پاکستانی سیاست کا اجمالی جائزہ

یہ بات صحیح ہے کہ تاریخی طور پر ہمارا تعلق جس خطۂ ارض سے ہے، وہاں پر رواداری، تہذیب اور برداشت کا عنصر تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ ہم میں بلا کی جذباتیت ہے اور ہمارا یہ رویہ مذہب، معاشرت اور داخلی و نجی معاملات میں بہت زیادہ ہے، لیکن اگر ہم اس کا […]
فیکٹریز ایکٹ 1934ء ترمیمی بل

پنجاب اسمبلی میں شیخوپورہ کے حلقہ پی پی 142 پاکستان تحریکِ انصاف کے پلیٹ فارم سے منتخب ہونے والے نوجوان سیاست دان وقاص محمود مان نے اسمبلی کے 23ویں اجلاس میں فیکٹریوں میں مقامی افراد کے روزگار کے مواقع کو یقینی بنانے کے لیے ’’فیکٹریز ایکٹ 1934ء ترمیمی بل‘‘ پیش کیا ہے۔یہ انتہائی اہم بل […]
’’آن لائن جماعت‘‘ بنتی پی ٹی آئی

اڈیالہ روڈ، راولپنڈی کی ایک ایسی شاہ راہ ہے جسے عمومی طور پر ایک درمیانی درجے کی رابطہ سڑک سمجھا جاتا ہے، مگر جغرافیائی اور سیاسی اہمیت کے اعتبار سے اس کی حیثیت کسی مرکزی شاہ راہ سے کم نہیں۔ یہ سڑک نہ صرف راولپنڈی کے وسطی علاقوں کو دیہی پٹیوں سے جوڑتی ہے، بل […]
عمران خان کی اسیری کا اصل ذمے دار

یہ ایک حقیقت ہے کہ عمران خان کی قیادت میں جس کے سر پر بھی ہاتھ رکھا جاتا ہے، وہ سونا بن جاتا ہے۔ پھر اُس کی مثال ایسی بن جاتی ہے جیسے وہ پہلے کچھ بھی نہیں تھا اور اب ایک لیڈر بن چکا ہے۔دراصل یہ عمران خان کی کرشماتی شخصیت کا کمال ہے، […]
پاکستان: دہشت گردی اور سیاسی بحران

کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ کیوں کہ ریاستی اداروں کے بہ قول ملک کو ’’فتنہ الخوارج‘‘ کی طرز کی دہشت گردی نے جکڑ لیا ہے۔ دہشت گردی کے متعدد واقعات، خاص طور پر خیبر پختونخوا، سابقہ فاٹا، بلوچستان اور پورے ملک میں پھیل چکے ہیں۔ ’’بلوچ لبریشن آرمی‘‘ (بی ایل اے) نے تشدد میں اضافہ […]
پی ٹی آئی سوات، موروثیت عروج پر

کل سوشل میڈیا پر چند افراد، جو خود کو صحافی سمجھتے ہیں، کی جانب سے ایک پوسٹ دیکھی، جس میں دعوا کیا گیا تھا کہ تحریکِ انصاف یوتھ نے موجودہ مئیر، شاہد علی کو ضلع سوات کا صدر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔یہ دیکھ کر حیرت ہوئی، کیوں کہ مَیں خود پی ٹی آئی کے […]
تبدیلی یا سراب؟

خیبر پختونخوا وہ صوبہ ہے جہاں گذشتہ تین ادوار سے تحریکِ انصاف کی حکومت قائم و دائم ہے۔ یہ جماعت نظریاتی بنیادوں پر ووٹ لینے میں سب سے زیادہ کام یاب رہی اور عوام نے اس سے ’’حقیقی تبدیلی‘‘ کی امید باندھی…… مگر سوال یہ ہے کہ کیا واقعی تبدیلی آئی؟ کیا گورننس سسٹم میں […]
تحریکِ انصاف والے ہوش کے ناخن لیں

ہم روزنامہ آزادی کے انھی صفحات پر بار ہا تحریک انصاف کو یہ مشورہ دے چکے ہیں کہ وہ حقائق کو مد نظر رکھے اور ملک کے نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے کہ جو اس کا انتخابی منشور بھی تھا اور نعرہ بھی۔کسی بھی ملک کا نظام سیاسی طاقت کے بغیر نہیں بدلتا […]
حالیہ مذاکرات کا مقصد کیا ہے؟

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان، جو خود کو عوامی سیاست کا علم بردار سمجھتے ہیں، ایک عرصے سے سیاست میں اکیلے قدم رکھے ہوئے ہیں، لیکن جب بات، بات چیت یا مذاکرات کی آتی ہے، تو ان کا موقف ہمیشہ متنازع رہا ہے۔مذاکرات کے حوالے سے عمران خان کا جو کردار اَب تک […]
سول نافرمانی نہیں، معیشت کی تباہی!

بدقسمتی سے پاکستانی جمہوریت اور سیاست، ذاتی مفادات کا کھلونا بن چکی ہے۔ جہاں ہر پارٹی اور لیڈر خود کو درست، محب وطن اور دوسرے کو غلط، بل کہ غدار کہتا پھرتا ہے۔طویل عرصے سے جاری اس سیاسی کش مہ کش، اقتدار کی جنگ اور سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں کے ایک دوسرے پر الزامات […]
تحریک انصاف سول نافرمانی کی تحریک چلا پائے گی؟

عمران خان سے منسوب بیان منظرِ عام پر آیا ہے کہ ’’اگر 9 مئی اور 26 نومبر واقعات کی عدالتی تحقیقات نہ کرائی گئیں، تو 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک چلائی جائے گی۔ جس کے پہلے مرحلے میں سمندر پار پاکستانیوں کو وطنِ عزیز میں ترسیلاتِ زر کی مد میں رقوم بھیجنے سے […]
لاشوں کی سیاست

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے رچائی گئی نام نہاد احتجاجی تحریک کی فائنل کال کے حوالے سے 26 نومبرکو شائع ہونے والے اپنے کالم ’’تحریکِ انصاف کی فائنل کال کتنی موثر ہے؟‘‘ میں اعداد و شمار کے ساتھ فائنل کال کی ناکامی کا پیشگی تذکرہ کردیا تھا اور وقت نے ثابت […]
26 نومبر: کون جیتا، کون ہارا؟

قلم کار کی مجبوری یہ ہے کہ وہ سماج سے لاتعلق نہیں رہ سکتا اور سماج سے سیاست کو نکالا نہیں جاسکتا۔ یوں نہ چاہتے ہوئے بھی سیاسی معاملات پر لکھنا پڑتا ہے۔ 26 نومبر کو شہرِ اقتدار میں جو ہوا، اُس حوالے سے ایک ہیجانی کیفیت برپا ہے۔ احتجاجی پارٹی کا لاشوں کے حوالے […]
سیاسی رواداری وقت کی اہم ترین ضرورت

ہمارے ملک میں ہمارے اربابِ اختیار نے یقینا کچھ بہتر اور کچھ بہت بہتر کام کیے، لیکن اس کے ساتھ کچھ برے اور کچھ بہت ہی برے کام بھی کیے۔ برے کاموں میں سے جو بہت برا کام تھا، وہ ہے ’’سیاسی انارکی۔‘‘بے شک مذہبی شدت پسندی زیادہ خطرناک ہے، لیکن یہ بات قابلِ غور […]
تحریک انصاف کی فائنل کال کتنی موثر ہے؟

اڈیالہ جیل میں پابندِ سلاسل عمران خان کی رہائی کی بابت ماضیِ قریب میں ہڑتالیں، جلسے جلوس، دھرنے اور لانگ مارچ ایسی متعدد کوششیں کی گئیں مگر سب بے سود ثابت ہوئیں۔ بہ قول میر تقی میرؔاُلٹی ہوگئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیابالآخر پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی […]
24 نومبر، تحریک پُرامن نہیں ہوگی

کیا پی ٹی آئی کی قیادت 24 نومبر کو اپنے بانی چیئرمین کے حکم کے مطابق ’’کرو یا مرو‘‘ کے نعرے کو عملی جامہ پہنا سکے گی؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو اس وقت سنجیدہ حلقوں میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ آئیے، حالات کے تناظر میں جائزہ لیتے ہیں کہ کیا ہو رہا […]
دو طرفہ حماقتیں

علی امین گنڈاپور کی روپوشی و رونمائی بارے چند چبھتے سوالات

علی امین گنڈاپور اپنے لاؤ لشکر اور سرکاری وسائل کے ساتھ جوں جوں اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے تھے، پی ٹی آئی کے ورکروں کا جوش اُس سے دُگنی رفتار سے آسمانوں کی طرف محوِ پرواز تھا۔ وہ راستے بھر جوشیلا خطاب کرتے ہوئے ورکروں میں ایک ولولۂ تازہ بھی پیدا کرتے چلے آ […]
عمران خان اپنا دشمن آپ ہے

مسندِ اقتدار پر براجمان ہونا سیاسی قیادت کی منزلِ مقصود قرار پاتی ہے اور اسی خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے سیاست دان اَن تھک محنت میں مسلسل مصروفِ عمل رہتا ہے۔ سیاست کے میدان کارساز میں اُس کا سامنا اپنے سے چھوٹے بڑے حریف سے ہوتا ہے۔ منزلِ مقصود تک رسائی کے لیے […]
تحریکِ انصاف کی روپوش لیڈر شپ کا کڑا امتحان

بانیِ پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے روپوش پارٹی راہ نماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ روپوشی ختم کرکے باہر نکلیں اور گرفتاری دیں۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ مَیں خود جیل میں قید ہوں، تو باقی راہ نماؤں کو بھی ڈر چھوڑ کر سا منے […]
پی ٹی آئی سے مستعفی صوبائی وزیر شکیل خان کا باغیانہ پن

شکیل خان ضلع ملاکنڈ کے اُن چند گنے چُنے سیاست دانوں میں شامل ہیں، جنھوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز گراس روٹ لیول سے کیا ہے۔ اُنھوں نے 1998ء میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور اس سال بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ڈھیری جولگرام یونین کونسل میں جنرل کونسلر […]