"رجز” فخریہ اشعار کو کہتے ہیں جو میدانِ جنگ میں (یا فخر کے کسی اور موقعے پر) اپنی اور اپنی قوم کی دلاوری اور عز و شرف جتانے کے لیے پڑھے جاتے ہیں۔
بالفاظِ دیگر رجز میں اپنی شناخت و بسالت کا تذکرہ، اپنے علو خاندان پر ناز، اپنے خاندان کے مناقب و فضائل کا شمار اور اپنے شخصی اور خاندانی شرف و فضیلت کا اظہار ہوتا ہے۔
شہدائے کربلا کے مرثیوں میں اردو کے مرثیہ گو شعرا نے رجزنگاری بھی کی ہے۔ ایک مرثیہ میں میر انیسؔ کا یہ بند ملاحظہ فرمائیں جس میں امام حسینؓ، اعدا سے مخاطب ہیں:
میں ہوں سردارِ شبابِ چمنِ خلد و بریں
میں ہوں انگشترِ پیغمبرِ خاتم کا نگیں
میں ہوں خالق کی قسم، دوشِ محمد کا مکیں
مجھ سے روشن ہے فلک، مجھ سے منور ہے زمیں
ابھی نظروں سے نہاں نور جو میرا ہوجائے
محفلِ عالمِ امکاں میں اندھیرا ہوجائے
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف "ادبی اصطلاحات کا تعارف” مطبوعہ "اسلوب لاہور”، اشاعتِ اول، مئی 2015ء، صفحہ 253 سے انتخاب)