تحریر: ریاض مسعود 
سورۃ الاحزاب میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰھِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوا اللّٰھَ وَ الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ ذَکَرَ اللّٰھَ کَثِیْرًا۔ (ترجمہ): اے مسلمانو! تمھارے لیے اللہ کے رسول میں ایک بہترین نمونہ ہے (یہ اسوہ ہے) اس ہر شخص کے لیے جو اللہ سے ملاقات اور آخرت کی امید رکھتا ہو اور کثرت کے ساتھ اللہ کا ذکر کرتا ہو۔ (بیان القرآن از ڈاکٹر اسرار احمد)
یہی وجہ ہے کہ حیاتِ نبویؐ ہی سے مسلمانوں نے آپؐ کی سیرت پر خصوصی توجہ دی ہے اور حیاتِ نبیؐ کا ایک ایک لمحہ احادیث اور آثارِ صحابہ میں احسن طریقے سے محفوظ کرلیا ہے۔ تقریباً سارا ذخیرۂ حدیث سیرت ہے اور یہ سلسلہ عہدِ نبویؐ کے دور ہی سے شروع ہوا اور روایات کے ذریعہ سے جو کام صحابہ کے دور میں شروع ہوا، تب سے لے کر آج تک سیرت پر لکھنے کا کام بلاناغہ جاری ہے۔
دنیا میں آج تک کسی بھی انسان کی سیرت پر اتنی کتابیں نہیں لکھی گئیں اور نہ اتنا تحقیقی کام ہوا، جتناحضورؐ کی سیرتِ طیبہ پر ہوا ہے۔ ان سیرت نگاروں میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم سیرت نگار بھی بہ کثرت ہیں۔ مشرق و مغرب کی علمی زبانوں میں حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام کی سیرتِ مبارکؐ پر ایک محتاط اندازے کے مطابق 100 زبانوں میں 50000 سے زیادہ کتابیں لکھی گئیں ہیں۔
آگے بڑھنے سے پہلے مناسب ہوگا کہ لفظ ’’سیرت‘‘ کی تھوڑی سی وضاحت کی جائے۔ سیرت کے لغوی معنی راستہ کے ہیں مگر اس کا اطلاق نبی کریمؐ کے حالات و تعلیمات اور واقعات کے مجموعہ پر ہوتا ہے۔ شاہ عبدالعزیز دہلوی ؒ نے سیرت کی یہ تعریف بیان کی ہے کہ ’’جو کچھ ہمارے پیغمبرؐ، حضرت صحابہ اور آں عظام کے مبارک وجود کے ساتھ متعلق ہو اور حضورؐ کی پیدایش سے وفات تک واقعات پر مشتمل ہو، اسے سیرت کہتے ہیں۔‘‘
سیرت پر اولین کتابوں میں سب سے مشہور کتاب سیرتِ ابنِ اسحاق ہے جو کہ دوسری صدی ہجری میں لکھی گئی ہے۔ یہی کتاب سیرت ابنِ ہشام کی بنیاد ہے جو بھی سیرت پر ایک بہترین کتاب ہے…… مگر یہاں ہمارا موضوع اُردو کے اُن چند بہترین کتبِ سیرت کا تعارف ہے جسے ہر اُردو دان شخص کو پڑھنا چاہیے۔
اُردو میں سیرت النبیؐ کی منظوم ابتدا تو گیارہویں صدی ہجری میں ہو چکی تھی، مگر نثر میں پہلی کتاب شاید 19ویں صدی عیسوی کے اوائل میں لکھی گئی تھی جس کے بارے میں میری معلومات محدود ہیں۔ مگر بعد میں بہت سے مصنفین نے اس موضوع پر بہت کچھ لکھا۔ بعض غیر مسلم مصنفین نے بھی سیرتِ رسولؐ پر قلم اُٹھایا ہے۔ لکشمن پرشاد کی کتاب ’’عرب کا چاند‘‘ میری نظر سے گزر چکی ہے۔
ذیل میں فقط اُن کتابوں کا ذکر و تعارف دیا گیا ہے جو میری زیرِ مطالعہ رہی ہیں اور جس کی کسی نہ کسی خوبی نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ اس فہرست کی ترتیب اس لحاظ سے دی گئی ہے، جس ترتیب سے میری دانست میں پڑھنی چاہیے۔ یہاں یہ بھی خیال رہے کہ ضروری نہیں کہ جو کتاب اس فہرست میں شامل نہیں، وہ قابلِ اعتنا نہیں۔اس سلسلے میں میری کم مائیگی مدِ نظر رہے۔
1) محسنِ انسانیتؐ از نعیم صدیقی:۔ نعیم صدیقی صاحب کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ اصل نام فضل الرحمان تھا۔ اچھے شاعر تھے۔ ’’شعلۂ خیال‘‘ کے نام سے مجموعۂ کلام شایع ہوچکا ہے، مگر اُن کا اصل کارنامہ ’’محسنِ انسانیتؐ‘‘سیرت پر ایک شاہ کار کتاب ہے۔ ضمیمے کے ساتھ یہ کتاب 7 ابواب پر مشتمل ہے۔ اگر مَیں کہوں کہ یہ کتاب دل سے لکھی گئی ہے، تو غلط نہ ہوگا۔ رسولِ کریمؐ سے محبت سطر سطر سے جھلکتی ہے۔ میری رائے میں جو شخص سیرت پر مطالعے کا ارادہ رکھتا ہے، تو وہ اس کتاب سے شروع کرے۔
دیگر متعلقہ مضامین: 
محسنِ انسانیت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  
حضرت محمد کی محبت کا تقاضا  
یومِ تحفظِ ختمِ نبوت  
2) رحیق المختوم از مولانا صفی الرحمان مبارک پوری:۔ سیرت کے موضوع پر مولانا صفی الرحمان مبارک پوری کی اس کتاب کی تعریف کرنا گویا سورج کو چراغ دکھانا ہے۔ عربی میں لکھی گئی کتاب ’’الرحیق المختوم‘‘ نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم، رابطۂ اسلامی مکہ کی طرف سے منعقدہ مقابلۂ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں پہلا انعام حاصل کیا تھا۔ یہ مقابلہ 1979ء میں ہونے والی پہلی اسلامی کانفرنس کے موقع پر منعقد کرایا گیا تھا۔ اس کا اُردو میں ترجمہ مصنف نے خود کیا ہے جس سے اس کی اِفادیت مزید بڑھ گئی ہے۔ کتاب میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے مختلف مراحل کا بڑی خوب صورتی کے ساتھ احاطہ کیا گیا ہے۔ تحقیق، اختصار اور جامعیت اس کتاب کا خاصہ ہے۔
3) رحمۃ للعالمینؐ از علامہ قاضی سلیمان منصور پوری:۔ سیرت کی ایک نہایت اہم اور رجحان ساز کتاب رحمتہ للعالمینؐ تین جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ ایک شاہ کار تصنیف ہے۔ اس کتاب کو پڑھ کر سمجھ میں آتا ہے کہ تحقیق کسے کہتے ہیں۔ یہ کتاب سیرتِ پاکؐ سے متعلق ایسی ایسی معلومات بہم پہنچاتی ہے کہ عقل ششدر رہ جاتی ہے۔اسی کتاب میں سب سے پہلے تفصیلی اعداد و شمار کے ساتھ نبی کریمؐ کی زندگی کا احاطہ کیا گیا ہے۔آنحضرتؐ کا مکمل شجرۂ نسب، آپؐ کے آبا و اجداد کی تاریخی معلومات، غرض کہ کون سی معلومات ہیں جو اُردو زبان میں پہلی بار کسی کتاب میں اس اہتمام کے ساتھ شامل کی گئی ہوں۔ اس کتاب میں نہایت عمیق تحقیق و جستجو سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ رسولِ کریمؐ کی اصل تاریخِ ولادت 9 ربیع الاول ہے اور 12 ربیع الاول ہر لحاظ سے غلط ہے۔ اس کتاب کی تیسری جلد نہایت ایمان افروز ہے۔ اس جلد میں آپؐ کی 36 امتیازی خصوصیات اور دیگر اسلامی اور قرآنی خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔ یہ ساری بحثیں قرآن و حدیث کے دلائل سے بھی مزین ہیں اور جدید عقلی دلائل و حوالوں سے بھی۔
4) سیرت النبیؐ از مولانا شبلیؒ و مولانا سلیمان ندویؒ:۔ سیرتِ نبویؐ پر اُردو زبان میں بہت اہم کتاب علامہ شبلی نعمانی ؒ اور مولانا سلیمان ندوی کی ’’سیرت النبیؐ‘‘ ہے۔ میرے خیال میں ایسا کوئی پڑھا لکھا شخص نہ ہوگا جس نے اس کتاب کے بارے میں سنا نہ ہوگا۔ اس کی اہمیت اس بات سے عیاں ہے کہ یہ کتاب 7 ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ اولین دو جلدیں مولانا شبلی نعمانی نے لکھی ہیں۔ اُن کے وفات کے بعد باقی 5 جلدیں اُن کے شاگردِ رشید سلیمان ندوی نے پوری کی ہیں۔ اس کتاب کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں سیرت پاک کو ایک مورخ اور ایک سوانح نگار کے ساتھ ساتھ ایک فلسفی اور مدبر کی نگاہ سے بھی دیکھا گیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے آپؐ کی شخصیت اور آپ کا پیغام و دعوت دونوں بہ یک وقت سامنے آجاتے ہیں۔ شبلی و ندوی دونوں نے جس خوبی کے ساتھ آپؐ کی سیرت کے تمام پہلوؤں کو اس کوزہ میں بند کرنے کی کوشش کی ہے، وہ یقیناًبے مثل ہے۔
5) محمد رسول اللہؐ از کانسٹنٹین وِرژل جیورجیو:۔ مصنف کے نام کو دیکھ کر آپ چونک گئے ہوں گے۔ کانسٹنٹین ورژل جیورجیو ملکِ رومانیہ کے وزیر خارجہ تھے۔ مذہباً یہودی تھے۔ وہ مستشرق، مذہبیات کے ماہر، مصنف اور ناول نگار تھے۔ اُنھوں نے رسولِ کریمؐ کی حیاتِ طبیہ پر رومانین زبان میں ایک کتاب 1963ء میں لکھی تھی، جو غیر متعصبانہ اور غیر جانب دارانہ اندازِ بیاں کی وجہ سے مسلمان حلقوں میں قبولِ عام کا سند پاگئی۔ اس کتاب کا انگریزی کے سوا بہت سی زبانوں میں ترجمہ ہوا۔ اُردو میں اس کا ترجمہ کئی لوگوں نے کیا ہے۔ اِس وقت میرے پیشِ نظر جو ترجمہ ہے اس کا نام ’’محمد رسول اللہ‘‘ ہے۔ عبد الصمد صارم الازہری صاحب نے فروری 1974ء میں اس کا ترجمہ شایع کیا۔ ترجمہ دل کش اور اندازِ بیاں سادہ ہے۔ اس کتاب کا ترجمہ ’’انٹرنیٹ‘‘ پر بھی دست یاب ہے۔
6) ہادیٔ عالمؐ از محمد ولی رازی:۔ اس سیرت کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ ایک غیر منقوط کتاب ہے…… یعنی چار سو صفحات پر محیط اس کتاب میں ایک بھی ایسا لفظ استعمال نہیں کیا گیا ہے جس میں کوئی نقطہ ہو۔ اس کتاب کے مصنف محمد ولی رازی ہیں۔ اس کتاب کو 1983ء میں حکومتِ پاکستان کے منعقد کردہ مقابلے میں اول انعام سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔