تحصیل چارباغ کے ساتھ واپڈا کا ظالمانہ رویہ

Blogger Hilal Danish

تحصیلِ چارباغ کے عوام کے لیے بجلی جیسی بنیادی سہولت ایک خواب بن چکی ہے۔ جہاں تحصیلِ خوازہ خیلہ میں صرف ایک یا دو گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، وہاں چارباغ کے عوام کو روزانہ 6 گھنٹے کی اذیت ناک لوڈ شیڈنگ برداشت کرنا پڑتی ہے۔ یہ سلسلہ اکثر 10 سے 14 گھنٹوں تک بھی جا پہنچتا ہے، جو کہ سراسر ظلم ہے۔
دراصل پرمٹ کے نام پر پورا دن بجلی بند کرنا یہاں معمول بن چکا ہے۔ مزید برآں، کبھی کبھار سڑک پر کسی حادثے میں کھمبا الٹ جانے کا بہانہ بنا کر گھنٹوں بجلی غائب کر دی جاتی ہے۔ عوام ان ناانصافیوں سے شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں، مگر حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
چارباغ ایکسپریس فیڈر، جو خوازہ خیلہ گرڈ سے کوٹ روشن آباد سے لے کر الہ باد تک کے علاقوں کو بجلی فراہم کرتا ہے، پر لوڈشیڈنگ باقی فیڈرز کی نسبت زیادہ ہے۔ عوام اور کاروباری حضرات اس صورتِ حال سے پریشان ہیں۔
مختلف سیاسی پارٹیوں کے مشران نے واپڈا حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرکے عوام سے وعدے کیے کہ اس مسئلے کا حل نکالا جائے گا، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صورتِ حال آج بھی جوں کی توں ہے۔
عام طور پر کسی فیڈر پر لوڈشیڈنگ کا تعلق اس کی ریکوری یعنی بلنگ سے ہوتا ہے۔ اگر فیڈر پر چوری نہ ہو اور بقایاجات نہ ہوں، تو وہاں کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ چارباغ کے عوام 100 فی صد بل ادا کرتے ہیں، بجلی چوری کا رجحان یہاں نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کے باوجود اس فیڈر پر ظالمانہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔
اس حوالے سے خبریں گردش کر رہی ہیں کہ چند نادہندگان (Defaulters) بہ شمول کچھ سرکاری دفاتر اس مسئلے کا سبب بن رہے ہیں۔
ہم محکمہ واپڈا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کے اہل کار اپنی پوزیشن واضح کریں اور نادہندگان کی فہرست عوام کے سامنے لائیں۔ چند افراد کی سزا پورے چارباغ اور الہ باد کے عوام کو دینا سراسر ناانصافی ہے۔
چارباغ کا کوئی بھی مشر بجلی چور یا نادہندہ کا ساتھ نہیں دے گا۔
مزید برآں، 2010ء اور 2011ء کے فوجی آپریشن کے دوران میں اس علاقے میں 11 ہزار وولٹ کی بجلی کی بیش تر لائنیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں۔ اگرچہ کچھ لائنوں کی مرمت یا تبدیلی ہوچکی ہے، لیکن باقی اب بھی خراب حالت میں ہیں، جس کی وجہ سے لائن لاسز کا مسئلہ برقرار ہے۔
بجلی کی بوسیدہ تاریں بھی لائن لاسز کا ایک بڑا سبب ہیں، جن کی فوری تبدیلی ضروری ہے۔
اس ظلم اور زیادتی میں محکمہ واپڈا کے افسران کے ساتھ ساتھ ایم این اے ’’ڈاکٹر امجد‘‘، وفاقی وزیر ’’انجینئر امیر مقام‘‘ اور فوکل پرسن برائے واپڈا ’’سردار خان‘‘ برابر کے شریک ہیں۔ ان عوامی نمایندوں کی خاموشی اور بے حسی ان کے کردار پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
چارباغ کے باشعور عوام اب مزید ظلم برداشت نہیں کریں گے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ
٭ چارباغ فیڈر پر ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
٭ خراب لائنز کی مکمل مرمت کی جائے۔
٭ اور نادہندگان کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے، تاکہ عوام کو مذکورہ مسائل سے نجات مل سکے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے