بمبئی میں جوش صاحب کو ایک ایسے مکان میں ٹھہرنے کا اتفاق ہوا جس میں اوپر کی منزل پر ایک معروف اداکارہ رہتی تھی۔ مکان کی ساخت کچھ اس قسم کی تھی کہ ان کا دیدار نہ ہوسکتا تھا۔ اس صورت میں انہوں نے یہ رباعی لکھی:
میرے کمرے کی چھت پہ ہے اس بُت کا مکان
جلوے کا نہیں ہے پھر بھی کوئی امکان
گویا اے جوش میں ہوں ایسا مزدور
جو بھوک میں ہو سر پر اٹھائے ہوئے خوان
(ڈاکٹر علی محمد خان کی کتاب کِشتِ زعفران مطبوعہ الفیصل پہلی اشاعت فروری 2009ء، صفحہ نمبر 126 سے انتخاب)