آراضی یا اراضی؟

Journalist Comrade Amjad Ali Sahaab

اراضی (عربی، اسمِ مونث) کا اِملا عموماً ’’آراضی‘‘ لکھا جاتا ہے، مگر اُردو کی مستند ترین لغات میں سے ایک’’فرہنگِ آصفیہ‘‘ میں لفظ ’’آراضی‘‘ سرے سے موجود ہی نہیں۔
صاحبِ آصفیہ کے مطابق ’’اراضی‘‘ کے معنی (ارض کی جمع) ’’زمین‘‘، ’’دھرتی‘‘، ’’کھیت‘‘، ’’وہ زمین جس پر جمع و مال گزاری مقرر ہو‘‘ کے ہیں۔
اسی طرح ’’فرہنگِ عامرہ‘‘، ’’اظہر اللغات (مفصل)‘‘، ’’حسن اللغات‘‘ اور ’’جدید اُردو لغت (طلبہ کے لیے)‘‘کے مطابق بھی دُرست اِملا ’’اراضی‘‘ ہی ہے۔
’’جامع اُردو لغت‘‘ کے مطابق ’’آراضی‘‘ اور ’’اراضی‘‘ دونوں قسم کا اِملا درست ہے۔
’’نور اللغات‘‘، ’’فیروز اللغات (جدید)‘‘، ’’آئینۂ اُردو لغت‘‘، ’’فرہنگِ تلفظ‘‘ اور ’’جہانگیر اُردو لغت‘‘ میں ’’آراضی‘‘ کے ذیل میں ’’رک‘‘ درج ہے جو کہ’’رجوع کیجیے‘‘ کا اختصار ہے یا پھر ’’دیکھو‘‘ درج ہے۔ دونوں (یعنی ’’رک‘‘ اور ’’دیکھو‘‘) کے ذیل میں دُرست اِملا ’’اراضی‘‘ ہی درج ملتا ہے۔
’’نور اللغات‘‘ ہی میں ’’اراضی‘‘ کے ذیل میں یہ تفصیل بھی درج ملتی ہے: ’’اُردو میں بجائے واحد مستعمل ہے۔ بعض لوگ غلطی سے آراضی بہ الفِ ممدودہ کہتے ہیں (فقرہ) یہ اراضی کاشت پر اُٹھی ہوئی ہے۔‘‘
اس طرح ’’علمی اُردو لغت (جامع)‘‘ میں ’’آراضی‘‘ درج ہے، مگر ساتھ یہ تفصیل بھی دیکھنے کو ملتی ہے: ’’دیکھیے ’اراضی‘ جو زیادہ فصیح ہے۔‘‘
اس بارے میں ایک اور مستند حوالہ’’چراغ حسن حسرت‘‘ کے دل چسپ اور شگفتہ نثر پاروں پر مشتمل اور ’’محمد عارف‘‘ کی مرتب کردہ کتاب ’’دھوپ چھاؤں‘‘ میں ہاتھ آتا ہے، جو ’’نیشنل بُک فاؤنڈیشن، اسلام آباد‘‘ کی شائع کردہ ہے اور جس پر سنہ اشاعت دسمبر، 2016ء درج ہے۔ مذکورہ کتاب میں ایک مضمون ’’باغ و بہار‘‘ بھی شامل ہے، جس میں مختلف الفاظ کے تلفظ اور اِملا پر مفصل روشنی ڈالی گئی ہے۔ مذکورہ مضمون میں چراغ حسن حسرت رقم کرتے ہیں: ’’اراضی اور اسامی کو آسامی اور آراضی عام طورپر لکھا جاتا ہے۔ بل کہ کہیں کہیں تو ہم نے اہالی کو آہالی بھی لکھا دیکھا ہے۔ حالاں کہ تینوں لفظ فعالی کے وزن پر ہیں، جو عربی کے اوزان جمع میں سے ہے، اراضی ارض کی جمع ہے۔ اسامی اسم کی اور اہالی اہل کی۔‘‘ (صفحہ نمبر 152)
جاتے جاتے پروفیسر علی حسن، محمد ظہور الحسن اور جاوید حسن کی مرتب کردہ ’’آئینۂ اُردو لغت‘‘ میں ’’اراضی‘‘ کے ذیل میں حضرتِ انیسؔ کا ایک شعر ملاحظہ ہو:
نعرہ جو کیا شہ نے بلا گنبد دوار
طبقوں کو اراضی کے تزلزل ہوا اک بار
حاصلِ نشست:۔ دُرست اِملا’’اراضی‘‘ ہے، نہ کہ ’’آراضی‘‘۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے