ہم خوش بو کو اپنی ناک میں موجود "Olfactory Receptors” کے ذریعے محسوس کرتے ہیں۔ جب ہم کوئی خوش بو سونگھتے ہیں، تو اس کے ذرات ہوا میں سے ناک میں داخل ہوتے ہیں اور ان ’’ریسپٹرز‘‘ سے چپکتے ہیں۔ یہ ’’ریسپٹرز‘‘ دماغ کو سگنل بھیجتے ہیں، جس سے ہمیں خوش بو کا احساس ہوتا ہے۔
ہماری ناک میں تقریباً 400 مختلف قسم کے "Olfactory Receptors” ہوتے ہیں اور ہر ایک مختلف قسم کی خوش بو کا پتا لگانے کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک ’’ریسپٹر‘‘ گلاب کی خوش بو کا پتا لگا سکتا ہے، جب کہ دوسرا دیگر پھولوں کی خوش بو کا پتا لگا سکتا ہے۔
ہمارا دماغ ان ’’ریسپٹرز‘‘ سے ملنے والے سگنلوں کو ایک خاص خوش بو کے طور پر موصول کرتا ہے۔ یہ کئی عوامل پر منحصر ہوتا ہے، جیسے کہ ہماری عمر، تجربات اور صحت۔
خوش بو کا احساس ہماری یادداشت اور جذبات سے بھی قریبی تعلق رکھتا ہے۔ ایک خاص خوش بو ہمیں کسی خاص یاد یا احساس کی یاد دِلا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، کسی خاص کھانے کی خوش بو ہمیں اپنے بچپن کی یاد دِلا سکتی ہے۔
خوش بو کا احساس ہماری زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ہمیں اپنے اردگرد کی دنیا کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے اور ہماری صحت اور جذبات کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔
ہماری عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہماری خوش بو محسوس کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے۔ کچھ بیماریاں اور ادویہ بھی ہماری خوش بو محسوس کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرسکتی ہیں۔ دھواں اور دیگر آلودگیاں ہماری خوش بو محسوس کرنے کی صلاحیت کو کم کرسکتی ہیں۔
خوش بو کا پھیپڑوں/ سانس کی بیماریوں میں ایک اہم کردار ہوتا ہے اور یہ کئی طریقوں سے ہو سکتا ہے:
٭ سوزش:۔ کچھ خوش بوؤں سے سوزش پیدا ہو سکتی ہے، جو پھیپڑوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور سانس لینے میں دشواری پیدا کرسکتی ہے۔ مثال کے طور پر، تمباکو کے دھوئیں، دھول اور کیمیائی مادوں کی خوش بو سے سوزش ہوسکتی ہے۔
٭ الرجی:۔ کچھ خوش بوؤں سے الرجی ہوسکتی ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری، کھانسی اور چھینکنے جیسے علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔ مثال کے طور پر پھولوں، گھاس اور جانوروں کی خوش بو سے الرجی ہو سکتی ہے۔
٭ پھیپڑوں کی بیماریوں کی علامات کو بڑھانا:
کچھ خوش بوئیں پھیپڑوں کی بیماریوں کی علامات کو بڑھاسکتی ہیں، جیسے کہ دمہ اور دائمی رکاوٹ والی پھیپڑوں کی بیماری (COPD)۔
مثال کے طور پر تیز خوش بوئیں، جیسے کہ عطر اور ایئر فریشنر، دمے کے مریضوں میں سانس لینے میں دشواری پیدا کرسکتی ہیں۔
خوش بو سے پھیپڑوں/ سانس کی بیماریوں سے بچنے کے لیے درجِ ذیل اقدامات اٹھانے چاہئیں:
٭ تمباکو نوشی سے پرہیز کریں اور تمباکو کے دھوئیں سے دور رہیں۔
٭ دھول اور کیمیائی مادوں سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
٭ الرجی سے بچنے کے لیے اپنے الرجی ڈاکٹر سے بات کریں۔
٭ بیمار لوگوں سے رابطے سے بچیں اور کھانسنے اور چھینکنے کے بعد اپنے ہاتھ دھوئیں۔
٭ تیز خوش بوؤں سے بچیں، خاص طور پر اگر آپ کو پھیپڑوں کی بیماری ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
