مَیں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے، جمعہ کے روز مین بازار (مینگورہ سوات) کی دکانیں بند ہی پائی ہیں۔ کب سے مین بازار میں جمعہ بازار لگتا ہے؟ اس حوالے سے وثوق سے کچھ نہیں کَہ سکتا، مگر مجھے بچپن سے جمعہ کے روز اس بازار کے تھڑوں پر مختلف چیزیں بیچنے والے یاد ہیں۔
میری والدہ جو 65، 66 کے پیٹے میں ہیں، کہتی ہیں کہ ہمارے بچپن میں کتھیڑا (مین بازار) میں جمعہ کے روز مختلف مداری سانپوں کی نمایش کرتے تھے یا بندروں کو نچاتے تھے۔ اس طرح عوام الناس اپنی روزمرہ کی ضروریات سستے داموں یہاں سے پوری کرتے تھے۔
مجھے بھی کھتیڑا بازار میں طوفان مداری یاد ہیں، جو ہاتھوں کی صفائی کو جادوگری کا نام دیتے تھے، مختلف لطیفوں اور ذومعنی جملوں کی مدد سے حاضرین کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیرتے تھے اور اپنی دوا بیچ کر اگلے جمعے پھر اسی پوائنٹ پر ڈگڈگی ہاتھ میں لیے مجمع کی تفریح کا سامان کرتے دکھائی دیتے تھے۔
وقت کے ساتھ ساتھ جب آبادی بڑھ گئی، تو اَب جمعہ بازار کھتیڑا سے نکل کر آدھے شہر تک پھیل چکا ہے۔ یہ پیپلز چوک (مینگورہ) سے شروع ہوکر گلشن چوک پر جاکر ختم ہوتا ہے۔
آج بھی جمعہ بازار کا جواب نہیں۔ اس میں ضرورت کی ہر چیز سستے داموں ملتی ہے۔ عرصہ ایک ماہ قبل (دسمبر 2024ء) میں اپنے چھوٹے بیٹے غزن خان کے لیے 400 روپے کے عوض لنڈے کے ایسے جوتے خریدے ہیں، جو ایک دھلائی کے بعد نہ صرف نئے نویلے لگنے لگے، بل کہ اس کا ڈیزائن بھی دیدہ زیب ہے۔
سال 2024ء کے آغاز میں اپنے لیے یہاں سے 500 روپے کے عوض پی ٹی شوز (سفید کپڑے کے بنے جوتے) خریدے تھے، جو پورا سال استعمال کیے۔
اسی جمعہ بازار میں سستے داموں جرسی، جیکٹ، اوورکوٹ، بیڈ شیٹ، چادر اور نہ جانے کیا کیا ملتا ہے۔ اس کے علاوہ چاندی کے انگوٹھے جن میں مختلف قیمتی پتھروں کے نگینے لگے ہوتے ہیں، منیاری اور اشیائے خور و نوش بھی وافر مقدار اور مناسب داموں ملتی ہیں۔
یہی جمعہ بازار جیب کتروں کی جنت بھی ہے۔ ہر جمعہ کے روز پولیس کئی جیب کتروں کو اسی بازار سے اُٹھاتی اور حوالات کی سیر کراتی ہے۔
ہم ہر جمعہ کے روز دوپہر کے وقت آرزومند ہوٹل سے سواتے ککوڑے اور چائے نوشِ جاں کرنے نکلتے ہیں اور شاہد ذکیؔ کے اس شعر کے مصداق بیش تر خالی ہاتھ دفتر لوٹتے ہیں کہ
مَیں تو خود بکنے کو بازار میں آیا ہوا ہوں
اور دُکاں دار خریدار سمجھتے ہیں مجھے
یہ تصویر 10 جنوری 2025ء کو جمعہ بازار (مین بازار، مینگورہ سوات) میں کھنچی گئی ہے۔
(اگر یہ تصویر اچھے ریزولوشن میں درکار ہو، تو ہمارے ایڈیٹر سے ان کے ای میل پتے amjadalisahaab@gmail.com پر رابطہ فرمائیں، شکریہ)
