تحریر و ترتیب: میثم عباس علیزئی
(’’فلسفہ کی تاریخ‘‘ دراصل ڈاکٹر کامریڈ تیمور رحمان کے مختلف لیکچروں کا ترجمہ ہے۔ یہ اس سلسلے کا نواں لیکچر ہے، مدیر)
٭ فیثاغورث اور فیثاغورث کا اسکول (Pythagoras):۔ فیثاغورث کی پیدایش ہوتی ہے 570 قبلِ مسیح میں اور وفات ہوتی ہے 495 قبلِ مسیح میں۔
فیثا غورث کی پیدایش دراصل "Samos” شہر میں ہوتی ہے جو "Miletus” کے بہت قریب ہے، مگر اس نے اپنی زندگی وہاں پر نہیں گزاری۔ یہ کہا جاتا ہے کہ فیثا غورث کئی ممالک کے اندر سفر کرتا رہا۔ مطلب اُس کو سفر کا بہت شوق تھا۔ کوئی کہتا ہے کہ وہ مصر بھی گیا، کوئی کہتا ہے کہ انڈیا بھی گیا تھا اور آخرِکار اس نے اٹلی کے شہر "Croton” میں رہنے کا فیصلہ کیا اور باقی زندگی وہاں گزاری۔
یونان کے تاریخ دان کہتے ہیں کہ فیثا غورث، اینیگزیمینڈر کا شاگرد تھا۔ یہ بات غلط بھی ہوسکتی ہے اور درست بھی…… مگر اس بات میں کوئی شک نہیں کہ فیثاغورث، مائلژن سکول (Milesian School) سے ضرور متاثر ہوا ہوگا۔
فیثا غورث میں سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے زندگی کے بارے میں ہم حقیقت میں بہت کم جانتے ہیں، بلکہ یہ کہنا بھی ضروری ہوگا کہ جن پچھلے فلاسفرز کو ہم نے پڑھا تھا یعنی تھیلیس، اینگزمینڈر، اینگمینیز، اُن کے بارے میں بھی ہم حقیقت میں بہت کم جانتے ہیں۔
ہم اس کے بارے میں دوسرے لوگوں کے ذریعے جانتے ہیں، جیسے مثال کے طور پر جو ارسطو نے ان پر لکھا ہے، وغیرہ۔
مطلب یہ کہ تاریخ میں فیثا غورث کا ریکارڈ کم ملتا ہے اور اس کی لکھائی بھی نہ بچ سکی۔
فیثا غورث کے بارے میں بہت سی باتیں بنی ہیں جو کہ خود بہت مزے دار تھیں۔ مثال کے طور پر کوئی کہتا تھا کہ وہ "Apollo” کا بیٹا ہے، تو کوئی کہتا کہ اُس کی تھائی گولڈ سے بنی ہوئی ہے۔ کوئی کہتا تھا کہ وہ "Time Travel” بھی کرسکتا تھا۔ ہوا میں اِدھر اُدھر جاسکتا تھا۔ جانوروں سے باتیں کرسکتا تھا۔ وہ خود کہتا تھا کہ وہ کئی زندگیاں گزار چکا ہے اور اُن میں سے چار ان کو یاد ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ چاند پر لکھ سکتا تھا۔
بہر حال فیثا غورث وہ پہلا شخص تھا کہ جس نے اپنے لیے فلاسفر کا لفظ استعمال کیا۔
٭ فیثا غورث کا اسکول (School of Pythagoras):۔ فیثاغورث وہ پہلا شخص تھا کہ جس نے اپنا ایک سکول بنایا، اکیڈمی بنائی جہاں سب سیکھ سکتے تھے۔ وہ سکول ایک منفرد سکول تھا جہاں سب برابر ہوا کرتے تھے۔ یعنی کہ یہ سکول "Communist Principles” پر چلا کرتا تھا، مگر یہ ایک مختلف قسم کی اشتراکیت تھی۔
اس میں صرف وہ شامل ہوسکتا تھا جو اشرافیہ طبقے سے تعلق رکھتا ہو…… یعنی یہ دراصل ایک "Aristocratic Communist School” سکول تھا۔ اِس سکول کا اُس زمانے کی سیاست پر بھی اثر تھا اور یہ اثر مزید بڑھتا جا رہا تھا۔ "Croton” میں "Demos” طبقے کی ڈیموکریٹک عروج کے نتیجے میں یہ سکول مکمل طور پر ختم ہوا۔
’’ڈماس‘‘ جو کہ ہم نے پچھلے لیکچروں میں وضاحت کی ہے، یہ وہ طبقہ ہوا کرتا تھا، جو خود غلام تھے اور نہ اُنھوں نے دوسروں کو غلام بنایا ہی تھا۔ ان کا "Croton” میں ایک سیاسی اثر و رسوخ بڑھ رہا تھا، مگر ان کو اس طرح دبایا گیا کہ دوبارہ کھڑے نہ ہوسکے اور وہ سکول تباہ و برباد ہوگیا۔
٭ سکول کے تباہ و برباد ہونے کے اسباب و وجوہات:۔ اس سکول کے تباہ ہونے کے کیا اسباب و وجوہات تھے، ان کو سمجھنا بڑا ضروری ہے۔ فیثا غورث کے سکول کی سیاست کو سمجھنے کے لیے ہمیں تھوڑا سا یونانی سیاست دوبارہ سے دہرانا ہوگی۔
جیسے ہم نے ذکر کیا تھا کہ یونانی سوسائٹی میں کم سے کم تین طبقے موجود تھے۔ ایک ’’اشرافیہ‘‘ (Aristocracy)، دوسرا ’’فری مین‘‘ (Demos) اور تیسرا طبقہ غلام تھا۔
ہم نے یہ بھی ذکر کیا ہے کہ "Aristocracy” اور "Demos” کے درمیان ہمیشہ لڑائی چلتی رہتی تھی۔ اشرافیہ طبقے کے اندر بھی ایک بہت بڑی تبدیلی آرہی تھی، یعنی پرانا قبائلی نظام بتدریج ٹوٹتا جارہا تھا اور غلام طبقے یا غلام داری کے نظام کی وجہ سے اشرافیہ اور حکم ران طبقے کے اندر جو خوش حالی آرہی تھی، اس سے لوگوں کے تصورات و خیالات اور ثقافت تبدیل ہوتی جارہی تھی اور جیسے جیسے ان کی سوچ اور ثقافت تبدیل ہو رہی تھی، تو تضادات بھی ان کے درمیان آرہے تھے، یعنی پرانے سردار اور نئے سردار جو دولت اکٹھا کرنے کے نتیجے میں نئے امیر ہوئے تھے، کے درمیان تضادات بھی بڑھتے چلے گئے۔
تو لہٰذا اشرافیہ طبقے کے اندر بھی ایک توڑ پھوڑ کا عمل جاری رہا، اور اس کے نتیجے میں پرانے قبائلی خیالات و تصورات کو بتدریج رد کیا جارہا تھا۔
ظاہر ہے اس کے خلاف ردِ عمل بھی تھا، ایک نئی سوچ پیدا ہو رہی تھی۔ یہ ایک ترقی کا قدم تھا۔ اس کیفیت میں کہ جہاں پرانا قبائلی نظام ٹوٹ رہا تھا…… اور نئی سوچ اور نیا نظام جنم لے رہا تھا، یعنی ایک نیا سماج اُبھر گیا۔
بہرحال اشرافیہ طبقے کے اندر ایک ردِ عمل تھا کہ کس طرح سے یہ سماج تیزی سے تبدیل ہوا نظر آرہا ہے اور جیسے ہم نے پہلے بھی ذکر کیا ہے کہ "Aristocratic” اور "Demos” کے درمیان ایک تضاد موجود تھا، تو اس کیفیت میں فیثاغورث نے ایک سوسائٹی بنائی۔ جس کا مقصد یہ تھا کہ وہ ان خیالات، اُصول، تصورات و اقدار کو بچا کر رکھ سکے کہ جو کہ وہ سمجھتا تھا کہ درست ہیں۔ لہٰذا اس نے یہ جو سکول بنایا، اُس میں اشرافیہ کے وہ لوگ تھے، جو چاہتے تھے کہ پرانے اصول و قوانین اور سوچ مکمل طور پر تباہ نہ ہو۔
اس سکول کو قائم رکھنے کے لیے فیثا غورث نے اس سکول کو ایک پوشیدہ (Secret) سوسائٹی بنائی۔
وہ نہیں چاہتا تھا کہ ان کی تمام سوچ اور خیالات ہر طرف پھیل جائیں۔ ان کے دشمن اور دوستوں کو معلوم نہ ہو بلکہ راز رہے۔ سکول کے اندر بھی ان کے شاگردوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
٭ ایک "Learner”
٭ دوسرا "Listener”
یعنی ایک وہ جو صرف سنتے ہیں اور دوسرے وہ جو سیکھتے ہیں۔
سکول کے اندر کوئی نجی ملکیت نہیں تھی۔ وہ کہتے تھے کہ”All land money possession will be common property”
سکول کے بارے میں ایک خوب صورت بات یہ تھی کہ اس سکول میں عورتیں بھی شامل تھیں۔ یہ نہیں تھا کہ یہ صرف مردوں کا سکول تھا۔
فیثاغورث کا خیال تھا کہ عورت بھی مکمل طور پر علم و منطق کی قوت رکھتی ہے، یعنی عورت بھی ایک فلاسفر بن سکتی ہے۔
اس سکول کا ایک "Symbol” بھی تھا (TETRAKTYS)۔ اس پر ایک مثلث (Triangle) بنا ہوا تھا، اور مثلث کا "Symbol” اکثر "Secret Society” کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ کیوں کہ اکثر سیکرٹ سوسائٹی فیثا غورث کے سیکرٹ سوسائٹی سے متاثر ہیں، جیسے "Freemasons”،”Illuminati” اور "Rosicrucianism” وغیرہ۔
افلاطون کی اپنی اکیڈمی کی علامت بھی ٹرائی اینگل تھی…… جس پر انھوں نے لکھا تھا: "Let no man enter who does not know Geometry”
یعنی اگر جیومیٹری نہیں جانتے، تو یہاں سکول میں داخل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
فیثاغورث کے بارے میں ہم نے جو بیان کیا، اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فیثاغورث ایک سیاسی لیڈر بھی تھا اور ایک فلاسفر بھی…… مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ ایک مذہبی لیڈر بھی تھا، یعنی ’’پائتگورین‘‘ سوچ جو ہے، اُس میں مذہبی عنصر بھی تھا۔ وہ کون سا مذہب تھا ؟
تاریخ دان لکھتے ہیں کہ فیثاغورث "Orphic” مذہب سے متاثر تھا، جو یونانی سوسائٹی کے اندر موجود تھا۔ "Pythagoreans” یہ سمجھتے تھے کہ ایک انسان کی روح مرنے کے بعد کسی دوسرے انسان یا کوئی اور چیز میں منتقل ہو جاتی ہے، جس کو انگریزی میں "Transmigration of Soul” کہتے ہیں۔ اگر اچھے اعمال ہوں، تو روح انسان کے اندر، اور اگر برے اعمال ہوں، تو کسی اور چیز کے اندر منتقل ہو جاتی ہے جیسے جانور وغیرہ۔
پہلا، دوسرا، تیسرا، چوتھا، پانچواں، چھٹا، ساتواں اور آٹھواں لیکچر بالترتیب پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنکس پر کلک کیجیے:
1) https://lafzuna.com/history/s-33204/
2) https://lafzuna.com/history/s-33215/
3) https://lafzuna.com/history/s-33231/
4) https://lafzuna.com/history/s-33254/
5) https://lafzuna.com/history/s-33273/
6) https://lafzuna.com/history/s-33289/
7) https://lafzuna.com/history/s-33302/
8) https://lafzuna.com/history/s-33342/
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔