وکی پیڈیا کے مطابق 23 فروری 1969ء کو بھارتی اداکارہ اور پروڈیوسر مدھو بالا زندگی کی بازی ہار گئیں۔
1960-70ء اور کے عشرے کی انتہائی خوبصورت اور ہمہ جہت خوبیوں سے مالا مال اداکارہ مدھو بالا نے اپنی فلمی زندگی کا سفر 9 سال کی عمر سے شروع کیا تھا۔ فلمساز اور ہدایت کار کیدار شرما نے 1935ء میں انہیں اپنی پہلی فلم "نیل کمل” میں بطورِ ہیروئین سائن کیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر محض 13 سال تھی۔ پھر محل، ترانہ، مسٹر اینڈ مسز 55، ہاؤڑا برج، کالا پانی، چلتی کا نام گاڑی جیسی کئی کامیاب فلموں میں انہوں نے کام کیا۔ لیکن فلم "مغلِ اعظم” میں ان کی اداکاری اور ان کے حسن کے بہت چرچے ہوئے۔
مدھو بالا کا فلمی سفر جتنا کامیاب رہا، ان کی اپنی ذاتی زندگی اتنی ہی ناکام رہی۔ انہوں نے اپنے دور کے کامیاب اداکار اور شہنشاہِ جذبات دلیپ کمار سے محبت کی۔ 6 سال تک ان کے درمیان دوستی رہی، لیکن مدھو بالا کے والد عطاء اللہ خان گنڈا پور کو ان کی دوستی پسند نہیں آئی، اور یہ حسین جوڑی ٹوٹ گئی۔ اس کے بعد مدھو بالا نے گلوکار کشور کمار سے شادی کی، لیکن کم عمری میں ہی 1969ء میں ان کا انتقال ہوگیا۔
وکی پیڈیا کے مطابق مدھو بالا کا شمار بالی وڈ کی انتہائی خوبصورت اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے۔ ان میں بلا کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اداکاری کی زبردست صلاحیت تھی۔ محکمۂ ڈاک نے 2008ء میں ان کی یاد میں ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔
انڈین سنیما میں نرگس، مینا کماری اور نوتن جیسی اداکاراؤں کے دور میں مدھوبالا نے اپنی ایک منفرد چھاپ چھوڑی تھی۔