تحریر و ترتیب: میثم عباس علیزئی
(’’فلسفہ کی تاریخ‘‘ دراصل ڈاکٹر کامریڈ تیمور رحمان کے مختلف لیکچروں کا ترجمہ ہے۔ یہ اس سلسلے کا دسواں لیکچر ہے، مدیر)
٭ فیثا غورث، ریاضی اور موسیقی (Pythagoras):۔ فیثا غورث اور "Pythagoreans” کا سب سے اہم کردار ریاضی (Mathematics) اور موسیقی (Music)میں ہے۔ فیثا غورث یہ سمجھتا تھا کہ”Mathematics is the highest form of knowledge.” or "The world is numbers.”
ارسطو فیثا غورث کے بارے میں کہتے ہے کہ فیثاغورث کا موقف تھا کہ”The principles of mathematics are the principles of all things.” یعنی حساب کے جو اُصول اور قوانین ہیں، وہ تمام کائنات کے اصول اور قوانین ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں جتنے بھی چیزوں کے درمیان رشتے، تعلقات اور اُصول و قوانین ہمیں نظر آتے ہیں، وہ بنیادی طور پر ریاضیاتی تناسب (Mathematical Proportion) پر بنیاد ہیں۔ "Pythagoreans” یہ بات اس طرح کرتے ہیں کہ دنیا کے اندر جتنے بھی اصول اور قوانین ہیں، اُن سب کا اظہار "Whole Number Ratio” میں کیا جا سکتا ہے۔
٭ فیثا غورث تھیرم (Pythagoras’ Theorem):۔ فیثا غورث کی سب سے اہم دریافت فیثاغورث تھیرم یعنی "Pythagoras’ Theorem” ہے۔ جب ہم پرانی عمارات دیکھتے ہیں، جیسے "Pyramids”، تو بندہ حیران رہ جاتا ہے کہ اُنھوں نے اُس زمانے میں اتنے بڑے اور اونچی عمارات کیسے تعمیر کیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو عمارت بنانے کا طریقہ بہت اچھے طریقے سے آتا تھا اور عمارت بنانے میں استعمال ہونے والے جو اہم اوزار استعمال ہوتے تھے، اسے "Builder’s Set Square” کہتے ہیں۔
آپ نے سکول میں جیومیٹری بکس استعمال کیا ہوگا۔ اس میں دو مثلث ہوتے ہیں۔ ایک مثلث کے تین سائڈز برابر ہوتے ہیں اور دوسرے مثلث کا ایک کونا نکلا ہوا ہوتا ہے۔ اس کا ایک سائڈ 3، دوسرا سائڈ 4 اور تیسرا سائڈ 5 ہوتا ہے۔ اس مثلث کو چاہے آپ چھوٹا کرلیں یا بڑا، 3 اور 4 کے درمیان اینگل 90 آتا ہے، اور اس سے آپ اچھی اچھی عمارت بناسکتے ہیں۔ کیوں کہ ایک سیدھی دیوار اور کونا بنانے کے لیے 90 لازمی ہے۔ اُس زمانے میں وہ لوگ عمارت بنانے کے لیے 3، 4 اور 5 کے تناسب سے بڑے بڑے مثلث بناتے تھے۔ یہ علم مصر اور دوسرے لوگوں کے پاس تھا اور وہ لوگ اس کو عمارت اور سرنگ (Tunnel) بنانے کے لیے استعمال کرتے تھے، لیکن وہ اس کو "Mathematically” ثابت نہیں کر پائے کہ جب آپ 3، 4 اور 5 سائڈز کا مثلث بنائیں گے، تو 3 اور 4 کے درمیان اینگل 90 بنتا ہے۔ اس مسئلے کو فیثاغورث نے حل کیا۔ آج ہمیں نہیں پتا کہ فیثاغورث نے ذاتی طور پر یہ کیا، یا ان کے شاگردوں نے حل کیا؟ لیکن اس نے چار "Set Squares” کو استعمال کرکے جب اس نے اس کو اکٹھا رکھا، تو اسے یہ بات صاف ظاہر ہوگئی کہ بڑی والی سائڈ جس کو "Hypotenuse” کہتے ہیں اس کا "Square” جو ہے، وہ ہمیشہ برابر ہوگا "a” اور "b”۔ جب اس نے یہ ثابت کیا کہ "a+b=c” تو اس نے پہلی بار "Mathematically” یہ ثابت کیا کہ بلڈرز سیٹ سکویرز (Builder’s Set Square) ہمیشہ 90 اینگل کیوں دیتا ہے اور کیوں اتنا اہم ہے؟ فیثاغورث اپنے تھیوری کو تمام چیزوں کے ساتھ جوڑنا چاہتے تھے۔
٭ فیثا غورث اور موسیقی:۔ ایک دن فیثا غورث لوہار کی دکان سے گزر رہا تھا، تو اُس نے لوہار کی دکان سے ہتھوڑے کی آواز سنی۔ جب لوہار ہتھوڑا لوہے پر مار رہا تھا، تو اُس نے سوچا کہ یہ تو بڑی دلچسپ قسم کی میوزیکل آواز آرہی ہے۔ اس کا یہ خیال تھا کہ اگر ہتھوڑا بھاری ہو، تو ایک قسم کی آواز نکلتی ہے اور اگر ہلکی ہو، تو دوسرے قسم کی۔ مطلب جو مختلف قسم کی آوازیں پیدا ہوتی ہیں جو کہ ایک موسیقی کی طرح ہیں، یہ ہتھوڑے کی وزن پر انحصار کرتا ہے۔ مگر آج ہمیں معلوم ہے کہ ایسا نہیں بلکہ ہتھوڑے کی جس چیز پر ضرب پڑتی ہے، اگر اس کی لمبائی زیادہ ہو، تو نچلے "Node” والی آواز نکلے گی، اور اگر لمبائی کم ہو، تو پتلی آواز نکلے گی۔
فیثاغورث کو یہ بات پتا تھی یا نہیں، مگر اُس نے یہ تصور ایک "String Instrument” پر لاگو کر دیا۔ اُس نے پہلے تار (String) کی لمبائی معلوم کی۔ پھر جب اُس نے اُدھا کیا، تو ایک قسم کی آواز نکلی اور اس طرح اُس نے 3 اور پھر 4 حصوں میں تقسیم کیا، تو اُسے مختلف آوازیں سنائی دیے۔ اس طرح اس نے "Seven Nodes” کا پیمانہ نکالا۔ آج کل کے جو میوزیکل آلات ہیں، وہ "Pythagoras Scale” کے حساب سے نہیں، بلکہ جدید حساب سے ہیں۔ آج کل کے میوزیکل سکیل اور فیثا غورث کے میوزیکل سکیل میں صرف "3rd Node” کا فرق ہے، باقی برابر ہے۔ مسلمانوں کے اندر "Pythagoras Scale” کے مطابق موسیقی پچھلے صدی تک بجایا جاتا تھا۔
٭ موسیقی اور شاعری، روح اور جسم کے لیے دوا:۔ فیثا غورث کا خیال تھا کہ موسیقی اور شاعری دونوں چیزیں روح اور جسم کے لیے شفا ہے، یعنی موسیقی روح اور جسم کے لیے دوا کا کردار ادا کرسکتی ہے۔ روح کو صاف کر دیتی ہے۔ اس سے تمام برائیاں اور بیماریاں نکال دیتی ہے۔ لہٰذا فیثا غورث موسیقی اور شاعری تحریر کرتا تھا، تاکہ لوگوں کی بیماریاں دور ہوجائے۔
فیثا غورث کا خیال تھا کہ ہم ہر وقت موسیقی سن رہے ہیں۔ یہ جو ستارے دنیا کے اردگرد گھوم رہے ہیں، تو یہ "Ether” ہوا جیسی چیز سے گزرتے ہیں اور اس سے ایک میوزیکل قسم کی آواز سنائی دے سکتی ہے۔ یہ جو ستارے ہیں یہ دنیا سے مختلف تناسب میں دور ہیں۔ اس وجہ سے اس کی اجتماعی آواز ایک موسیقی ہے۔ وہ کہتا تھا کہ "The harmony of spheres.” یعنی پوری کائنات میں ایک طرح کی موسیقی پائی جاتی ہے۔
٭ فیثا غورث کے سکول کا خاتمہ:۔ بہرحال اس کے نظریاتی مسائل کی وجہ سے سکول ختم نہیں ہوا، بلکہ سیاسی مسائل کی وجہ سے ختم ہوا۔ چوں کہ فیثا غورث اشرافیہ طبقے کا ساتھ دیا کرتا تھا۔ ’’کروٹن‘‘ (Croton) کے اندر ایک بہت بڑی جنگ ہوئی، جس میں ایک طرف اشرافیہ طبقہ، تو دوسری طرف "Demos” تھے۔ "Demos” کا جو لیڈر تھا، اس کا نام ’’سائلن‘‘ (Cylon) تھا۔ سائلن کی جو بغاوت تھی، وہ کامیاب ہوگئی، وہ فیثا غورث کو اپنا دشمن سمجھتا تھا اور فیثا غورث، سائلن کو اپنا دشمن سمجھتا تھا۔ کیوں کہ سائلن، ڈیماس کی نمایندگی کرتا تھا اور فیثا غورث اشرافیہ طبقے کی نمایندگی کرتا تھا۔ سائلن کے پاس جب اقتدار آیا، تو اس نے بہت سے اقدامات کیے۔ اس نے سب سے پہلے اشرافیہ طبقے سے زمین چھین کر غریبوں میں تقسیم کیے اور غریبوں کے قرضے معاف کئیے۔ فیثاغورث نے اس کی مزاحمت کی۔ مزاحمت کے نتیجے میں سائلن نے فیثاغورث کے سکول کو ختم کردیا اور پائتھاگورینز (Pythagoreans) کو دبانا شروع کر دیا، بلکہ کہا جاتا ہے کہ جب سائلن نے فیثا غورث کے دوست "Milo” کا گھر جلا دیا۔ اس وقت اس کے گھر میں فیثاغورث بھی موجود تھا اور جل کر راکھ ہوگیا۔
پائتھاگورینز کا کہنا ہے کہ نہیں ایسا نہیں ہوا، بلکہ وہ وہاں سے نکلا اور کہیں اور چلا گیا اور اس کی موت کہیں اور ہوئی۔ بہرحال پائتھا گورینز کا سکول تقریباً 50 سال تک اور چلتا رہا، مگر مسلسل دباو کے نتیجے میں ختم ہوگیا۔
٭ فیثا غورث کا فلسفے کے تاریخ پر اثر اور افلاطون (The Secret Pythagorean):۔ فیثاغورث کے جو سیاسی نظریات تھے، اُس پہ جو بھی ہماری آرا ہو، اس کو ایک طرف رکھتے ہوئے، مگر اِس میں کوئی شک نہیں کہ فیثا غورث اور فیثا غورین کے فلسفی نظریات اور ریاضی کے متعلق ایک بہت اہم کردار ہیں۔ تاریخ میں فیثا غورث کے فلسفے کا انسانی زندگی کے حوالے سے بہت اہم کردار ہے۔
سب سے پہلے فیثا غورث کا اپنا تھیرم جو ہمیں یہ بتاتا ہے کہ "a+b=c”
دوسرا یہ کہ فیثا غورث کے سوچ کا افلاطون کے ذریعے انسانی سوچ پر بہت گہرا اثر ہوا…… بلکہ بعض لوگ تو یہ سمجھتے ہیں کہ افلاطون ایک خفیہ پائتھاگورین (Secret Pythagorean) تھا، یعنی وہ فیثا غورث سے متاثر تھا اور ان کے کئی خیالات سے متفق تھا۔ مثال کے طور پر افلاطون بھی یہ سمجھتا تھا کہ "Mathematics is the highest form of knowledge.” یعنی ریاضی بالکل غلط نہیں ہوسکتی۔ باقی تمام چیزوں میں ہم غلطی کرسکتے ہیں، مگر ریاضی میں نہیں۔
اس لیے افلاطون نے اپنی اکیڈمی کی علامت کو ٹرائی اینگل رکھا تھا، جو فیثاغورث کا بھی سمبل تھا اور اکیڈمی کے باہر یہی لکھا تھا کہ "Let no man enter who does not know geometry.” یعنی کہ جو جیومیٹری نہیں جانتے، اُسے سکول کے اندر داخل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ افلاطون کی روح کے حوالے سے بھی ملتی جلتی وہی سوچ تھی، جو فیثا غورث کی تھی۔
پہلا، دوسرا، تیسرا، چوتھا، پانچواں، چھٹا، ساتواں، آٹھواں اور نواں لیکچر بالترتیب پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنکس پر کلک کیجیے:
1) https://lafzuna.com/history/s-33204/
2) https://lafzuna.com/history/s-33215/
3) https://lafzuna.com/history/s-33231/
4) https://lafzuna.com/history/s-33254/
5) https://lafzuna.com/history/s-33273/
6) https://lafzuna.com/history/s-33289/
7) https://lafzuna.com/history/s-33302/
8) https://lafzuna.com/history/s-33342/
9) https://lafzuna.com/history/s-33356/
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔