کوئی خاص تاثر پیدا کرنے کے لیے متضاد معانی رکھنے والے دو الفاظ یا مرکبات کو باہم ترکیب دینا یورپی ادبیات میں محسنات بدیعی میں شمار ہوتا ہے اور ایسی ترکیب مغربی ادب کی اصطلاح میں آکسی مورون (Oxymoron) کہلاتی ہے، جیسے ’’جنت ارضی۔‘‘ حفیظ جالندھری کے ایک مجموعے کا نام ’’تلخابۂ شیریں‘‘ ہے۔
احمد فرازؔ کے اس شعر میں رہبر و رہزن کی ترکیب ’’آکسی مورون‘‘ کی ذیل میں آئے گی:
روشنی رہبر و رہزن بھی تو ہے
راہیو، شمعیں بجھا کر گزرو
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف ’’ادبی اصطلاحات کا تعارف‘‘ مطبوعہ ’’اسلوب، لاہور‘‘ اشاعتِ اول مئی 2015ء سے انتخاب)