ماہِ ستمبر کے آغاز کے ساتھ ہی عوام پاکستان کے دل و دماغ، ارواح و اجسام پاک فوج کے بہادر شہیدوں، جانباز سپاہیوں اور غازیوں کی یادوں کی روشنی اور خوش بو سے معطر ہوجاتے ہیں۔ ان شہدائے وطن کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے چھے ستمبر کا دن، عوام پاکستان اور مسلح افواج کی جانب سے یوم شہدا اور یومِ دفاع وطن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
رانا اعجاز حسین چوہان کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/rana/
وہ چھے ستمبر کا ہی دن تھا جب پاکستان کا ازلی دشمن بھارت، پاکستان کو ختم کرنے کے لیے چڑھ دوڑا تھا۔ رات کے اندھیرے میں دشمن نے ٹینکوں کی گھن گرج اور شراب کے نشے میں پاکستان پر حملہ کیا، تو 6 ستمبر 1965ء کی رات نے ایک ایسی صبح کو جنم دیا، جو رہتی دنیا تک مظلوم قوموں کے لیے مشعلِ راہ بن گئی۔ امتحان اور آزمایش کی ہر گھڑی اور ہر موقع کی طرح اس وقت بھی اللہ تعالا کی خصوصی مدد اہلِ حق اور اہلِ پاکستان کے ساتھ شاملِ حال رہی۔ کلمۂ طیبہ کا ورد کرتی پاکستان کی بہادر بری، بحری اور فضائی افواج نے دشمن کے وار روکنے کے لیے اپنے سینے ڈھال بنا دیے۔
اس مو قع پر شہریانِ پاکستان کے رویے بھی بے مثال تھے۔ اُدھر بھارتی حملہ ہوا ، اِدھر تمام اختلافات ختم۔ اہلِ زر نے اپنا مال و دولت، اہلِ فن نے اپنا کسب و کمال، اہلِ قلم نے اپنے الفاظ و جذبات اور اہلِ دل نے اپنی وفائیں اور دعائیں سب پاکستان کے لیے وقف کردیں۔ ہر ہر پاکستانی ’’میرا سب کچھ میرے وطن کا ہے‘‘ کی عملی تفسیر و تصویر بن گیا۔ ہر محاذپر گھمسان کا رَن پڑا۔ پاکستان کے بہادر بیٹوں نے زمیں، فضا اور سمندر میں ہر معرکے اور ہر مورچے میں دشمن کے دانت کٹھے کیے۔ اس طرح ہندوستان کے گھناونے اور ناپاک منصوبے ملیامیٹ ہوئے۔ ہندو سورماؤں کا غرور خاک میں مل گیا۔ شرم ناک شکست، ذلت، رسوائی اور شرمندگی ہندو نیتاؤں اور بھارتی فوج کا مقدر بنی…… اور الحمد اللہ افواجِ پاکستان اور اہلِ پاکستان اور محبانِ پاکستان سرخ رو و سرفراز ٹھہرے۔
یہ حقیقت ہے کہ جب بھی کبھی معاملہ دفاعِ وطن کا آیا، پاکستان کی فوجی و سول قیادت اور پوری پاکستانی قوم ایک جسم و جاں کی مانند ایک صفحے پر متحدہوتی ہے۔ سیاچن کی برف پوش چوٹیا ں ہوں، یا تھر کی چاندی جیسی چمکتی ریت کے ٹیلے، پنجاب کے میدان ہوں یا سندھ اور بلوچستان کے ساحل، خواہ خیبر پختونخوا کی حسین و جمیل وادیاں ہی کیوں نہ ہوں، وطنِ عزیز کے لیے چپے چپے کی حفاظت کے لیے پاک فوج پر لحظہ چاق و چوبند ہے۔ اس کا یہ پختہ اتحاد اقوامِ عالم کو واضح پیغام دیتا ہے کہ پاکستانی قوم ہر طرح کے کٹھن حالات کا مقابلہ کرنا اور ملک دشمن عناصر کو ناکوں چنے چبوانا جانتی ہے۔ چاہے وہ 1948ء کی پاک بھارت جنگ ہو، یا 1965ء اور1971ء کی جنگیں…… پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج نے ہر محاذ پر دشمن کو دھول چٹائی ہے۔ پاکستان کا دفاع لاکھوں شہدا کے خون سے عبارت ہے۔ دفاع کی خاطر شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرنے والوں کو قوم نے نشانِ حیدر، ستارۂ جرات، تمغائے جرات اور دیگر فوجی اعزازات سے نوازا…… اور ان بہادر سپوتوں کے بہادری کے کارنامے قوم کے دلوں میں زندہ ہیں اور رہیں گے۔
پاکستان کے دشمن یاد رکھیں کہ آج افواجِ پاکستان اور عوام پاکستان میں دشمن کا بھرپور مقابلہ کرنے کا پہلے سے کہیں زیادہ جذبہ موجود ہے۔ پوری پاکستانی قوم ہر مشکل موڑ پر بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ماضی میں ملک دشمن عناصر نے دہشت گردی کی بہیمانہ وارداتوں میں معصوم شہریوں کا قتلِ عام کرکے پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کی راہ میں رخنہ ڈالا اور ملک کو معاشی و اقتصادی ترقی میں پھولنے پھلنے نہ دیا، جس پر افواجِ پاکستان نے سیاسی و عسکری قیادت کی مشاورت سے دہشت گردوں کے خلاف کئی بڑے آپریشن کیے۔ ان تمام آپریشنز میں سکیورٹی فورسز کو دہشت گردوں کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ 98 فی صد سے زاید دہشت گردوں کا قلع قمع ہوا، اور غیر ملکیوں سمیت دہشت گرد تنظیموں کے متعدد اہم کمانڈر ان آپریشنوں میں مارے گئے، جب کہ بھاری مقدار میں اسلحہ، ایمونیشن، گاڑیاں اور دوسراسامانِ حرب قبضے میں لیا گیا۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جتنی قربانیاں ہماری فوج، پولیس، رینجرز، ایف سی، انٹیلی جنس اداروں، طالب علموں اور عوام نے دی ہیں، دنیاکی کوئی قوم اور ملک اس کی مثال پیش نہیں کرسکتا۔ ان آپریشنز میں پاک فوج کے بہادر جوانوں، افسروں اور سیکورٹی اداروں کے اہل کاروں اور سول شہریوں سمیت 80 ہزار سے زاید افراد نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے دفاعِ وطن کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا ۔
آج پوری پاکستانی قوم، پاک فوج اور مسلح سیکورٹی فورسز کے شہدوں کو سلام پیش کرتی ہے، جنھوں نے ہمارے محفوظ کل کے لیے اپنا آج قربان کردیا۔ غازیوں اور شہیدوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ خصوصی طور پر سلام اُن غازیوں اور شہیدوں کو، جنھوں نے وطنِ عزیز کے دفاع اور سلامتی کی خاطر غیر روایتی جنگوں اور خفیہ معرکوں میں اپنا کردار ادا کیا۔ اُن خاموش مجاہدوں کے کارناموں سے قوم آگاہ نہیں، مگر مادرِ وطن کی سلامتی اور دفاع کے لے اُن کی قربانیاں لازوال اور ناقابلِ فراموش ہیں، جن کے مقصد کی لگن نے مادرِ وطن کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا۔ پاکستانی افواج کے خفیہ اداروں نے تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ جنگ لڑی اور سفاک دشمن کو ایسے زخم لگائے کہ دشمن آج بھی اپنے زخم چاٹ رہا ہے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالا پاک سرزمین کی حفاظت پر معمور ہر سپاہی کو سلامت اور سربلند رکھے جو کہ برف زاروں، ریگ زاروں اور کوہ ساروں پر پاکستان اور اہلِ پاکستان کو دشمن کے شر سے محفوظ رکھنے کے لیے سینہ سپر ہیں، آمین……!
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔