تحصیلِ بابوزئی (مینگورہ) اور بریکوٹ کی 7 لاکھ 84 ہزار آبادی جن میں نصف تعداد خواتین کی ہے، کے لیے واحد گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ کالج سیدو شریف میں بی ایس کی خواہشمند 3198 طالبات میں صرف 320 طالبات کو داخلہ مل سکا۔ 2878 طالبات تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے سے محروم رہ گئیں۔
مذکورہ گرلز کالج میں بی ایس کے 8 ڈیپارٹمنٹ (انگلش، اسلامیات، پولیٹیکل سائنس، سائیکالوجی، باٹنی، زوالوجی، کیمسٹری اور میتھس) ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مطابق ایک کلاس میں 40 طالبات سے زیادہ نہیں بیٹھیں گی جس کی وجہ سے ان ڈیپارٹمنٹس میں 320 طالبات ہی کو داخلہ مل سکتا ہے۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر کالج کی پرنسپل ڈاکٹر نرگس آرا نے بتایا کہ ان کے پاس بی ایس کے لیے 8 ڈیپارٹمنٹس ہیں جس کے لیے 3198 طالبات نے داخلے کے لیے آن لائن درخواست جمع کرائی تھی۔ ان میں میرٹ کی بنیاد پر 320 طالبات کو داخلہ دینا تھا، لیکن کالج انتظامیہ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو صورتِ حال سے آگاہ کیا، تو انہوں نے ہر ڈیپارٹمنٹ میں مزید دس طالبات کو داخلہ کی اجازت دے دی۔ اس سے زیادہ طالبات کو ہم داخلہ نہیں دے سکتے۔
ایک طالبہ جس کو داخلہ نہ مل سکا، کے والد محمد رحمان نے بتایا کہ سرکاری کالجوں میں ان والدین کے بچے داخلہ لیتے ہیں جو نجی کالجوں کی فیس جمع نہیں کرسکتے۔ اس لیے اب داخلہ نہ ملنے پر اس کی بیٹی خواہش کے باوجود آگے نہیں پڑھ سکے گی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان سے مطالبہ کیا کہ خواتین کے لیے مزید کالجوں اور سیکنڈ شفٹس شروع کیے جائیں، تاکہ غریب کی بیٹی بھی تعلیم حاصل کرسکے۔