کچھ لوگوں کو ’’لیگو‘‘(Lego) بنانا پسند ہوتا ہے، لیکن جنھیں ’’اے ڈی ایچ ڈی‘‘ (Attention Deficit Hyperactivity Disorder) ہو اور جب اُنھیں بیٹھ کر گھنٹوں فوکس کرنا پڑے، تو یہ خیال ہی اُنھیں انزائٹی میں لے جاتا ہے۔
مجھے لیگو بنانے کی سوچ سے ہی کوفت ہوتی تھی۔ سب کہتے ہیں کہ ’’اے ڈی ایچ ڈی‘‘ والے چاہ کر بھی اپنے دماغ کو زیادہ دیر اس کام پر فوکس کرنے کے لیے راضی نہیں کرسکتے، جس میں اُنھیں دلچسپی نہ ہو…… لیکن مجھے سائیکالوجسٹ ’’ایڈم گرانٹ‘‘ کی ایک بات یاد تھی کہ اپنی کم زوری کو طاقت میں بدلنا آپ کو ناقابلِ یقین نتائج دیتا ہے۔ کیوں کہ جب آپ اپنی کم زوری پر محنت کرتے ہیں، تو آپ بہت وقت لگاتے ہیں اور خود کو درد سے گزارتے ہیں۔ جب درد سے گزر کر آپ اُس کم زوری کو طاقت میں بدلتے ہیں، تو ناقابلِ یقین حد تک بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ندا اسحاق کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/ishaq/
’’لیگو‘‘ کو بناتے ہوئے مَیں نے دو اہم سبق سیکھے:
٭ آج سے چار سال پہلے میں آدھا گھنٹا ٹھیک سے فوکس نہیں کرسکتی تھی۔ اس لیگو کو بنانے میں تقریباً بارہ گھنٹے لگاتار فوکس سے کام کیا مَیں نے۔ مجھے چار سال لگے اس فوکس کو حاصل کرنے میں۔ مَیں نے پچھلے سال بھی ایک لیگو بنایا تھا، لیکن اُس وقت بہت غصہ اور درد ہوا تھا ذہنی طور پر…… مزید پریکٹس سے اس بار کا لیگو لطف اندوز ہوتے ہوئے بنایا۔ ایک سیکنڈ کے لیے بھی کوفت نہیں ہوئی۔ آپ کو دنیا کو نہیں بلکہ اپنے ذہن کو للکارنا آنا چاہیے!

ہمارے گھر اور اسکول بچوں کے لیے عقوبت خانے ہیں 
آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ہمارا مستقبل
کھیل اور ہمارے جذباتی عوام 
لاؤڈ سپیکر والی نفسیات 
٭ مَیں ہمیشہ کوئی کام اس لیے کرتی تھی کہ اس سے کچھ حاصل ہوگا، اور یہ انسانی فطرت اور نفسیات ہے، لیکن اپنی ہی فطرت اور نفسیات کے خلاف جاکر آپ کو کچھ نیا تجربہ کرنے کو ملتا ہے، جب مَیں اپنی نفسیات کے خلاف گئی اور مجھے معلوم تھا کہ اُسے بنانے سے کچھ نہیں ملے گا، یہاں تک کہ زیادہ ڈوپامین بھی خارج نہیں ہوگا…… لیکن اسے مکمل کرنے کے بعد مجھے ایک مدھم سا احساس ضرور ملا اور وہ تھا کسی کام کو تکمیل تک پہنچانے کے بعد کا اطمینان، چوں کہ اطمینان ایک جذبہ ہے جس کی تصویر کھینچ کر لگائی نہیں جاسکتی، اسے صرف محسوس کیا جاسکتا ہے۔ کبھی کبھار ایسے کام کرنا جو آپ کے یا دوسروں کے نزدیک بے کار (Useless) ہوں، اُنھیں لازمی کیجیے۔ چرچل جنگ کی تباہ کاریاں پلان کرکے جب فارغ ہوتا، تو مصوری کرتا اور جنگ کی افراتفری میں اگر کوئی عمل اُس کو اطمینان بخشتا، تو وہ اپنی پینٹنگ کو مکمل کرکے اس کا جائزہ لیتا۔
زندگی میں کچھ ایسے کام ضرور کریں جن کا کوئی مطلب نہ ہو، جس پر کوئی وقت نہ لگائے۔ کیوں کہ اس سے کچھ مادی فائدہ حاصل نہیں ہوتا مگر اطمینان ضرور ملتا ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔