قلوپطرہ ہفتم (69 تا 30 قبلِ مسیح) مصر کی آخری بطلیموس خاندان کی ملکہ تھی۔ وہ شاہِ بطلیموس یاز دہم کی بیٹی اور خاندانی رواج کے مطابق اپنے بھائی بطلیموس دو از دہم کی بیوی تھی۔ بھائی نے اسے حکومت سے خارج کردیا۔ رومی جنرل جولیئس سیزر کی حمایت و مدد سے دوبارہ ملکہ بنی۔ اس کا شوہر + بھائی اچانک دریائے نیل میں ڈوب کر مرگیا جس کے بعد اس کی شادی بطلیموس سیز دہم یعنی اس سے چھوٹے بھائی سے ہوگئی۔
قلوپطرہ، جولیئس سیزر کی داشتہ تھی۔ اس کے بطن سے جولیئس سیزر کا ایک بیٹا سیرین (بطلیموس چہارم) پیدا ہوا تھا۔ سیزر کی موت کے بعد جب انطونی اربابِ ثلاثہ میں شامل ہوا، تو قلوپطرہ سے اس کی راہ و رسم پیدا ہوگئی۔ جب اوکٹیوین اور انطونی میں جنگ چھڑی، تو قلوپطرہ نے انطونی کا ساتھ دیا۔ ایکشیئم کے مقام پر اس جنگ میں انطونی کو شکست ہوئی، جس کے بعد قلوپطرہ نے خودکُشی، ایک زہریلے سانپ سے ڈسوا کر کرلی۔
شیکسپیئر کے تاریخی ڈرامے ’’انطونی اور قلوپطرہ‘‘ میں اس کے عہدِ آخر کے واقعات پیش کیے گئے ہیں۔ جب کہ جی بی شاہ کے ڈرامے ’’سیزر اور قلوپطرہ‘‘ میں اس کے ابتدائی حالات بیان کیے گئے ہیں۔
(’’تاریخِ عالم کی ڈکشنری‘‘ از ’’جان جے بٹ‘‘، تحقیق و ترجمہ ’’اخلاق احمد قادری‘‘، سنِ اشاعت 2019ء کے صفحہ نمبر 170 سے انتخاب)