تبصرہ نگار: طارق احمد خان 
’’بھوکی سڑک‘‘ دراصل ’’بین اوکری‘‘ (Ben Okri) کے بکر پرائز وننگ ناول "The Famished Road” کا اُردو ترجمہ ہے، جسے راشد اشرف نے اُردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔ ’’بین اوکری‘‘ نائجیریا سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن آج کل لندن میں مقیم ہیں۔
اگر آپ نے مارکیز کا ’’تنہائی کے سو سال‘‘ یا حوان رولفو کا ’’پیڈرو پرامو‘‘ پڑھ رکھے ہیں، تو جادوئی حقیقت نگاری کے موضوع سے بخوبی واقف ہوں گے۔ اس ناول میں جادوئی یا روحوں کی دنیا اور حقیقی دنیا ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ حتیٰ کہ بعض اوقات آپ کو سمجھ نہیں لگتی کہ یہ حقیقی دنیا کا بیان ہے، یا جادوئی دنیا میں ہیں آپ۔
’’آزارو‘‘ ایک ابیکو بچہ ہے۔ مطلب وہ زندگی اور موت کی سرحد پہ ہے۔جس کا واسطہ حقیقی اور جادوائی دنیا دونوں سے ہے۔ وہ اپنی ماں باپ کا اکلوتا بیٹا ہے۔
کہانی کا بیک ڈراپ افریقہ کی ایک بے نام سی بستی ہے، جس میں آزارو اپنے باپ اور ماں کے ساتھ رہ رہا ہے۔ بستی کو ذہن میں رکھیں، تو یوں لگتا ہے یہ بستی پورے افریقہ کی نمایندہ ہے۔ بے پناہ غربت، سہولیات کی عدم دست یابی، دو وقت کی روٹی کے لیے جان توڑ محنت کے باوجود کچھ ہاتھ نہ آنا، سیاست کے نام پہ لڑائی جھگڑے، غنڈا گردی غرض ہر ہر مصیبت یا برائی جو کسی بھی معاشرے میں ہوسکتی ہے، وہ اس بستی کا حصہ ہے۔
دیگر متعلقہ مضامین:
کیتھرائن مینسفیلڈ کے بہترین افسانے  
ناروے کی لوک کہانیاں 
پاپولیسٹ لیڈروں کی خصوصیات بیان کرتی کتاب 
افغانستان کا نوحہ 
لیو ٹالسٹائی کی کہانیاں
ناول کسی پلاٹ کو لے کر آگے نہیں بڑھتا۔ یوں سمجھ لیں کہ ایک رننگ کمنٹری ہے ایک علاقے کی روزمرہ زندگی کی، جس کا سینٹر سٹیج آزارو کا گھر ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ کمنٹری دو دنیاؤں کو یوں ساتھ لے کے چلتی ہے کہ آپ کے لیے فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ حقیقی دنیا کون سی ہے اور روحوں کی دنیا کون سی۔
ناول انتہائی سنجیدہ ہے۔ اس میں کچھ بھی ہلکا پھلکا یا فن سا نہیں۔ بے انتہا غربت، غریبوں کا استحصال، عدم مساوات، صحت و علاج کی سہولیات کی عدم دست یابی، غرض اسی جیسی باتوں سے بار بار پالا پڑتا رہے گا۔ کچھ باتیں بار بار دہرائی گئی ہیں، جو کم از کم مجھے "Irritating” لگیں۔ مجھے تو سارا ناول جادوئی دنیا میں سیٹ کیا لگا۔ کم ہی پتا چلا کہ کہاں سے حقیقی دنیا کے واقعات شروع ہوئے ہیں۔
ترجمہ ایوریج سا ہے۔ کہیں کہیں ترجمے کی وجہ سے کنفیوژن بھی ہوتی ہے متن سمجھنے میں۔ اگر انتہائی سنجیدہ اور خشک ناول آپ ہضم کرسکتے ہیں، تو اسے پڑھ لیں…… ورنہ جانے دیں۔ چھوٹی سی زندگانی ہے اور اتنا کچھ پڑھنا باقی ہے۔ وہ پڑھیں جو آپ کو "Fascinate” کرے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔