خدا نے آج تک اُس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
’’بہارستان‘‘، مولانا ظفرؔ علی خاں، اردو اکیڈمی پنجاب، لاہور، 1937ء، صفحہ 259۔
یہ شعر مولانا ظفرؔ علی خاں کی جس نظم کا ہے، وہ 22 اپریل 1920ء کو لکھی گئی۔
راقم الحروف کے پاس ’’مسدّسِ حالی‘‘ کا ایک نسخہ موجود ہے، جو نامی پریس، لکھنؤ سے جولائی 1927ء میں شائع ہوا۔ اس نسخے کے سرورق پر مذکورۂ بالا شعر درج ہے۔ ممکن ہے ’’مسدّسِ حالی‘‘ کے بعد دوسرے ایڈیشنوں میں بھی یہ شعر اسی طرح شامل ہو، جس سے شعر کے صحیح خالق کی نشاں دہی میں اشتباہ پیدا ہوتا ہے۔ بعض اصحاب غلط فہمی یا ناواقفیت کی بنا پر اس شعر کو مولانا حالیؔ سے منسوب کرتے ہیں۔ یہ شعر مولانا ظفر علی خاں کی تخلیق ہے۔
(’’اردو کے ضرب المثل اشعار تحقیق کی روشنی میں‘‘ از (تحقیق و تالیف) محمد شمس الحق، مطبوعہ ’’فکشن ہاؤس‘‘، اشاعت چہارم 2020ء، صفحہ نمبر 218 سے انتخاب )
(نوٹ:۔ مذکورۂ بالا شعر کئی تقریری و تحریری مقابلوں میں حضرتِ علامہ محمد اقبالؒ سے بھی منسوب کیا گیا ہے، ایڈیٹر لفظونہ ڈاٹ کام)