وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کے نامور سیاست دان، مصنف اور صحافی شیخ عبدالمجید سندھی 7 جولائی 1889ء کو پیدا ہوئے۔
آپ نے ’’ریشمی رومال تحریک‘‘ میں حصہ لینے کے پاداش میں تین سال اور ’’تحریکِ خلافت‘‘ میں انگریزوں کے خلاف تقریر کرنے کے الزام میں 2سال قید کاٹی۔ 1937ء میں سندھ اسمبلی کے پہلے آزاد انتخابات میں رکنِ اسمبلی منتخب ہوئے ۔ اس کے علاوہ آپ آل انڈیا مسلم لیگ میں بھی رہے ۔
آپ نے اپنی صحافت کی ابتدا سکھر سے نکلنے والے سندھی ہفت روزہ ’’الحق‘‘ سے کی۔ 1924ء میں آپ نے سندھی روزنامہ ’’الوحید‘‘ جاری اور اس کے ذریعے سندھی مسلمانوں میں سیاسی شعور پیدا کرتے رہے۔ سندھ سے بمبئی کی علاحدگی کے بعد آپ نے الوحید کا سندھ آزاد نمبر شائع کیا۔ یہ تاریخی نمبر 16 جون، 1936ء کو شائع ہوا۔
قیامِ پاکستان کے بعد شیخ عبد المجید سیاسی طور پر معتوب ٹھہرے۔ وہ شخص جس نے ہندو سے مسلمان ہونے کے بعد جس جوش و جذبے سے ہندوستانی مسلمانوں کے حقوق کے لیے نہ صرف آواز اٹھائی، بلکہ عملی طور پر بھی جدوجہد کی، اُن کی خدمات کا صلہ دینے کی بجائے انہیں ’’سیاسی اچھوت‘‘ قرار دے دیا گیا۔
آپ24 مئی 1978ء کو حیدرآباد، پاکستان میں وفات پاگئے۔ آپ کو مکلی کے قبرستان میں مرزا عیسیٰ ترخان کے مقبرے کے قریب دفن کیا گیا۔