سوات: انفلوئنزا وائرس کی وبا، علامات اور علاج

Blogger Doctor Noman Khan Chest Specialist

انفلوئنزا وائرس (Influenza Virus) سانس کی ایک متعدی بیماری ہے۔ اسے عام طور پر فلو (Flu) کے نام سے جانا جاتا ہے، جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ دراصل پھیپھڑوں کا انفیکشن ہے جو وائرس کے ذریعے ہوتا ہے۔ لوگوں کو سال میں کسی بھی وقت فلو ہوسکتا ہے، لیکن یہ موسمِ خزاں اور سردیوں میں عام ہے۔ آج کل سوات میں یہ وبا سر اٹھا چکی ہے۔
اسے سیزنل فلو بھی کہا جاتا ہے۔ فلو ایک انتہائی منتقل ہونے والا وائرل انفیکشن ہے، اور یہ وائرس متاثرہ شخص سے بات کرنے، کھانسی اور چھینک کے دوران میں سانس کی بوندوں کو سانس لینے سے منتقل ہوتا ہے۔
علامات کیا ہیں؟
مذکورہ وبا کی علامات ذیل میں دی جاتی ہیں:
بخار اور بہتی ہوئی ناک۔
تھکاوٹ اور کم زوری۔
پٹھوں، آنکھوں اور سر میں درد۔
مسلسل خشک یا بلغم والی کھانسی اور سردی لگنا۔
سانس کی قلت اور گلے کی سوزش۔
اُلٹی اور اسہال لیکن یہ بالغوں کی بہ جائے بچوں میں عام ہوتا ہے۔
نزلہ زکام نے نہ صرف سوات بل کہ پورے خیبر پختونخوا میں وبائی شکل اختیار کی ہوئی ہے، جوکہ ذیادہ تر وائرل (Influenza Virus) انفیکشن کی وجہ سے ہے، اس میں اینٹی بایوٹک ڈرپ انجکشن کا کوئی رول نہیں۔ یہ بیماری سادہ اینٹی الرجک اور پیناڈول سے 7 دن میں خود بہ خود ٹھیک ہوجاتی ہے۔ نیز ذیل میں دی گئی ہدایات پر عمل ضروری ہے:
آرام کریں۔سٹیم بات لیں۔
گرم مشروبات جیسے چاۓ اور سوپ وغیرہ استعمال کریں۔ گرم پانی یا چائے میں ایک چینی چمچ شہد صبح و شام پئیں۔
پانی زیادہ پئیں۔
نیم گرم پانی میں آدھا چینی چمچ نمک ڈال کر صبح و شام غرارے کریں۔
ضرورت ہو، تو سادہ پینیڈال اور اینٹی الرجک استعمال کریں۔
نیبولایئزر اور ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں۔
بیمار اور تن درست دونوں ماسک کا استعمال کریں اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔
طبیعت زیادہ ناساز ہونے کی صورت میں اپنے قریبی ہسپتال سے رجوع کریں۔
نوٹ:۔ ڈاکٹر نعمان خان (چیسٹ سپیشلسٹ) سے وبا کے بارے میں مزید جاننے کے لیے رابطہ ذیل میں دیے جانے والے نمبر پر کیا جاسکتا ہے:
03414967717

……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے