قارئین، آپ کو دِکھنے والی اس عام سی تصویر میں ایک سردار جی کی دکان نظر آ رہی ہوگی۔ غور کرنے اور دکان کا جائزہ لینے پر آپ کو محسوس ہوگاکہ یہ کوئی بڑی دکان نہیں۔ یہ کوئی سپر سٹور یا مال نہیں، ایک چھوٹی سی اور عام سی دکان ہے، مگر اس کے اندر کھڑا دکھائی دینے والا سردار جو اپنی مخصوص پگڑی باندھے ہوئے ہے، ہر گز چھوٹا انسان نہیں ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کیوں ہے؟ تو چلئے، پہیلیاں نہیں بجھواتے اور مطلب کی بات بتا دیتے ہیں۔
تصویر میں نظر آنے والی اس چھوٹی سی دکان کے مالک (جس کا نام فوری طور پر معلوم نہ ہوسکا) نے ایک نیک عمل اور بڑے دل کی وجہ سے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔
آپ اگر تصویر کا بغور جائزہ لیں، تو دکان پر کھڑے دو افراد سردارجی کے ساتھ محو گفتگو دکھائی دیتے ہیں۔ ساتھ ہی ایک چارٹ سا لگا ہے جس پر لکھا ہوا ہے: ’’رمضان پیکیج۔‘‘
تصویر کو زوم اِن کرلیں، تو پتا چلتا ہے کہ لوبیا جس کی بازار میں قیمت 160روپیہ ہے، لیکن سردار جی اسے رمضان کے تقدس کی خاطر 150 روپیہ کے عوض بیچتے ہیں۔ روح افزا 200 کی جگہ 190، چھولے 180 کی جگہ 160 وعلی ہذا القیاس۔
تصویر سوشل میڈیا پر دینے والے ایک سماجی کارکن اور صحافی ضیاء الرحمان اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر اس تصویر کے ساتھ لکھتے ہیں:”A Sikh Grocer in Jamrud Bazar (Khyber) in KP subsidizes rates for Muslim Costumers in Ramdhan.”

سماجی کارکن اور صحافی ضیاء الرحمان کی ٹویٹ جس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔

تصویر شیئر کرنے کی دیر تھی کہ اس پر ہر طرف سے جے جے کار کی بارش شروع ہوئی۔
دوسری طرف مجھے خیال آیا کہ ایک ہمارے کلمہ گو مسلمان ہیں، نمازِ پنجگانہ کا اہتمام کرتے ہیں، داڑھی اور سر کے بالوں کو روزانہ صبح سویرے تیل دے کر چمکاتے ہیں، عِطر لگانا سنتِ نبویؐمانتے ہیں، مگر ساتھ ساتھ رمضان جیسے بابرکت مہینے کو کمائی کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور اپنے مسلمان بھائی کی چمڑی ادھیڑنے میں بھی کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے۔
میں تو سمجھتا ہوں کہ سردار جی کی یہ ایک عدد تصویر اور اس کا ذکر شدہ نیک عمل ہم جیسے بے عمل اور گفتار کے غازیوں کے منھ پر کسی زناٹے دار تھپڑ سے کم نہیں۔

……………………………………………………………………

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔