مغربی دنیا کا وہ فرد جو مشرقی علوم و فنون میں مہارت یا دلچسپی گری رکھتا ہو، اسے مستشرق (Orientalist) کہا جاتا ہے۔
ہمارے شعر و ادب کی ترویج و ترقی میں مستشرقین نے اہم کردار ادا کیا ہے، جیسے کرنل ہالرائیڈ، ڈاکٹر جان گلکرائسٹ اور ڈاکٹر لائنر وغیرہ۔
وکی پیڈیا کے مطابق: ’’اربری کہتا ہے کہ مستشرق کا لفظ پہلی بار1630ء میں مشرقی یا یونانی کلیسا کے ایک پادری کے لیے استعمال ہوا۔ انگلستان میں 1779ء کے لگ بھگ اور فرانس میں 1799ء کے قریب مستشرق کی اصطلاح رائج ہوئی اور پھر جلد ہی اس نے رواج پایا۔ سب سے پہلے 1838ء میں فرانس سے شائع ہونے والی لغت میں ’’استشراق‘‘ کی اصطلاح درج ہے۔
