حافظ الپورئی کی شاعری کا انگریزی ترجمہ

حافظ الپورئی پختو شعر و ادب میں کلاسیکی شاعری کا ایک مستند نام ہے۔ وہ شانگلہ کی ایک مذہبی، روحانی اور بلند ادبی شخصیت گزرے ہیں۔ اُن کی شاعری میں زندگی سے جڑی تلخ و شیریں حقیقتیں موجود ہیں۔ اُن کی شاعری میں زندگی کا ہر رنگ جھلکتا ہے۔ اُنھوں نے مذہبی اور روحانی تصورات […]
’’معین الطریقت‘‘ کا مختصر سا جائزہ

تبصرہ: سیمیں کرن’’معین الطریقت‘‘ جب میرے ہاتھ آئی جو کہ شیخ ابنِ عربی کے رسالہ ’’الامر المحکم المربوط فی ما یلزم اہل طریق اللہ من الشروط‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے اور اسے اُردو قالب میں پروفیسر ڈاکٹر معین نظامی نے ڈھالا ہے۔ وہ خود ایک معروف علمی روحانی خانوادے کے چشم و چراغ ہیں۔ بہت […]
افغان، پٹھان اور پختون

(قارئینِ کرام! زیرِ نظر تحریر در اصل پشتو زبان میں شائع ہونے والے ماہ نامہ ’’لیکوال‘‘، دسمبر، جنوری 2023ء/ 2024ء میں ڈاکٹر سلطانِ روم کے مضمون ’’افغان، پٹھان اور پختون‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے، کامریڈ امجد علی سحابؔ)افغان، پٹھان اور پختون نام ایک مخصوص گروہ یا لوگوں کے لیے بولے اور استعمال کیے جاتے ہیں۔ […]
خلیل جبران کی نظم "Fear” کا اُردو ترجمہ

کہتے ہیں، سمندر کی وسعتوں میں اُترنے سے پہلےدریا کے دِل میں اِک ہلچل سی مچتی ہےایک خوف انگڑائی لیتا ہےوہ پلٹ کر اُن گزرگاہوں کو دیکھتا ہےجو اُسے پہاڑوں کے دامنجنگلوں کی تاریکیوںاور بستیوں کے بیچوں بیچخمیدہ راہوں سے گزار کریہاں تک لے آئی ہیںوہ اُن چوٹیوں کو تکتا ہےجہاں سے ہو کر وہ […]
آرتھر شوپن ہاور کا قول اور اس کی وضاحت

تحریر: امیر بادشاہدست قول ملاحظہ ہو: ’’زیادہ تر یہ نقصان ہے، جو ہمیں چیزوں کی قدر کے بارے میں سکھاتا ہے!‘‘یہ قول ہمیں آرتھر شوپن ہاور کے ایک گہرے فلسفیانہ مشاہدے سے روشناس کراتا ہے۔شوپن ہاور ایک 19ویں صدی کے جرمن فلسفی تھے، جنھوں نے زندگی کو ایک بے معنی اور تکلیف دِہ جد و […]
’’مَیں نے سیکھا ہے کہ……!‘‘

تحریر: رومانیہ نور مَیں نے سیکھا ہے کہ دنیا کا بہترین تدریسی مقام ایک بزرگ کے قدموں میں ہے۔مَیں نے سیکھا ہے کہ جب آپ محبت میں مبتلا ہوتے ہیں، تو یہ ظاہر ہوتا ہے۔مَیں نے سیکھا ہے کہ بچے کو اپنی بانہوں میں سلانا دنیا کے سب سے پُرسکون احساسات میں سے ایک ہے۔مَیں […]
اندھوں کا دیس (تبصرہ)

تحریر: ایم عرفان انگریزی ناول نگار "HG Wells” نے زیرِ تبصرہ ناول کو پہلی بار 1936ء میں شائع کیا تھا اور آج بھی یہ باربار چھپ رہا ہے۔اس کہانی میں مصنف ہمیں ایک عجیب و غریب بیماری کے بارے میں بتاتا ہے۔ برف پوش پہاڑوں کے بیچوں بیچ دنیا سے الگ تھلگ ایک کٹے ہوئے […]
ناول ’’شاکاہاری‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: دانش مرزا ’’شاکاہاری‘‘ جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی،نوبیل انعام یافتہ ادیب ’’ہان کانگ‘‘ کے ناول "The Vegetarian” کا اُردو ترجمہ ہے۔ جسے اسماء حسین نے انگریزی ترجمہ سے اُردو روپ دیا ہے۔ناول کا ترجمہ پڑھنے میں رواں ہے اور الفاظ کا بہترین استعمال کیا گیا ہے۔ مَیں نے اسے تین نشستوں میں […]
تنہائی کے سو سال (اِک تاثر)

ایک والد کی اپنی بیٹی کو نصیحت (انگریزی ادب کا شہ پارہ)

انتخاب و ترجمہ: رومانیہ نور ایک بار میرے والد نے کہا تھا: ’’اگر وہ آپ کو تکلیف پہنچاتے ہیں، تو اُنھیں معاف کر دیں…… لیکن، کبھی نہ بھولیں کہ اُنھوں نے آپ کے ساتھ کیا کیا ہے؟‘‘ اور جب بھی مَیں کسی سے ملتی ہوں اور اُن سے شناسائی ہوتی ہے، تو یہ بات ہمیشہ […]
شاعر کی موت (افسانہ)

رات اپنے تاریک بازو کائنات پر پھیلا چکی تھی۔ فضا پر سناٹا طاری تھا۔ برف گر رہی تھی۔ لوگ اپنے مکانوں محلوں اور جھونپڑیوں میں گھسے ہوئے تھے۔ راستے ویران اور سڑکیں سنسان تھیں۔ شہر سے باہر ایک نواحی بستی میں دوسرے مکانات سے الگ ایک ٹوٹی پھوٹی جھونپڑی میں ایک نوجوان اپنی زندگی کے […]
جان ملٹن کی ’’گم شدہ جنت‘‘

پیدایش: 1608ء انتقال: 1674ء جان ملٹن (John Milton) انگریزی ادب کا ایک بڑا شاعر ہے، جسے شیکسپیئر کے بعد دوسرا درجہ دیا جاتا ہے۔ اُس نے اعلا تعلیم کیمبرج یونیورسٹی سے حاصل کی اور پھر اپنے باپ کے دیہاتی مکان میں تنہائی اختیار کرکے چھے سال تک اُن تمام علوم کا مطالعہ کیا، جو اُس […]
’’ودرنگ ہائٹس‘‘ عشقِ بلا خیز کی داستاں

تبصرہ: انور مختار شہزاد حسین بھٹی صاحب ’’ہم سب بلاگ‘‘ پر اس ناول کے بارے میں لکھتے ہیں کہ ایملی کا ناول ’’ودرنگ ہائیٹس‘‘ پہلی بار 1847ء میں ایلس بیل کے قلمی نام سے شائع ہوا، لیکن 1850ء میں شائع ہونے والا ایڈیشن ان کے حقیقی نام سے چھاپا گیا۔ یہ ناول گوتھک فکشن ہے […]
ناول ’’اندھیرے میں‘‘ (تبصرہ)

تحریر: عمر خان رابندر ناتھ ٹیگور کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ اُن کا شہرہ آفاق ناول ’’ٹھاکرانی کی ہاٹ‘‘ ٹیگور کی ابتدائی تصنیفات میں سے ہے، جس کا اُردو ترجمہ پرتھوی راج نشتر نے ’’اندھیرے میں‘‘ کے نام سے کیا ہے۔ ناول کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کا […]
محمد کاظم، ادب کا چھپا رُستم

تحریر: اسلم ملک انجینئرنگ کے ایک طالب علم نے اپنے طور پر عربی پڑھی اور اتنی مہارت حاصل کرلی کہ مولانا مودودی کی چھے کتابوں کا ترجمہ کر ڈالا۔ ’’تفہیم القرآن‘‘ کے ترجمے کی بات چلی، تو عربوں تک نے اصرار کیا کہ ترجمہ ’’محمد کاظم‘‘ ہی سے کرائیں۔ محمد کاظم نے مڈل کلاسوں میں […]
محمد سلیم الرحمان کا ادبی مقام

’’سویر‘‘ سے سلیم صاحب کے تعلق کا آغاز شمارہ نمبر 23 سے ہوا۔ اس میں تیرھویں صدی عیسوی کی دو فرانسیسی کہانیوں ’’نکولیت اور اوکاسن کی کہانی‘‘ اور ’’دو دوستوں کی کہانی‘‘ کا سلیم صاحب کے قلم سے ترجمہ شامل تھا۔ ان کہانیوں کے بارے میں والٹر پیٹر کے مضمون کا ترجمہ اور ’’سورج کے […]
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا (مراسلہ)

مترجم: خالد محمود ایڈوکیٹ اپنے اس خط میں تم نے ایک دوست کا حوالہ دیا ہے اور ساتھ ہی مجھے پابند کر دیا ہے کہ اس سے زیادہ راز و نیاز کی بات نہ کروں۔ یہ عجیب اُلجھن ہے، جس سے تم نے مجھے دوچار کردیا ہے۔ ایک ہی خط میں ایک شخص کو دوست […]
چیونٹی اور پیوپا (افسانچہ)

مترجم: قیصر نذیر خاورؔ ایک چمکیلی دوپہر کو ایک چیونٹی خوراک کی تلاش میں تیزی سے بھاگی جا رہی تھی کہ اُس کا ٹاکرا ایک پیوپا سے ہوا، جو اپنی جون بدلنے کی حالات میں تھا۔ پیوپا نے اپنی دم ہلائی، تو چیونٹی اُس کی طرف متوجہ ہوئی اور اُسے احساس ہوا کہ یہ بھی […]
عمر ریوابیلا کا ناول ’’ماتم ایک عورت کا‘‘ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: ڈاکٹر امجد طفیل انسان تشدد کیوں کرتا ہے؟ اس کی شخصیت کے وہ کون سے عناصر ہیں جو اسے دوسروں کو اذیت دینے پر مجبور کرتے ہیں؟ کیا یہ انسان کی فطرت میں شامل ہے یا وہ انھیں اپنے ماحول سے سیکھتا ہے ؟ یہ اور ان جیسے کئی اور سوال ہیں جنھوں […]
قرقاش زندہ باد! (فلسطینی ادب)

مترجم: محمد افتخار شفیع (ساہیوال) نوٹ:۔ یہ افسانہ انگریزی سے ترجمہ شدہ ہے۔ عدالت کی کارروائی ایک دور افتادہ گاؤں کے ایک چھوٹے سے کمرے میں شروع ہوئی۔ یہ کمرا مستطیل شکل کا تھا اوراس میں ایک گول میزاورچندکرسیوں کے سوا اورکچھ نہ تھا۔ کمرے میں موجود واحد میز پر قرآن مجید اور بائبل کا […]
ودرنگ ہائیٹس (تبصرہ)

تحریر: فاطمہ عروج راؤ ایملی برونٹے (Emily Bront) کا ناول ’’ودرنگ ہائیٹس‘‘(Wuthering Heights) ایک شاہ کار ناول ہے، جو 1847ء میں ’’مس کاٹلی نیوبی پبلشرز، لندن‘‘ سے تین جلدوں میں شائع ہوا۔ ایملی برونٹے برطانوی مصنفہ ’’شارلٹ برونٹے‘‘ (جن کی شہرہ آفاق تصنیف ’’جین آئر‘‘ ہے) کی بہن تھیں۔ ’’ایملی برونٹے‘‘، ’’شارلٹ برونٹے‘‘ اور ’’این […]