کچھ فیض احمد فیضؔ کے بارے میں

میر تقی میرؔ، غالبؔ اور اقبالؔ کے بعد اردو شاعری میں کس کو مقبولیت ملی؟ اس سوال کے جواب میں بے شک ’’جناب فیض احمد فیضؔ صاحب‘‘ کا نام لیا جاسکتا ہے۔
غالبؔ او ر اقبالؔ جیسے بڑے شاعروں کے بعد اردو شاعری پر فیضؔ صاحب کا راج رہا۔ آپ جیتے جی اردو کے عظیم شاعر کہلائے۔ آپ کی شاعری کی گونج نہ صرف پاکستان میں سنائی دیتی تھی، بلکہ دنیا کے کونے کونے میں اردو جاننے والے آپ کی شاعری کے دیوانے ہوگئے تھے اور یوں ان کو جیتے جی پذیرائی حاصل ہوئی۔
فیضؔ صاحب 1911ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے تھا۔ وہ جب تک بقید حیات رہے، ان کی رہائش گاہ پر شاعروں اورادیبوں کی محفل جمی رہتی۔
فیضؔ صاحب کا پورا نام فیض احمد خان تھا، اور مقبولیت ان کو اپنے قلمی نام فیضؔ سے ملی ۔ آپ کے والد کا نام خان بہادر سلطان تھا۔ وہ پیشے کے لحاظ سے بیرسٹر تھے۔ آپ کا تعلق چوں کہ ایک ادبی گھرانے سے تھا، اس لیے آپ نے تعلیم کی ابتدا مدرسہ سے کی۔ آپ نے 1927ء میں میٹرک کا امتحان پاس کیا۔1933ء میں انگریزی میں ایم اے کیا۔ تقریباً 1940ء کے آس پاس بھارت کے شہر امرتسر کے ایک کالج میں انگریزی کے لیکچرار بھی مقرر ہوئے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے فوج میں بطورِ کپتان سروس شروع کی۔ آپ کے کار ہائے نمایاں میں سے 1942ء میں فوجی ملازمت کے دوران میں ایم بی ای کا خطاب ملنا، اور 1962ء میں لینن ایوارڈ ملنا شامل ہیں۔
فیضؔ صاحب نے مختلف کتابیں لکھیں، نثر میں بھی اور نظم میں بھی۔ آپ کی شاعری کے سات مجموعے ہیں۔ نقشِ فریادی، دستِ صبا، زِنداں نامہ، دستِ تہِ سنگ، سرِ وادیِ سینا، شامِ شہرِ یاراں اور میرے دل میرے مسافر۔
فیضؔ صاحب نے اپنی شاعری سے پوری دنیا کو متاثر کیا۔ انہوں نے روایات سے کبھی انکار نہیں کیا۔ وہ ایک ترقی پسند شاعر تھے۔ ان کی شاعری اس لیے پروپیگنڈا کا سبب نہیں بنی، کیوں کہ اس میں ہر طبقے کے لوگوں کے خیالات کا رنگ ہے۔ آپ شاعری کو صحیح معنوں میں سمجھتے تھے۔ اگر ہم یہ کہیں، تو برا نہیں ہوگا کہ فیضؔ صاحب شاعرانہ نفسیات کے ماہر تھے۔
فیضؔ صاحب کی شاعری میں رومانیت اور نغمگی ہے۔ کیوں کہ جس انداز سے انہوں نے الفاظ کا چناؤ کیا ہے، کسی اور نے نہیں کیا۔آپ نے شاعری کا آغاز دسویں جماعت سے کیا تھا۔ آپ نے اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی سال جیل میں بھی گزارے ۔
آپ کا انتقال 1984ء کو ہوا۔

…………………………………………

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔