جولائی 2024ء، بل کہ جولائی 2023ء سے ’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی ہے، جس کا مقصد پورے توروالی بلٹ میں دریائے سوات کو پن بجلی منصوبوں کے لیے سرنگوں میں ڈالنے سے بچانا ہے، تاکہ یہاں کی زراعت، ماحولیات، سیاحت، ماحولیات اور ثقافت کو ایسے تباہ کن نام نہاد ترقیاتی منصوبوں سے بچایا جاسکے۔
ان منصوبوں میں سرِ فہرست اور سب سے تباہ کن منصوبہ مدین ہائیڈرو پاؤر کے نام سے ہے جس میں کیدام/ چھانجہ سے دریائے سوات کو بائیں پہاڑوں کے اندر غوریجو، پونکیا، درولئی، شگئی، آئین اور مانکر کے اندر 12 کلومیٹر لمبے سرنگ (ٹنل) میں ڈال کر کالاگے اور مانکر کے بیچ نکال کر وہاں پاؤر ہاؤس بنانا ہے۔
مقامی لوگوں اور ماہرین کے نزدیک یہ منصوبہ علاقے کے لیے تباہ کن ہے، بل کہ اس کے برے اثرات سے زیریں علاقے بھی متاثر ہوں گے۔ اس منصوبے کے خلاف منظم مہم ’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘ کے نام سے شروع کی گئی، جس نے اب تک کافی کام یابیاں حاصل کی ہیں اور اس منصوبے کے لیے فنڈز فراہم کرنے والے ادارے ورلڈ بنک سے مسلسل مذاکرات کرکے کئی باتوں کو منوایا ہے، تاہم کئی اہم باتوں کو اب بھی منوانا ہے۔
گذشتہ چار پانچ مہینوں کی کارکردگی سے علاقے کے بڑوں اور سماجی و سیاسی راہ نماؤں کو آگاہ کرنا تھا۔
اس سلسلے میں مختصر دعوت پر 18 اپریل 2025ء کو بحرین میں غیر معمولی جرگہ کیا گیا، جس میں توقع سے زیادہ بڑوں نے شرکت کی۔ اُن کو اَب تک کی کارروائی سے آگاہ کیا گیا اور مستقبل کے لائحۂ عمل پر اُن سے مشاورت کی گئی۔ بزرگوں نے علانیہ کہا کہ یہ منصوبہ اس کی موجودہ شکل میں اُن کو ہر گز قبول نہیں۔
اُنھوں نے اعادہ کیا اور ہمیں ’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘ کے کارکنان کو حکم دیا کہ ہم ’’ورلڈ بنک‘‘، ’’پیڈو‘‘ اور دیگر اداروں سے یوں پُراَمن طور پر اپنی بات چیت جاری رکھیں اور اس سلسلے میں اپنے قومی اور بین الاقوامی ساتھیوں کی مدد سے آگے بڑھیں۔
اُنھوں نے کہا کہ جب ہماری بات نہیں مانی جاتی، تو اُن بزرگوں اور مشران کی قیادت میں یہاں کے مقامی لوگ اس کا اپنی طرح سے حل ڈھونڈیں گے۔
بزرگوں نے کہا کہ وہ اپنے سارے کارڈ ابھی نہیں دکھانا چاہتے، وقت آنے پر اُن کو استعمال کیا جائے گا۔ وہ حکومت اور متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس منصوبے کو مقامی لوگوں کی مرضی کے مطابق ڈھالا جائے۔ جب مقامی لوگ راضی ہوں، تب اس پر کام شروع کیا جانا چاہے۔
اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا، تو مقامی راہ نماؤں کو اپنی طرح سے کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔ اب دیکھتے ہیں کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے!
…………………………………..
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
