سوات میں تحریک انصاف کی جانب سے کارکن کی بجائے پی پی پی سے آنے والے ڈاکٹر امجد علی کو ٹکٹ جاری ہونے پر بانی ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے بانی کارکن اور انصاف یوتھ ونگ کے سابق صدر ملک آصف شہزاد نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 15 سالوں سے تحریکِ انصاف اور عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسلام آباد میں دھرنے سے لے کر 9 مئی کے واقعات کے بعد سخت حالات میں بھی عمران خان کا سپاہی بن کر کھڑا رہا۔ قید و بند کی صعو بتیں برداشت کیں، لیکن نظریے سے پیچھے نہ ہٹے۔
اُنھوں نے کہا کہ عمران خان کا ساتھ دینے پر میرے خلاف انسدادِ دہشت گردی سمیت دیگر 56 دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں، لیکن آج بھی ہم اپنے مشن سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ 2013ء اور 2018ء کے الیکشن میں مجھے نظر انداز کیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات میں بھی مجھے ٹکٹ نہیں ملا اور اب 2024ء کے انتخابات میں بھی مجھے نظر انداز کیا گیا ہے۔ 2 تاریخ کو شامل ہونے والے کو 11 تاریخ کو ٹکٹ دیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ ہم پارٹی کی قیادت کے فیصلے کے خلاف تو نہیں، لیکن انصاف کے لیے میدان میں آئے ہیں۔ بہت جلد اس حوالے سے لائحۂ عمل کا اعلان کریں گے۔