ریاستِ سوات کا پورا سکرٹیریٹ جس میں حکم ران اور ولی عہد کے دفاتر بھی شامل تھے، اُنھی اونچی چناروں کے سائے میں تھا، جہاں آج کل کمشنر، آر پی اُو اور دیگر دفاتر کام کر رہے ہیں۔ ریاست کا فوجی دفتر اسی بلڈنگ میں واقع تھا، جو ادغام کے بعد ابھی تک ڈسٹرکٹ کمپٹرولر اور ڈی اے او کے دفاتر کے لیے استعمال ہورہی ہے۔
جن دنوں سید بادشاہ گل سپہ سالار کے عہدے پر فائز تھے، یہاں بڑی بھیڑ نظر آتی تھی۔ کیوں کہ وہ فوجی سربراہ کے علاوہ کوہستان کے لیے کورٹ آف اپیل بھی تھے۔ اور یہیں پر مقدمات کی سماعت کرتے تھے۔ اُن کی سبک دوشی کے بعد والی صاحب نے سپہ سالار کا عہدہ ختم کیا۔ اب نائب سالار ہی فوج کے تمام شعبوں کے سربراہ تھے۔
تو اسی عمارت میں کمانڈروں کے دفاتر کے علاوہ دو کمروں پر مشتمل دفتر، فوج کے ایک ایسے شعبے کے لیے مختص تھا، جس میں مکمل ریکارڈ کے علاوہ فوج کو ادائی کی تمام کارروائی انجام پاتی رہتی۔ یہ گویا فوج کے ایڈجوٹانٹ جنرل کا ہیڈ کوارٹر تھا۔ اس شعبے کے سربراہ اگرچہ بہ لحاظِ عہدہ کپتان تھے، مگر ترتیب وار افسران یا پروٹوکول کے مطابق اُن کا مرتبہ فوج کے دوسرے تمام کپتانوں سے اونچا اور شاہی باڈی گارڈ کے دو کپتانوں کے برابر رکھا گیا تھا، بل کہ سالانہ جاری ہونے والے "Order of Precedence” میں اُن کا نام درج ہوتا تھا۔
یہ صاحب جو ریاستی افواج کے لیے ایڈجوٹانٹ کے فرائض انجام دیتے تھے ۔اُن کا نام فہم جان کپتان تھا۔ یہ ایک نہایت نستعلیق اور صاف رنگ کی دل کش شخصیت تھے۔ بلند قد اور بھاری بھر کم سرخ و سفید شخصیت کے مالک تھے۔ اُن کا تعلق گاڑو، تحصیل کبل سے تھا۔ اُن کے ایک بیٹے نثارالحق میرے کلاس فیلو تھے، جو ایم بی بی ایس کرنے کے بعد انگلستان منتقل ہوگئے اور پھر آج تک ان سے ملاقات نہ ہوسکی۔ پتا نہیں اب وہ کس حال میں ہیں؟
فہم جان صاحب کی ایک اور امتیازی شناخت یہ تھی کہ اُن کے دفتر کے باہر دیوار پر بورڈ لگا ہوا تھا جس پر لکھا گیا تھا: ’’دفتر فہم جان کپتان۔‘‘
اُن کے دفتر کے ساتھ والے کمرے میں اُن کا عملہ کام کرتا تھا۔ جب اس فوجی دفتر کو خزانہ کے لیے مختص کیا گیا، تو فوج کے لیے ایک نیا بلاک تعمیر کیا گیا۔ وہیں پر بھی فہم جان صاحب کے لیے مختص کمرے کے باہر اُن کا "Name plate” لگایا گیا۔ ادغامِ ریاست کے ساتھ ہی شان و شوکت کے سارے فسانے ماضی کے اوراق میں دفن ہوگئے۔
آیندہ کوشش کرتا رہوں گا کہ آپ کو ان بھولے بسرے ایام کی جھلکیاں بھی دکھاؤں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
