’’اِفاقہ‘‘ (اسمِ مذکر) کا تلفظ عام طور پر ’’اَفاقہ‘‘ ادا کیا جاتا ہے۔
رشید حسن خان اپنی تالیف ’’کلاسکی ادب کی فرہنگ‘‘ کے صفحہ نمبر 68 پر اس کا تلفظ ’’اِفاقہ‘‘ درج کرتے ہیں نہ کہ ’’اَفاقہ‘‘۔
فرہنگِ آصفیہ اور نوراللغات کے مطابق بھی دُرست تلفظ ’’اِفاقہ‘‘ ہی ہے جب کہ اس کے معنی ’’صحت‘‘، ’’فرق‘‘ اور ’’فائدہ‘‘ کے ہیں۔
نوراللغات میں ’’اِفاقہ‘‘ کے ذیل میں دی گئی تفصیل میں میر انیسؔ کا یہ دلچسپ شعر بھی درج ملتا ہے کہ
راحت سے شب و روز علاقہ مجھے ہوگا
فاقہ جو کروں گی، تو اِفاقہ مجھے ہوگا