صنائع لفظی میں یہ نہایت پُرتکلف صنعت شمار کی جاتی ہے۔ نجم الغنی اور عابد علی عابد دونوں نے اسے نہایت مشکل اور دشوار صنعت مانا ہے۔ اس صنعت کی وضاحت کے لیے بحر الفصاحت اور حدائق البلاغت میں درج اس صنعت کی تعریفوں کا تقابل نہایت ضروری ہے۔
نجم الغنی لکھتے ہیں: ’’نظم و نثر میں تمام حروف ایسے لاوے جائیں کہ سب نقطہ دار ہوں۔‘‘
امام بخش صہبائی نے حدائق البلاغت میں اس صنعت کی تعریف میں لکھا ہے: ’’صنعتِ منقوطہ وہ ہے کہ سب لفظ نقطہ دار ہوں گے۔‘‘
لڑکپن کھیل میں کھویا
جوانی نیند بھر سویا
اس شعر میں تمام الفاظ نقطہ دار ہیں۔
(’’ارتباطِ حرف و معنی‘‘ از ’’عاصم ثقلینؔ‘‘، پبلشرز ’’فکشن ہاؤس، لاہور‘‘، سنہ اشاعت 2015ء، صفحہ نمبر 94 سے انتخاب)