جی ریسکیو کے موبائل فون پر کال کی گئی، لیکن ان کا موبائل بند تھا، جس کے بعد ڈی جی ریسکیو کے دفتر فون کیا گیا، لیکن فون اٹھانے والے نے کہا کہ صاحب سیکرٹریٹ گئے ہیں۔
اس طرح خاتون آفیسر کا موقف جاننے کے لیے ان کا موبائل نمبر ڈائل کیا گیا، لیکن انھوں نے بھی فون نہیں اٹھایا۔
…………………………………….
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔